Aqeel Anjam AwanColumn

میں ہمیشہ درست ہوں

تحریر : عقیل انجم اعوان
خود کو بہتر بنانا ایک زندگی بھر جاری رہنے والا مشن ہونا چاہیے۔ جو بھی تبدیلی آپ چاہتے ہیں وہ سب سے پہلے آپ کے اندر سے آنی چاہیے۔ بہتری کی جستجو میں یہ واضح ہونا چاہیے کہ یہ کامل بننے کی نہیں بلکہ بہتر بننے کی کوشش ہے کیونکہ کمال حاصل نہیں ہو سکتا۔ ایک مشہور قول ہے: رسمی تعلیم آپ کو روزگار دے سکتی ہے مگر خود تعلیم آپ کو دولت مند بنا سکتی ہے۔ خود کو بہتر بنانے کے لیے نئے اور تازہ علم کی تلاش ضروری ہے، جو موجودہ حالات سے متعلق ہو۔ ماضی کا علم بدلتے ہوئے ماحول کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ علم کے ذخیرے میں احتیاط کے ساتھ تازہ کاری کرنا ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں بہت کچھ ہو رہا ہے اس لیے ہر طرح کی معلومات کو پرکھے بغیر قبول نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس کو تنقیدی جائزے اور تصدیق کی کسوٹی پر پرکھنا ضروری ہے۔ہنری ویڈزورٹ لانگ فیلو کی شاعری ہمیں دوسروں سے سیکھنے کی بھرپور تلقین کرتی ہے۔ اُنہوں نے لکھا: ’’ عظیم انسانوں کی زندگیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں ہم اپنی زندگیاں شاندار بنا سکتے ہیں اور جب ہم اس دنیا سے رخصت ہوں تو وقت کی ریت پر اپنے نقوش چھوڑ سکتے ہیں‘‘۔ یقیناً تاریخ ایسی عظیم ہستیوں سے بھری پڑی ہے جن کی عقل و دانش بے مثال تھی۔ سوانح عمریاں، سیرت کی کتابیں اور تاریخ کا مطالعہ مسلسل کرتے رہنے سے قیادت، اثراندازی اور لوگوں و حالات کو سنبھالنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ بس پڑھیں چاہے وہ حالاتِ حاضرہ ہو یا رومانوی ناول حتیٰ کہ آرچی کامکس ہی کیوں نہ ہوں۔ کتابیں خود کو بہتر بنانے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں انہیں اپنا مستقل ساتھی بنائیں۔ وسط درجے کی کارکردگی یا معمولی معیار کو ذاتی صلاحیتوں کی ترقی میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ نقل میں کامیاب ہونے کے بجائے اصل میں ناکام ہونا بہتر ہے۔ سیکھنے اور بہتر بننے کے لیے عاجزی اختیار کرنا ضروری ہے۔ جو
شخص تکبر جیسی نفرت انگیز عادت رکھتا ہے وہ کبھی نئے علم کا حقدار نہیں بن سکتا۔ بطور رہنما یا منیجر اپنے اندر ہمدردی اور دوسروں کو سمجھنے کا جذبہ پیدا کرنا بھی نہایت ضروری ہے۔ خلوص اور سنجیدگی کے ساتھ دوسروں کا خیال رکھنا اعتماد اور وفاداری کا ماحول قائم کرتا ہے۔ اس کے لیے فعال انداز میں دوسروں کی بات سننا ضروری ہے۔ جو بات کہی جا رہی ہے اس پر مکمل توجہ دینا اور اعتماد رکھنا بہتر ہوتا ہے۔ دیانتداری جو کہ فطری اور الہامی وصف ہے توجہ اور شفافیت کے ذریعے حاصل اور بہتر بھی کی جا سکتی ہے خواہ لین دین مالی نوعیت کا ہو یا نہ ہو۔ ایک رہنما کو ہر وقت اعلیٰ اخلاقی معیار برقرار رکھنا چاہیے۔ اس کا اخلاقی کمپاس بیدار رہنا چاہیے۔ تب ہی لوگ دیکھ سکیں گے کہ دباؤ یا آزمائش کے وقت بھی رہنما دوسروں کے لیے مثال بنتا ہے۔ ابلاغی صلاحیتوں کو اپنانے کی ضرورت اور اہمیت کو کم نہیں سمجھا جا سکتا۔ بطور منیجر یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنی بصیرت اور حکمت عملی کو واضح انداز میں بیان کریں۔ ابہام کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ ابلاغ دو طرفہ عمل ہے توقعات کی صاف وضاحت اور نتائج پر واضح فیڈبیک دونوں لازم ہیں۔ خود کو بہتر بنانے کے لیے خود احتسابی کا سخت نظم و ضبط ضروری ہے۔ ایک پراعتماد منیجر کبھی اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹتا چاہے وہ عمل ہو یا اس کے نتائج۔ حالات و تسلیم
کرتے ہوئے مسائل کا حل نکالنے کی صلاحیت ایک بڑی کامیابی ہے مگر یہ تب ہی ممکن ہے جب منیجر ’’ میں ہمیشہ درست ہوں‘‘ جیسے رویے سے چھٹکارا حاصل کرے۔ اگرچہ فیصلہ کن ہونا اہم ہے لیکن یہ تاثر بھی قائم رہنا چاہیے کہ فیصلے سوچ سمجھ کر کیے گئے ہیں نا کہ فوری جذبات میں۔ فیصلہ سازی کی صلاحیت میں لچک ہونی چاہیے تاکہ بحران اور چیلنجز کے دوران وقت کے مطابق فیصلے بدلے جا سکیں۔ سخت گیر رویے پیچھے رہ جاتے ہیں۔ دن بھر کے کام میں رک کر غور کرنا اور خود کو ڈھالنا ضروری ہوتا ہے۔ فیصلہ کرتے وقت غلطیوں سے سیکھنا منیجر کے لیے ضروری ہے کیونکہ ہر فیصلہ مکمل نہیں ہوتا۔ کھلا ذہن ہونا لازمی ہے تاکہ ایک ہی صورتحال پر نئے انداز اپنانے کی گنجائش پیدا ہو۔ ذہنی کیفیت کو مثبت دائرے میں رکھنا چاہیے۔ اس کے لیے منفی سوچ سے بچنے کی تربیت ضروری ہے۔ روزمرہ تجربات میں سے بہت کچھ بھلا دینا چاہیے۔ بہت کچھ نظرانداز کرنا اور معاف کرنا چاہیے۔ جو ایسا کرتے ہیں وہ عام طور پر پر سکون زندگی گزارتے ہیں۔ وہ مضبوط تعلقات قائم کرنے میں ماہر ہوتے ہیں۔ وہ مسائل کے بجائے حل پر توجہ دیتے ہیں خود کو مثبت اثرات کے ماحول میں رکھتے ہیں اور امید برقرار رکھتے ہیں ۔ خود کو بہتر بنانے کی سرگرمیوں میں صبر و تحمل کا رویہ اپنانا بھی اہم ہے۔ جو لوگ صبر کرتے ہیں وہ غیر ضروری دباؤ کا شکار نہیں ہوتے۔ ان کی شخصیت پر سکون، پُر اطمینان اور متوازن ہوتی ہے۔ سیکھنا ایک عمر بھر جاری رہنے والا عمل ہے۔ خود کو بہتر بنانے کی کوئی حد نہیں۔ نہ ہی اس کی کوئی آخری تاریخ ہے۔ اپنی صلاحیتوں اور شخصیت میں بہتری لانے کا عمل کبھی بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button