سعودی عرب میں برادرانہ استقبال تعلقات کی گہرائی کا مظہر ہے : شامی صدر

شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے اپنے پہلے بیرونی دورے کے اختتام کے بعد کہا ہے کہ ہم ایک بار پھر سعودی عرب اور اس کے عوام کی جانب سے شان دار میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے برادرانہ استقبال شام اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی گہرائی ظاہر کرتا ہے۔
شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق الشرع نے بتایا کہ بن سلمان کے ساتھ ملاقات دونوں ملکوں کے بیچ تزویراتی تعلق اور دو طرفہ روابط کی مضبوطی کی بنیاد ہیں جن میں سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور ثقافتی میدان کے علاوہ دیگر خدماتی سیکٹر بھی شامل ہیں۔
الشرع نے مزید کہا کہ سعودی عرب سے روانہ ہونے سے قبل یہ ممکن نہیں کہ ہم ان تمام عزت مآب شخصیات کا شکریہ ادا نہ کریں جنھوں نے ہمارے دورے کی نگرانی کی، ہمارے ہمراہ رہے اور ریاض ، جدہ اور پھر مکہ مکرمہ میں ہمارا استقبال کیا۔
شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شامی صدر نے بیت اللہ کی زیارت اور عمرے کی ادائیگی کی سعات پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیا۔
دوسری جانب شامی وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے ایکس ویب سائٹ پر بتایا کہ صدر احمد الشرع کے سعودی عرب کے دورے میں انھیں ایک بار پھر شامی صدر کے ہمراہ رہنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ الشیبانی کے مطابق تمام ملاقاتوں اور ان کے علاوہ حرم مکی میں دعاؤں میں بھی قومی مفادات سرفہرست رہے۔ میزبانی سے لے کر روانگی تک ہر چیز شان دار رہی، ہم ایک بار پھر مملکت سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات میں شام کی تازہ صورت حال اور برادر ملک میں امن و استحکام کو سہارا دینے کے راستوں پر بات چیت کی۔ یہ بات سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA نے بتائی۔
شامی صدر احمد الشرع کے مطابق شامی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں رابطے اور تعاون کی سطح بڑھانے پر کام کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم نے سعودی عرب کے ساتھ توانائی، ٹیکنالوجی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مستقبل کے منصوبوں پر بات چیت کی”۔
احمد الشرع نے سعودی ولی عہد سے ملاقات کے بعد باور کرایا کہ سعودی عرب شامی عوام کے ارادے اور شام کی وحدت اور اراضی کی سلامتی کی سپورٹ کا شدید خواہاں ہے۔
ادھر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے شام کے دورے میں ایک بار پھر یہ موقف دہرایا کہ ان کا ملک دمشق کی خود مختاری، آزادی اور اراضی کی وحدت کو سپورٹ کرتا ہے اور شامی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔