حقیقی ریلیف

تحریر : حسیب بٹر ایڈووکیٹ
حکومت کے مثبت کاموں کو چاہنا اور سراہنا ہر شہری پر جس طرح فرض ہے اسی طرح شہریوں کے مال و جان، ان کے حقوق اور ان کے مسائل کا حل بھی کسی بھی حکومت کے اولین فرائض میں شامل ہے۔ بجلی کی اہمیت و افادیت سے دنیا بخوبی واقف ہے، لیکن بجلی کے حوالے سے پاکستان کے عوام کو کبھی بھی خوشگوار حالات نہیں ملے، بجلی کے لیے عوام نے اپنی جانیں تک دیں، مظاہرے، احتجاج، خودکشیاں، خود سوزیاں، ہر قسم کی تکالیف سے گزر کر دیکھا، لیکن کبھی بھی بجلی کے حوالے سے رتی برابر ریلیف نہ مل سکا، نہ صرف خود سوزیاں ،خودکشیاں ،احتجاج بلکہ عوام نے بجلی کے بلوں کی مد میں اپنی اپنی بچیوں کا جہیز، اپنے گھر کا سامان تک بیچا، مقروض ہوئے اور بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کو جمع کرایا۔ بجلی کے حوالے سے پاکستان کے عوام کی تاریخ اور اس کو ملنے والی مشکلات بڑی دردناک، دکھ ناک، اذیت ناک ہیں۔ پاکستان کی حکومتیں بدلیں، لیکن پاکستان کے عوام کے مسائل جوں کے توں رہے۔ حکمران عوام کو جھوٹے وعدوں پہ ٹالتے رہے ہیں۔ عوام نے ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنے اپنے تئیں فرداً فرداً
اپنا بھرپور حصہ ڈالا، لیکن ہمارے سیاسی نمائندوں نے ہمیشہ پاکستان کے عوام کو لالی پاپ دیا، اس بات کی تمہید اس لیے ضروری سمجھی کہ موجودہ حکومت کی طرف سے عوام کو ملنے والے بجلی ریلیف کو ہم تحسین کے قابل سمجھتے ہیں، اس کی داد دیتے ہیں، حکمرانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اگر بجلی کے بلوں میں ڈالے گئے غیر ضروری ٹیکس نکال دئیے جائیں تو عوام سکھ کا سانس لے سکتے ہیں، عوام حالات کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں، عوام کی مشکلیں دور ہو سکتی ہیں، سکھ کی نیند سو سکتے ہیں۔
عوام کے لیے تو بجلی ایک دیوانے کا خواب
بن کر رہ گئی ہے، ہم ریلیف پر اس لیے تنقید کر رہے ہیں کہ اس ریلیف کے ساتھ اگر حکومت دو ایک ٹیکسوں کو بھی نکال دے تو عوام حکومت کو ہاتھ اٹھا کر دعائیں دیں۔ غیر ضروری ٹیکسوں کو نکال دیا جائے تو عوام نہ صرف خوشحال ہوں بلکہ ملک بھی ترقی کرے گا، معیشت کا پہیہ چلے گا۔ حکمران عوام کو نئے دھوکے اور جھانسے دیتے ہیں، روز عوام کے لیے بلند و بانگ دعوے لے کر آتے ہیں، ان دعوئوں کی جگہعملی اقدامات اٹھائے جائیں تو عوام حکومت کو اپنے دلوں میں نہ صرف جگہ دیں بلکہ ہمیشہ کے لیے حکمرانوں کو اپنی سر آنکھوں پر بٹھائیں، حکمران عوام کی آنکھوں کا تارا بن جائیں۔
اس لیے ہماری گزارش یہ ہے کہ حکمران عوام کو بجلی کے بلوں میں حقیقی ریلیف دینے کے ساتھ ٹیکسوں میں بھی کمی کریں تاکہ عوام کو حقیقی اور صحیح معنوں میں ریلیف مل سکے۔