دنیا

یرغمالیوں کو صورتحال بہتر ہونے پر رہا کیا جائے گا: حماس

غزہ میں جنگ بندی خطرے میں پڑنے کے بعد حماس کے ایک سینیئر سیاستدان نے کہا کہ اسرائیل اس کا ذمہ دار ہے۔ جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

ڈاکٹر باسم نعیم نے کہا کہ حماس معاہدے کے لیے پرعزم ہے اور ’اگر صورت حال بہتر ہو جاتی ہے تو وہ اگلے ہفتے قیدیوں کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

حماس نے پیر کے روز اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’طے شدہ تاریخ کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ملتوی کر رہی ہے۔‘

نعیم نے بی بی سی کو بتایا کہ ’معاہدے کی یہ مسلسل خلاف ورزیاں معاہدے کو نقصان پہنچائیں گی اور اسے سبوتاژ کر دیں گی جس کے نتیجے میں غزہ کے بے گھر افراد کی واپسی میں 48 سے 72 گھنٹے تک تاخیر ہو سکتی ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب بھی غزہ میں اہم امداد، جیسے خوراک اور ادویات دستیاب نہیں ہیں، نعیم نے اسے معاہدے میں تاخیر کی ایک اور وجہ قرار دیا ہے۔

لیکن نعیم کے مطابق سب سے اہم نیتن یاہو کی دھمکیاں ہیں جنھیں ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے اور ایسے بیانات کہ وہ غزہ کے 20 لاکھ لوگوں کو بے گھر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button