Editorial

بھارت کا جنگی جنون اُسے لے ڈوبے گا

بھارت خطے میں چوہدراہٹ کے خواب پچھلے کئی عشروں سے دیکھ رہا ہے۔ اس کے لیے وہ ہر منفی حربہ و ہتھکنڈا آزماتا ہے۔ جنگی جنون اس کے سر پر ہر وقت سوار رہتا ہے۔ پاکستان اور چین اسے اپنی راہ میں سب سے بڑی رُکاوٹ محسوس ہوتے ہیں۔ خود کو دُنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کہلانے والے بھارت کی حقیقت سے سب بخوبی واقف ہیں، جہاں مودی دور میں یہ ہندوانتہا پسند ریاست میں تبدیل ہوچکا ہے، وہیں اقلیتوں کے حالات انتہائی خراب ہیں، جن سے اکثریت مسلسل تعصب برتتی چلی آرہی ہے۔ بھارت میں کروڑوں لوگ خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں، بیت الخلا تک کی سہولت اُنہیں دستیاب نہیں، بے شمار لوگ سڑکوں پر سونے پر مجبور ہیں، ایسا ملک اپنے عوام کی بہتری کے بجائے جنگی جنون کے خبط میں مبتلا ہے۔ خطے کے کسی ملک سے اس کی بنتی نہیں۔ چین کی کامیابیوں سے اس کے پیٹ میں مروڑ اُٹھتے رہتے ہیں۔ پاکستان سے تو اسے ابتدا سے ہی اللہ واسطے کا بیر ہے اور اسی لیے وہ پاکستان کو شروع سے ہی زیر کرنے پر تلا رہا ہے، لیکن ہر بار ہماری بہادر افواج نے اس کے پیر اُکھاڑ پھینکے ہیں۔ اس کے ہر ایڈونچر کو اس کے لیے ڈرائونا خواب ثابت کیا ہے۔ اس حوالے سے پوری تاریخ موجود ہے، جو بھارتی ہزیمتوں سے بھری پڑی ہے۔ بھارتی سورمائوں کو ہماری بہادر افواج نے ہر بار دُم دبا کر بھاگنے پر مجبور کیا۔ چین سے اُلجھنے پر ہر مرتبہ بھارتی سورمائوں کی بُری درگت بنی۔ لداخ میں پچھلے برسوں میں بھارتی فوجیوں کی چھترول دُنیا کو ابھی تک بھولی نہیں ہے۔ ویسے تو خطے کے کسی ملک سے اس کی بنتی نہیں۔ بنگلادیش سے بھی اس کے تعلقات اچھے نہیں۔ ایران اور نیپال سے بھی اس کے تنازعات ہیں۔ پاکستان اور چین سے تو پہلے ہی اس کی پُرانی دشمنیاں ہیں۔ بہرحال خطے میں چوہدراہٹ پانے کے لیے بھارت ہر سال اپنے دفاعی بجٹ میں بڑا اضافہ کرتا چلا آرہا ہے۔ اس سب کے باوجود اُس کو اپنے جنون کو حقیقت کا روپ دینے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ اس سال بھی بھارت کے دفاعی بجٹ میں بڑا اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے بڑے اضافے کی تجویز بھی پیش کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے مالی سال 2025۔26کے وفاقی بجٹ میں 6.81ٹریلین روپے کے دفاعی اخراجات کی تجویز پیش کی گئی ہے، جو گزشتہ سال کے ابتدائی تخمینوں سے 9.5فیصد زیادہ ہے۔ بجٹ میں تجویز کیا گیا اضافہ نئے ہتھیاروں کی خریداری کے بجائے تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی میں خرچ کیا جائے گا۔ دفاعی بجٹ میں سے 4.7ٹریلین بھارتی روپے افرادی قوت پر لاگت کی مد میں اور 1.80 ٹریلین روپے جنگی ساز و سامان کی خریداری کے لیے رکھے گئے ہیں۔ حالیہ اضافہ گزشتہ مالی سال کے دفاعی بجٹ میں ہونے والے اضافے سے 4.5فیصد زیادہ ہے، بجٹ میں 486ارب روپے ہوائی جہازوں اور ایرو انجنز کے لیے جب کہ 243.9ارب روپے بحری بیڑوں کے لیے رکھے گئے ہیں۔ بھارتی وزارت دفاع کے سابق مالی مشیر نے کہا کہ یہ بات طویل عرصے سے تشویش کا باعث ہے کہ دفاعی بجٹ کا ایک بڑا حصّہ تنخواہوں اور پنشن کی مد میں چلا جاتا ہے۔ جنگی بجٹ میں اضافے کی تجویز بھارت کے جنگی جنون کی عکاسی کرتی ہے۔ حالانکہ بھارت کے کروڑوں غریب عوام انتہائی نامساعد حالات میں زیست بسر کررہے ہیں۔ بنیادی سہولتوں سے محرومی اُن کا مقدر ہے۔ یہاں تک کہ وہ بیت الخلا ایسی بنیادی ضرورت تک کے لیے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ ایسے میں بھارتی حکمرانوں کو اُن کے مصائب و مشکلات میں کمی لانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، لیکن اُنہوں نے اپنے جنونی جنون پر فوکس کیا ہوا ہے۔ بھارت میں انتہا پسند ہندوئوں کی جانب سے دوسری اقلیتوں کے ساتھ انتہائی ظالمانہ اور تعصبانہ سلوک جاری ہے۔ اس کی انہیں چنداں پروا نہیں۔ اسی لیے بھارت میں محرومیوں در محرومیوں کے باعث عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ معاشی ناہمواریوں اور ظلم و ستم کے باعث بھارت میں کئی علیحدگی کی تحاریک پنپ رہی ہیں۔ دُنیا کے اکثر ممالک جنگی جنون کا خبط اپنے ذہن سے اُتار چکے ہیں۔ وہ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بھارت کو بھی اپنے جنگی جنون کے بھوت کو اپنے سر سے اُتارتے ہوئے اپنے عوام کی بہتری کی جانب قدم بڑھانے چاہئیں۔ اُس کا جنگی جنون اُسے لے ڈوبے گا۔ اتنی زائد رقوم جنگی جنون کی جھینپ مٹانے پر خرچ کرنے کے بجائے غریب عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے۔ اُنہیں سہولتیں بہم پہنچائی جائیں۔ اُن کی زندگیوں کو سہل بنایا جائے۔ اُن کو بیت الخلا ایسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دی جائے تو یہ بھارت کے حق میں زیادہ بہتر ثابت ہوگا۔
انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ناگزیر
سال 2023کے اواخر میں یونان میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی کو افسوس ناک حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 300 کے قریب پاکستانی زندگی کی بازی ہار گئے تھے، یہ وہ لوگ تھے جو انسانی اسمگلرز کے ہتھے چڑھ گئے تھے اور اپنی عمر بھر کی جمع پونجی اُنہیں دے کر غیر قانونی طریقے سے اپنے سنہری مستقبل کے لیے روزگار کمانے بیرونِ ملک جارہے تھے۔ اس حادثے پر بڑا واویلا مچا۔ ملک بھر میں انسانی اسمگلروں کے گردِ گھیرا تنگ کیا گیا۔ ان کے خلاف تسلسل کے ساتھ کارروائیاں دیکھنے میں آئیں۔ بڑی تعداد میں اسمگلرز گرفتار کیے
گئے۔ پھر جیسے جیسے وقت بیتتا گیا ۔ ان کارروائیوں میں کمی آتی گئی اور بالآخر نہ ہونے کے برابر رہ گئیں۔ اسی کا شاخسانہ تھا کہ گزشتہ سال کے اواخر میں پھر یونان میں کشتیوں کو حادثات پیش آئے، اس واقعے میں 40پاکستانی جاں بحق ہوئے۔ ابھی کچھ ہی عرصہ گزرا تھا کہ مراکش میں ایک اور کشتی کا حادثہ رونما ہوا، جس میں 44پاکستانی اپنی جان سے گزر گئے۔ یہ سب انسانی اسمگلروں کے ہتھے چڑھ کر اپنے سنہری مستقبل کے لیے دیارِ غیر جارہے تھے کہ راستے میں ہی لقمۂ اجل بن گئے۔ ان واقعات پر ہر آنکھ اشک بار تھی، ہر دردمند دل اُداس تھا۔ ان واقعات کے تناظر میں انسانی اسمگلرز کا مکمل قلع قمع اور انسانی اسمگلنگ کا مکمل خاتمہ ناگزیر معلوم ہوتا ہے۔ اس حوالے سے پے درپے ملک کے طول و عرض میں کارروائیاں جاری ہیں، جن میں بڑی تعداد میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاریاں عمل میں آرہی ہیں۔ گزشتہ روز بھی اس گھنائونے دھندے میں ملوث 4ملزمان دھرے گئے ہیں۔ ’’ جہان پاکستان’’ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث موریطانیہ کا لینڈ روٹ ایجنٹ گرفتار کرلیا۔ مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، حادثے میں ملوث لینڈ روٹ ایجنٹ مبشر عنایت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم مبشر نے اسپین میں ملازمت دلانے کے لیے شہری سے 47لاکھ لیے، شہری کو وزٹ ویرے پر موریطانیہ سے سینیگال بھجوایا۔ ملزم سے موبائل فون اور دیگر شواہد برآمد کرلیے گئے۔ سمندر کے راستے شہریوں کو مراکش سے یورپ بھجوانے میں ملوث ملزم سمیت 2انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا گیا، پکڑے جانے والے ملزمان کی شناخت عمر حیات اور محمد نعیم کے نام سے ہوئی، جنہیں ایف آئی اے ٹیم نے فیصل آباد اور شیخوپورہ سے حراست میں لے کر بازپرس شروع کردی۔ عمر حیات نے شہری کو سمندری راستے کے ذریعے یورپ بھجوانے کے نام پر 57 لاکھ روپے وصول کرکے ساتھیوں کے ساتھ مل کر وزٹ ویزے پر مختلف ممالک سے موریطانیہ بھجوایا۔ شہری کو سمندری راستے سے اسپین بھجوانا تھا، ملزم محمد نعیم نے شہریوں کو سعودی عرب ملازمت دلوانے کا جھانسہ دے کر 21لاکھ روپے بٹورے اور سعودی عرب نہ بھجوایا۔ رقم لے کر روپوش ہوگیا تھا۔ ایف آئی اے نے منڈی بہائو الدین میں کارروائی کرکے مراکش کشتی حادثے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔ اسمگلر نے منڈی بہائو الدین کے رہائشی سے 50لاکھ روپے وصول کیے تھے۔ شہری مراکش حادثے میں جاں بحق ہوگیا تھا۔ نام سامنے آنے پر ملزم روپوش ہوگیا تھا۔ ان چار ملزمان کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے۔ ضروری ہے کہ انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈائون کو مزید سخت کیا جائے اور اس کے تحت کارروائیوں کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے، جب تک انسانی اسمگلنگ کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا۔ اس دھندے میں ملوث ایک ایک ملزم گرفتار ہوکر اپنے انجام کو نہیں پہنچ جاتا۔ اُس وقت تک ان کارروائیوں کو کسی طور رُکنا نہیں چاہیے۔

جواب دیں

Back to top button