Uncategorized

دس یا 20 سال بعد روبوٹس ہمارے درمیان چلیں گے

امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں کنزیومر الیکٹرونکس شو میں انسان نما روبوٹس کی نمائش کی گئی۔
برطانیہ کی انجینئرڈ آرٹس کے ڈائریکٹر مورگین رو نے بتایا کہ امیکا نامی روبوٹس کو حتی الامکان انسانوں سے مماثل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلموں میں دیکھتے رہتے ہیں کہ کس طرح روبوٹس انسانوں میں گھل مل گئے ہیں۔


’’مجھے یقین ہے کہ وہ وقت بھی آجائے گا،‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں 10 یا 20 سال لگ سکتے ہیں جب روبوٹس بغیر کسی خدشے کے ہمارے درمیان چلیں گے اور رہیں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’امیکا‘‘ نامی روبوٹ کی کوئی ذات پات نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی مذہب یا سیاسی نظریہ ہے جبکہ اس کی کوئی جنس بھی نہیں۔ مورگین کے مطابق، روبوٹس کی ساخت اور تاثرات میں جان بوجھ کر کچھ خامیاں شامل کی گئی ہیں تاکہ وہ حقیقی انسانوں سے کچھ مختلف نظر آئیں؛ کیونکہ لوگ بالکل اپنی طرح کا کوئی مصنوعی وجود دیکھتے ہیں تو عجیب سا خوف محسوس کرتے ہیں، لیکن جب اپنے سے الگ دیکھتے ہیں تو جھجک دور ہوجاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button