بیلا روس میں ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ورکرز کی ممکنہ آمد سے سرحدی خطرات ہوں گے: لیٹویا

لیٹویا کے وزیر داخلہ رچرڈز کوزلووسکس نے کہا ہے کہ بیلاروس میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد سے ان کے ملک کی سرحد پر خطرات پیدا ہو جائیں گے۔
انھوں نے بیلاروسی رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کی طرف سے 150,000 پاکستانی کارکنوں کو ملک میں مدعو کرنے کی حالیہ تجویز پر اپنا ردعمل دیا ہے۔
رچرڈز کوزلووسکس نے کہا کہ اگرچہ یہ صرف ایک تجویز تھی مگر بالٹک ریاستوں اور پولینڈ کو اب بھی چوکنا رہنا چاہیے کیونکہ بیلاروس اور روس پاکستانیوں کو مغربی پڑوسیوں کے خلاف اپنی ہائبرڈ جنگ میں استعمال کر سکتے ہیں۔
انھوں نے یاد دلایا کہ بیلاروس کے ساتھ سرحد پر ’لاتگیل‘ کے علاقے میں مضبوط سرحدی حفاظتی اقدامات موجود ہیں اور مشرقی لیٹویا میں سرحد پر انفراسٹرکچر کی تعمیر جاری ہے۔
تاہم، انھوں نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے ملک کی سرحدوں پر ممکنہ بڑھتے ہوئے نقل مکانی کے دباؤ کے لیے ایک بار پھر فوج اور اتحادیوں کے سامنے آنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔