پاکستان

اپنی سرزمین سرحد پار حملوں میں استعمال نہ ہونے دیں‘: پاکستان نے مودی، ٹرمپ مشترکہ اعلامیہ ’گُمراہ کُن‘ قرار دے دیا

پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور انڈین وزیرِ اعظم نرندر مودی کے درمیان ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان سے متعلق دیے جانے والے حوالے کو یکطرفہ، گمراہ کن اور سفارتی اقدار کے منافی قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ انڈیا کی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر موجود مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکہ اور انڈیا دونوں مُمالک کے رہنماؤں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں میں ملوث مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین سرحد پار دہشت گرد حملوں کے لئے استعمال نہ ہو۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’اعلامیے میں دیے جانے والے اس طرح کے حوالے اس تلخ حقیقت سے بین الاقوامی توجہ نہیں ہٹا سکتے کہ انڈیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے مرتکب عناصر کے لئے محفوظ پناہ گاہ ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں انڈیا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہ کرنے پر توجہ نہیں دی گئی جو خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کا ایک اہم ذریعہ ہے اور نہ ہی اس میں انڈیا کے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیا گیا ہے۔‘

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’انڈیا کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے منصوبے پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔ اس سے خطے میں عدم توازن پیدا ہوسکتا ہے اور استحکام کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ واشنگٹن میں ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ امریکہ انڈیا کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی سمیت لاکھوں ڈالر مالیت کا فوجی سازوسامان فروخت کرے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران امن و استحکام کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے علاقائی اور عالمی کوششوں میں تعمیری کردار ادا کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا

جواب دیں

Back to top button