لاہور سے پکڑے گئے مبینہ خود کش بمبار سے دوران تفتیش اہم انکشافات

لاہور کے علاقے برکی سے گرفتار کیے گئے مبینہ خودکش بمبار نے دورانِ تفتیش بعض اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
سی ٹی ڈی کے بیان کے مطابق مطابق گرفتارمبینہ خودکش بمبار نے انکشاف کیا ہے کہ دورانِ تربیت اسے نشے اور مختلف ادویات کا عادی بنایا گیا۔
مزید تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مقامی سہولت کار نے اسے لاہور میں تین دن تک ٹھہرایا اور خودکش جیکٹ فراہم کی جس کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر انٹیلیجنس بیسڈ کارروائیاں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ نے لاہور میں برکی روڈ کے قریب مقابلے کے بعد ٹی ٹی پی کے مبینہ خودکش حملہ آور کو گرفتار کیا تھا۔ جبکہ ملزم کا ساتھی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
اس کارروائی کے اعلامیے میں سی ٹی ڈی ترجمان نے کہا تھا کہ لاہور بڑی تباہی سے بچ گیا ہے۔
سی ٹی ڈی سنیچر کے بیان کے مطابق ملزم کو افغانستان میں جماعت الحرار کے کمانڈرز سلیمان اور قاسم خراسانی نے تربیت دی جس کے بعد ملزم کو چمن کے راستے پاکستان بھیجا گیا۔
یاد رہے کہ قاسم خراسانی کو پولیس لائن پشاور اور لاہور میں پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔