Editorial

معاشی بہتری، عوام کیلئے ثمرات

موجودہ وفاقی حکومت پوری تندہی کے ساتھ معیشت کے استحکام اور مضبوطی کے مشن پر لگی ہوئی ہے۔ اُس کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے مثبت نتائج ظاہر ہونے شروع ہوگئے ہیں۔ رفتہ رفتہ مہنگائی کا زور ٹوٹنا شروع ہوا۔ عوام کی حقیقی اشک شوئی ممکن ہوسکی ہے۔ ہوش رُبا حدوں کو چھونے والی گرانی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آچکی ہے۔ کچھ ماہ کے دوران ہی شرح سود میں دس فیصد سے زائد کی کمی ہوچکی ہے۔ درآمدات گھٹ رہی اور برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ اشیاء ضروریہ کے دام مسلسل گرنے کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ مزید ان میں کمی کا امکان ہے۔ موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو اس کے لیے حکمرانی کسی طور آسان نہیں تھی۔ یہ ایک پُرخار راہ تھی، جس پر سے بہت احتیاط سے گزر کر ملکی معیشت کو سنبھالا دینا، مہنگائی کو کم کرنا، عوام کی اشک شوئی کرنا اور ملک کو مصائب و مشکلات سے نکالنے ایسے مشکل چیلنجز درپیش تھے۔ خط غربت سے زندگی بسر کرنے والے افراد کی تعداد بے پناہ بڑھ چکی تھی جب کہ ملک میں بے روزگاری کا بدترین طوفان آیا ہوا تھا۔ بہت سے اداروں کو اپنے آپریشنز کو محدود کرنا پڑا۔ لوگوں کے برسہا برس کے جمے جمائے چھوٹے کاروبار تباہ ہوکر رہ گئے۔ کتنے ہی گھرانوں میں فاقوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان پر پہنچی ہوئی تھیں۔ بلاشبہ وہ ملک و قوم کا مشکل ترین دور تھا۔ اُن پر تاریخ کی سب سے ہولناک گرانی جان بوجھ کر مسلط کی گئی تھی۔ ان حالات میں ملکی معیشت کی سمت کا درست تعین حکومت کا بڑا کارنامہ قرار پاتا ہے۔ معاشی بحالی کے سفر کا آغاز کیا گیا اور تندہی اور جانفشانی سے کیے جانے والے اقدامات کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔ گو اب بھی مشکلات ہیں، لیکن ان میں وہ شدّت نہیں جو سال قبل تھی۔ معاشی حالات خاصے بہتر ہوچکے ہیں۔ بین الاقوامی ادارے بھی اپنی رپورٹس میں اس حوالے سے کھل کر اظہار کررہے ہیں۔ آئندہ وقتوں میں اُن کی جانب سے پاکستان میں مہنگائی میں مزید کمی اور معیشت کی حوصلہ افزا حد تک بہتری کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔ افراطِ زر میں غیر معمولی کمی آئی ہے، اس میں مزید کمی متوقع ہے۔ معاشی بہتری کا فائدہ عوام کو ملنا شروع ہوچکا ہے۔ اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اظہار خیال کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میکرو اکنامک معاشی بہتری کا فائدہ عوام تک پہنچنا شروع ہوگیا ہے، مجھے قوی امید ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہوگی۔ وزیراعظم نے کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے افراط زر میں مسلسل کمی پر اظہار اطمینان کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت اپنا ایک سال پورا کر
رہی ہے، اس موقع پر یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ افراط زر فروری 2025ء میں 1.5فیصد پر آگئی جو ستمبر 2015ء کے بعد سب سے کم شرح افراط زر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2024ء سے فروری 2025ء تک افراط زر کی اوسط 5.9فیصد تک رہی جب کہ پچھلے مالی سال میں اسی عرصہ میں یہ اوسط 28فیصد تھی، یہ ایک نمایاں کمی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم کی شاندار کاوشوں کی بدولت معاشی اشاریے ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہورہے ہیں، معیشت میں مسلسل بہتری مستعد ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کی بہتری، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے تمام ادارے مل کر کام کررہے ہیں، عوام کو ارزاں نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ مزید برآں وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے شاہ چارلس سوم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، وزیراعظم نے شاہ چارلس سوم کو پاکستان کا دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئی پرعزم ہے۔ بلاشبہ معاشی بہتری کے ثمرات عوام کو ملنا شروع ہوچکے ہیں۔ اُن کی حقیقی اشک شوئی دیکھنے میں آرہی ہے۔ آئندہ وقتوں میں صورت حال مزید بہتر ہونے کی قوی امید ہے۔ اس کا سہرا بلاشبہ وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کی ٹیم کے سر بندھتا ہے، جنہوں نے شب و روز محنت کرکے مشکلات کا خاتمہ کیا اور ملک و قوم کے لیے ترقی اور خوش حالی کی راہ ہموار کی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ معاشی اشاریوں میں حوصلہ افزا حد تک بہتری آرہی ہے، آگے چل کر اس حوالے سے حالات مزید سازگار ہوں گے۔ حکومت عوام کی مزید اشک شوئی کی لیے کوشاں ہے۔ وہ بجلی قیمتوں میں بڑی کمی لانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ اُس کی جانب سے بجلی قیمتوں میں کمی کے عندیے بھی ایک سے زائد بار دئیے جاچکے ہیں۔ کچھ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدات بھی ختم ہوئے ہیں، جس سے اربوں روپے قومی خزانے کی بچت ہوگی۔ حالات بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں، آئندہ مزید صورت حال سازگار ہوگی۔
پنجاب: لیپ ٹاپ اسکیم کا اعلان
ہمارے نوجوان بہت باصلاحیت ہیں اور انہیں مواقع ملیں، ان کی حوصلہ افزائی کی
جائے تو یہ ستاروں پر کمند ڈالنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ بانی پاکستان قائداعظمؒ نے طلبہ کو ملک کے مستقبل کا معمار قرار دیا ہے۔ اچھے حکمران اپنے طلبہ کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ اُن کو تمام تر جدید سہولتیں بہم پہنچاتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ ماضی میں طلبہ کے لیے اُس کی جانب سے لیپ ٹاپ اسکیم متعارف کرائی گئی، جس سے لاکھوں طلبہ مستفید ہوئے اور اُنہیں اپنے مستقبل کو سنوارنے میں خاصی مدد ملی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو اقتدار سنبھالے ابھی ایک سال ہی ہوا ہے کہ ان کے دور میں صوبے اور عوام کے مفاد میں بڑے بڑے فیصلے کیے گئے ہیں، جس سے خلقِ خدا کی بڑی تعداد مستفید ہوئی ہے۔ اُنہوں نے اس دوران وہ وہ کارہائے نمایاں سرانجام دیے ہیں جو حکومتیں اپنی پوری مدت اقتدار میں انجام نہیں دے پاتیں۔ بجلی بلوں میں بڑا ریلیف، سولر پینلز کی مفت تقسیم اور ایسے کئی مواقع آئے جب وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے عوام کی حقیقی اشک شوئی کا بندوبست کیا۔ اب صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب کے ہونہار طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم کا اعلان کر دیا گیا۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے لیپ ٹاپ اسکیم کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت 110000طلبہ میں جدید ترین لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔ اسکیم کے لیے پبلک سیکٹر کے تعلیمی اداروں کے بی ایس کے پہلے اور دوسرے سیمسٹر کے طلبہ اپلائی کرسکیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ طلبہ کو جنریشن 13کے جدید ترین کور i7لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن درخواست کے لیے آفیشل لنک مشتہر کردیا گیا جو کہ تمام معلومات کے ساتھ پنجاب ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ طلبہ آن لائن اپلائی کرسکتے ہیں۔ وزیرتعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ بی ایس طلبہ کے لیے 65فیصد اور میڈیکل اسٹوڈنٹس کیلئے 80فیصد میرٹ مقرر کیا گیا ہے۔ یہ میرٹ انٹرمیڈیٹ کے نمبرز کی بنیاد پر متعین کیا جائے گا۔ چند گھنٹے میں ہی 34ہزار سے زائد طلبہ رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایک لاکھ دس ہزار طلبہ میں جدید لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا اعلان انتہائی خوش کُن اور سراہے جانے کے قابل ہے۔ اس سے طلبہ کی بڑی تعداد مستفید ہوسکے گی۔ دوسرے صوبوں کو بھی پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے اسی طرح کا اقدام کرنا چاہیے۔

جواب دیں

Back to top button