Editorial

ٹرمپ، مودی ملاقات: گمراہ کُن اعلامیہ

بھارت خطے میں چودھراہٹ کے خواب کئی عشروں سے دیکھ رہا ہے، لیکن تمام تر مذموم کوششوں کے اس کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوپارہا کہ اس کو اپنی راہ میں پاکستان اور چین سب سے بڑی رُکاوٹ محسوس ہوتے ہیں۔ بھارت ابتدا سے ہی جنگی خبط میں مبتلا ہے، اسی لیے یہ پاکستان اور چین سے کئی جنگیں لڑچکا اور منہ کی کھاچکا۔ بنگلہ دیش، نیپال، ایران وغیرہ سے بھی اس کی نہیں بنتی۔ بھارت دراصل ایک دہشت گرد ریاست ہے، جو ناصرف خطے بلکہ دوسرے ممالک میں بھی دہشت گردی میں ملوث رہا ہے اور اس حوالے سے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں۔ کینیڈا میں یہ خالصتان تحریک کے رہنما کو قتل کروا چکا، امریکا میں خالصتان تحریک کے رہنما کے قتل کی بھارتی منصوبہ بندی بے نقاب ہوچکی ہے۔ اس کی ڈس انفولیب ماضی میں سب کے سامنے عیاں ہوچکی ہے۔ خطے میں چودھراہٹ کے خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے یہ عرصہ دراز سے اپنے دفاعی بجٹ کو بڑھاتا چلا آرہا ہے اور وہ بے پناہ زائد ہوچکا ہے۔ ایک ایسے ملک کو یہ ہرگز زیب نہیں دیتا کہ جس کے کروڑوں شہری خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، سڑکوں پر سوتے ہوں، اُنہیں بیت الخلا ایسی بنیادی ضرورت بھی میسر نہ ہو۔ ایسے ملک کو تو اپنے عوام کی حالتِ زار بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے، لیکن ہو اس کے برعکس رہا ہے۔ مودی کا دس سال سے زائد عرصے پر محیط دورِ اقتدار بھارت کے لیے کلنک سے بدتر ثابت ہوا ہے۔ اس کے دور میں بھارت میں انتہاپسندی ناصرف عروج پر پہنچی بلکہ اقلیتوں کے استحصال کے سلسلے بھی دراز ہوگئے۔ گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم مودی امریکا کے سرکاری دورے پر پہنچے جہاں ناصرف جوہری توانائی، لڑاکا طیاروں کے حصول کے معاہدے طے پائے بلکہ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان سے متعلق گمراہ کُن اور بے بنیاد حوالہ بھی دیا گیا، جس کا پاکستان نے مدلل اور صائب موقف پیش کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جارحانہ جنگی عزائم رکھنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکا کے پہلے سرکاری دورے میں جوہری توانائی، لڑاکا طیارے اور اربوں ڈالر کے فوجی معاہدے کر لیے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم سے ملاقات میں لڑاکا طیارے اور جدید فوجی ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے طے پاگئے۔ ان معاہدوں کے تحت امریکا بھارت کو ایف۔35لڑاکا طیاروں سمیت کئی ارب ڈالر کا فوجی اور جنگی سازوسامان بھی فراہم کرے گا۔ نریندر مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں بھارت کے ایٹمی توانائی ایکٹ اور جوہری ری ایکٹروں کے لیے سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ (سی ایل این ڈی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے جوہری توانائی کے لیے دوطرفہ تعاون کا بھی فیصلہ کیا، جس کے تحت جوہری ری ایکٹروں کی پیداوار اور تنصیبات میں دونوں ممالک کے درمیان رابطہ رہے گا۔ پریس بریفنگ میں روایتی چاپلوسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریفوں کے پُل باندھ دئیے۔ بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک بات سیکھی ہے کہ وہ سارے معاملات پر اپنے قومی مفاد کو سب پر ترجیح دیتے ہیں۔ نریندر مودی نے مزید کہا کہ امریکی صدر سے ملنے کا ہمیشہ سے مقصد ایک جمع ایک دو نہیں بلکہ ایک اور ایک گیارہ ہوتا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ بھارت کے ساتھ امریکا کا تجارتی خسارہ 100ملین ڈالر ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید بتایا کہ توانائی، بجلی اور اے آئی سمیت متعدد شعبوں میں بھارت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو تیل اور گیس فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس بہت تیل اور گیس ہے جو ہم بھارت کو دے سکتے ہیں۔ امریکا اور بھارت نے دہشتگردی کیخلاف مل کر کام کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے، صدر ٹرمپ نے ممبئی حملوں میں مبینہ ملوث پاکستانی کینیڈین تہور رانا کو امریکا سے بھارت کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ دوسری جانب پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ملاقات کے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان سے متعلق حوالے کو یکطرفہ، گمراہ کن، حیران کن اور سفارتی اقدار کے منافی قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکا کے تعاون کے باوجود مشترکہ اعلامیے میں ایسا حوالہ آجانا حیران کن ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کسی مشترکہ بیان میں ایسے حوالے کو شامل کروا کر بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی سرپرستی، محفوظ پناہ گاہوں اور اپنی سرحدوں سے باہر نکل کر ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔ مزید برآں پاکستان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کے ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر پاکستان کو تشویش ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بالکل درست موقف اختیار کیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکا کا فرنٹ لائن اتحادی رہا ہے اور اس کا بھاری خمیازہ بھگتا ہے۔ ملک پندرہ سال تک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا ہے۔ 80ہزار بے گناہ پاکستانی دہشت گردی کی وارداتوں میں جاں بحق ہوئے، ان میں بہت بڑی تعداد میں سیکیورٹی فورسز کے جوان اور افسران بھی شامل ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ جانی و مالی قربانیاں پاکستان اور اس کے عوام نے دی ہیں۔ ملکی معیشت کو جو دہشت گردی کی وجہ سے نقصانات پہنچے، اُن کی تلافی اب تک نہیں ہوسکی ہے۔ پاکستان نے تنِ تنہا اپنے ہاں سی دہشت گردی کا خاتمہ بھی کیا ہے۔ اب بھی دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے اور کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔ دراصل بھارت خود دہشت گرد ریاست ہے، جس کا پردہ پاکستان بارہا فاش کر چکا ہے۔ دُنیا حقیقت سے واقف ہے، جھوٹ بول کر سچ کو دھندلایا نہیں جاسکتا۔
مہنگائی کی روک تھام، اقدامات ناگزیر
پچھلے دو ڈھائی ماہ کے دوران ناصرف تیل و گھی کے دام خاصے بڑھے بلکہ چینی کے نرخوں میں بھی ہوش رُبا اضافے دِکھائی دئیے۔ تیل و گھی کی قیمتیں 100روپے فی لیٹر بڑھ گئیں جب کہ چینی کے نرخ 30روپے فی کلو تک زائد ہوگئے۔ اس میں ناجائز منافع خوروں کی کارستانی زیادہ نظر آتی ہے، جو سالہا سال سے ملک عزیز میں غریب عوام کی جیبوں پر بُری طرح نقب لگانے میں لگے ہوئے ہیں۔ تیل و چینی اور دیگر اشیاء کے نرخ بڑھنے کا بنیادی سبب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ٹھہرایا جارہا ہے، پچھلے کچھ عرصے کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں خاصی بڑھوتری ہوئی ہے۔ اب پاکستان کے عوام کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے، جس کے اثرات گرانی میں کمی کی صورت ظاہر ہوں گے۔ گزشتہ ہفتے گرانی کی شرح میں معمولی کمی دیکھنی میں آئی جبکہ 13اشیاء کے داموں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے اعداد و شمار کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.04فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی سالانہ شرح 0.98فیصد کی سطح پر آگئی۔ ایک ہفتے کے دوران13اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 15 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 23 کے نرخوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں کیلے فی درجن 13 روپے مہنگے ہوئے، چکن 15، انڈے 6 روپے اور لہسن 10روپے مہنگا ہوا، چینی ایک روپے سے زائد، مٹن 9 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر 5 روپے سستے ہوئے، پیاز 3 روپے، دال چنا اور دال مونگ 6، 6 روپے سستی ہوئیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطرخواہ متوقع کمی کے ثمرات عوام کو حقیقی معنوں میں بہم پہنچانے کی ضرورت ہے۔ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ اس موقع پر ناجائز منافع خور، ذخیرہ اندوز اور گراں فروش دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹتے ہیں۔ ماضی میں دیکھا گیا کہ ماہ صیام میں ہر شے کے دام آسمان پر پہنچا دئیے جاتے تھے۔ ضروری ہے کہ ماہِ مبارک میں عوام کو مہنگائی کو بڑھاوا دینے والے عناصر کے رحم و کرم پر ہرگز نہ چھوڑا جائے۔ پورے ملک میں گراں فروشوں، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈائون کیا جائے۔ تمام اشیاء کی خرید و فروخت سرکاری داموں پر یقینی بنائی جائے۔ اس حوالے سے متعلقہ انتظامیہ فعال کردار ادا کریں۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

Back to top button