Editorial

آپریشنز میں 15خوارج ہلاک، لیفٹیننٹ سمیت 4جوان شہید

 

سرزمین پاک کو ناصرف فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کا چیلنج درپیش ہے، بلکہ ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کی ریشہ دوانیاں بھی جاری ہیں۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک ملک و قوم کو بارہا دشمنوں کی جانب سے ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی سازشیں رچائی گئیں، مذموم کوششیں کی گئیں، ہر بار ہی ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز نے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ ملک کی خوش قسمتی کہ اسے ایسے بہادر سپوت وافر تعداد میں میسر ہیں، جو ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ قوم ان بہادر شہدا اور غازیوں اور ان کے اہل خانہ کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ پوری قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ ہے۔ پچھلے تین سال سے ملک میں پھر سے دہشت گردی کا عفریت سر اُٹھانے کی کوششوں میں ہے، جس کے خلاف ہماری سیکیورٹی فورسز آہنی دیوار بنی ہوئی ہیں اور فتنہ الخوارج کو جڑ سے اُکھاڑ پھینک دینے کے لیے شب و روز مصروفِ عمل ہیں۔ ان کی تمام مذموم کارروائیوں کو ناکام بنانا ہماری افواج کا مشن ہے۔ اس ضمن میں ڈھیروں کامیاب آپریشنز کے سلسلے ہیں، جن میں متعدد خوارج کو اُن کے منطقی انجام تک پہنچایا جا چکا ہے۔ کافی بڑی تعداد میں ان شرپسندوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں، ان کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ روز بھی خیبر پختون خوا میں کامیاب آپریشنز میں 15خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔ اس دوران لیفٹیننٹ سمیت 4جوانوں نے جام شہادت بھی نوش کیا۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ کارروائیوں میں 15خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جب کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ محمد حسان سمیت 4جوانوں نے بھی مادرِ وطن پر اپنی جان قربان کر دی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا، جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ بیان کے مطابق دورانِ آپریشن، سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 9خوارج، بشمول ان کے سرغنے ہلاک ہوگئے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق مارے جانے والوں میں خارجی رِنگ لیڈر فرمان عرف ثاقب، خارجی امان اللہ عرف توری، خارجی سعید عرف لیاقت خارجی بلال شامل ہیں۔ بیان کے مطابق یہ تمام دہشت گرد علاقے میں متعدد تخریبی سرگرمیوں میں ملوث اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے، ایک اور کارروائی میں، شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز نے 6خوارج کو موثر طریقے سے جہنم واصل کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف اس کارروائی میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف ( عمر 21سال، رہائشی ضلع لاہور) نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، ان کے ساتھ تین جوانوں نے بھی مادرِ وطن پر اپنی جان نچھاور کردی۔ صدر مملکت اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پذیرائی کی۔ اپنے بیان میں وزیرِاعظم نے آپریشنز کے دوران بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف، نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان کو خراج عقیدت کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہداء اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے، دہشت گردی کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ دہشت گردوں کے ملک کے امن کو خراب کرنے کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی کے دوران فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا اور صدر مملکت نے کارروائی کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے لیفیٹننٹ محمد حسان اشرف شہید سمیت 4جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ قوم اپنے بہادر شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، صدر مملکت نے پاک فوج کے بہادر شہداء کی بہادری اور جذبہ حب الوطنی کو سراہا اور دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی، دہشت گرد عناصر کے خاتمے، ملکی دفاع کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل رہے گا۔ بعد ازاں شہید لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف کی نماز جنازہ لاہور گیریژن میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت فوجی و سول افسران و اعلیٰ حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔ لیفٹیننٹ سمیت 4جوانوں کی شہادت پر پوری قوم اشک بار اور اُن کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان بہادر بیٹوں کی قربانی کو قوم کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ اپنے رکھوالوں کو مہذب قومیں کبھی نہیں بُھلاتیں۔ تاریخ میں ان کے نام سنہری حروف میں درج ہوچکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے تمام تر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور اس حوالے سے ان کی کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ پاکستان پہلے بھی تنِ تنہا دہشت گردوں کی کمر توڑ چکا ہے۔ ان کے نیٹ ورک کا ستیاناس کر چکا ہے۔ اس بار بھی ان پر قابو پانا چنداں مشکل نہیں ہوگا۔ پاکستان کو دُنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج کا ساتھ میسر ہے جو محدود وسائل کے باوجود بہترین خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ فتنہ الخوارج کو اُن کی کمین گاہوں میں گھس کر مارا جارہا ہے۔ فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں کامیابی سے جاری ہیں۔ ان شاء اللہ کچھ ہی عرصے میں دہشت گردی کا جن بوتل میں بند ہوجائے گا اور امن و امان کی فضا مزید بہتر ہوجائے گی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی
پچھلے ڈھائی ماہ سے مسلسل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سلسلے تھے۔ اس بار چند روز قبل ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے امکان ظاہر کیے جارہے تھے۔ بالآخر پٹرولیم مصنوعات سستی کردی گئی ہیں۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ 15روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ پٹرول کی قیمت میں 1روپیہ فی لٹر کمی کی گئی ہے، پٹرول کی نئی قیمت 256روپے 13پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4روپے فی لٹر کمی کردی گئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 263روپے 95پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں5 روپے 25پیسے فی لٹر کمی کا اعلان کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 155روپے81پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3روپے 20پیسے فی لٹر کمی کردی گئی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 171روپے 65پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ پٹرولیم قیمتوں میں کمی کا اعلان خوش آئند ہے۔ اس سے گرانی میں زیادہ نہ سہی کچھ کمی ضرور واقع ہوگی۔ حکومت کو اقتدار سنبھالے سال ہونے والا ہے۔ اس دوران اُس کے اقدامات کے انتہائی بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔ اُس کی بہترین حکمت عملی کے طُفیل مہنگائی میں کمی نظر آئی۔ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بڑی کمی ممکن ہوسکی، جس سے پچھلی 6، 7سال کے دوران پہلی بار غریبوں کی حقیقی اشک شوئی کا بندوبست ہوسکا۔ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آئی۔ شرح سود میں ساڑھے 10فیصد کی کمی ہوئی۔ برآمدات میں اضافہ جب کہ درآمدات میں کمی ہوئی۔ ٹیکس آمدن بڑھی۔ صورت حال بہتر رُخ اختیار کر رہی ہے۔ بین الاقوامی ادارے بھی آئندہ وقتوں میں پاکستان میں ناصرف معیشت کی صورت حال مستحکم و مضبوط ہونے بلکہ گرانی میں مزید کمی کے دعوے کررہے ہیں۔ حکومتی اقدامات اسی طرح جاری رہے تو کچھ ہی عرصے میں غریبوں کے تمام دلدر دُور ہوجائیں گے اور ان کی زندگیوں میں آسانیاں آجائیں گی۔

جواب دیں

Back to top button