دلچسپ و حیرت انگیز

سعودی خاتون فن کار نے شاہ عبدالعزیز کی تصویر میں حقیقت کی روح پھونک دی

سعودی عرب کی خاتون فن کارہ "جوہرہ عبدالحمید” نے مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود کی ایک تصویر میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے حقیقت کا رنگ بھر دیا ہے۔ تصویر کے ساتھ انفوگرافک بھی پیش کیا گیا ہے جو اس عظیم فرماں روا کی زندگی اور کامیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس حوالے سے بصری جدت اور جدی ٹیکنالوجی کا امتزاج یقینی بنا کر جوہرہ سعودی عرب میں ڈیجیٹل ڈیزائننگ کے میدان کی ایک اہم نام بن چکی ہیں۔

جوہرہ نے ڈیزائننگ کی دنیا میں 15 سال پہلے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ اس دوران انھوں نے روایتی انداز سے ہٹ کر منفرد تجربہ کیا جس میں قومی ورثے پر مبنی سعودی شناخت کو ٹیکنالوجی کے ساتھ اکٹھا کر دیا۔

جوہرہ کے لیے مصنوعی ذہانت صرف ایک آلہ نہیں بنی بلکہ یہ ایک کھڑکی تھی جس نے ان کے سامنے تخلیق کے نئے عالم کھول دیے۔ انھوں نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے شاہ عبدالعزیز کی تصویر کو غیر معمولی کوالٹی کے ساتھ نیا روپ دیا جو اس سے پہلے کسی نے نہ کیا تھا۔

جوہرہ کہتی ہیں کہ ڈیزائنر شناخت کا پہرے دار اور ثقافت کا علم بردار ہوتا ہے۔ فن کو محض ایک خوب صورت شکل نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایک ایسا پیغام ہو جو تاریخ کا حامل ہو اور مستقبل کے وژن کی عکاسی کرتا ہو۔

جوہرہ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ "شاہ عبدالعزیز کی تصویر سے متعلق میرے کام کی مملکت کے یوم تاسیس کے موقع پر امریکا میں سعودی ثقافتی اتاشی میں نمائش ہوئی۔ میرے لیے یہ بہت بڑا اعزاز تھا کہ میرا کام ہمارے عظیم وطن کی تاریخ اور شناخت کا جشن منانے پر پیش کیا جا رہا ہے”۔

سعودی فن کارہ کے مطابق مصنوعی ذہانت ڈیزائننگ کے میدان میں جدید ترین انقلاب ہے۔ اس نے تصویر کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کی اور خد و خال کو زیادہ تفصیل کے ساتھ نمایاں کیا۔ جوہرہ کے مطابق وہ ہمیشہ بصری اور ثقافتی شناخت کو محفوظ رکھنے پر زور دیتی ہیں۔

جوہرہ کے مطابق ڈیزائننگ کا مستقبل زیادہ بڑے پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن کا رخ کرے گا اور مصنوعی ذہانت تخلیقی عمل میں بنیادی جزو بن جائے گی.

جواب دیں

Back to top button