پاکستان میں اربوں ڈالر امریکی سرمایہ کاری کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف کی ولولہ انگیز قیادت میں ملک ترقی و کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ سال بھر قبل حالات انتہائی دگرگوں تھے۔ ملکی معیشت کے حوالے سے مسلسل منفی اطلاعات سامنے آرہی تھیں۔ فروری میں عام انتخابات کے نتیجے میں شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی معیشت کی بحالی کیلئے سنجیدہ کوششیں کیں۔ کئی دوست ممالک کے متواتر دورے کیے اور اُنہیں پاکستان میں عظیم سرمایہ کاریوں پر راغب کیا۔ دوست ملکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کے سلسلے کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے مثبت نتائج آئندہ برسوں میں ظاہر ہوں گے۔ دوسری جانب گزشتہ سال نومبر میں امریکا کے صدارتی انتخابات ہوئے تھے، جس میں ایک مرتبہ پھر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر منتخب ہوئے۔ دس روز قبل وہ اپنے عہدے کا حلف اُٹھا چکے ہیں۔ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے کے کچھ روز بعد امریکی ارب پتی سرمایہ کاروں کا وفد پاکستان کے دورے پر ہے اور اُس کی جانب سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان سامنے آیا ہے۔ وفد نے سربراہ جینٹری بیچ کی قیادت میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات بھی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ارب پتی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینیٹری بیچ نے بتایا کہ ہم پاکستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کیلئے مواقع فراہم کرنے والے ملک کے طور پر دیکھ رہے ہیں، دیگر ترقی پذیر ممالک کے برعکس پاکستان ذہین اور محنتی لوگوں کا ملک ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کئی شعبے موجود ہیں، میں کافی وقت سے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ قریبی طور پر منسلک رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی قیادت میں ہم دنیا میں امن اور خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ پاکستان کی قیادت بھی اسی مائنڈ سیٹ کی حامل ہے، بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے حوالے سے جو طرز عمل اختیار کیا تھا وہ توہین آمیز تھا، افغانستان سے افواج کی واپسی کا طریقہ کار خوفناک تھا، صدر ٹرمپ ان امور پر توجہ دے رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کی حکومت اس معاملے میں امریکا کی ہم خیال ہے اور دونوں ممالک مضبوط پل بناسکتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک دیرینہ تعلقات رکھتے ہیں، جیکولین کینیڈی پی آئی اے سے سفر کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کے حوالے سے کئی غلط فہمیاں موجود ہے، صدر ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم پاکستان کا دورہ کررہے ہیں، ہم پاکستان میں مختلف شعبوں بالخصوص رئیل اسٹیٹ اور معدنیات میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں، رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں ہم ایسے شراکت داروں کو لائیں گے جو ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گے جن کی پہلے سے پاکستان میں مثال نہیں ہوگی۔ ان منصوبوں میں پاکستان کے کارکنوں کو روزگار فراہم ہوگا اور مقامی خام مال کو استعمال میں لایا جائے گا۔ اسی طرح توانائی، مصنوعی ذہانت، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی، اسی طرح آئوٹ سورسنگ کے ماڈل پر بھی کام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ ایک برانڈ ہے، فی الوقت پاکستان میں ٹرمپ ٹاور جیسی عمارت کے قیام کا وعدہ تو نہیں کرسکتے مگر مجھے یقین ہے کہ مستقبل قریب میں ایسا ممکن ہوگا۔ رچرڈ گرنیل کے پاکستان سے متعلق ٹویٹس اور بیانات پر انہوں نے کہا کہ انہیں ڈیپ فیک کے ذریعہ گمراہ کیا گیا، وہ ایک محب وطن امریکی ہیں اور انہوں نے خود مجھے انٹرنیٹ پر کئی ڈیپ فیک اے آئی پریذینٹیشن کے بارے میں بتایا ہے جو حقیقت پر مبنی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک سرمایہ کار کے طور پر پاکستان آئے ہیں اور ان کا مقصد اقتصادی سفارت کاری کو فروغ دینا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان ایسے منفرد مواقع والا ملک ہے جن کو نظرانداز کیا گیا ہے، ہم پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی پل بنانا چاہتے ہیں، جب اس طرح کے رابطے مضبوط ہوتے ہیں تو حکومتوں کیلئے کام آسان ہوجاتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستان میں 50ٹریلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے رئیر ارتھ معدنیات موجود ہیں، اس پر بہت کا م کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح تیل و گیس کا شعبہ بھی اہمیت کا حامل ہے، ہمارا اس شعبہ میں تجربہ ہے، اگلے ماہ ہماری ٹیم پاکستان آئے گی، پاکستان میں قدرتی گیس کا بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہے جو منفرد مواقع فراہم کر رہا ہے۔ ہم انٹرنیشنل تجارتی کمپنیوں اور شراکت داروں کو بھی پاکستان لائیں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف سے امریکا سے تعلق رکھنی والے سرمایہ کار جینٹری بیچ کی قیادت میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کی سرمایہ کاری کی وسیع استعداد اور امید افزا اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان میں کاروباری مواقع میں گہری دلچسپی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے سازگار کاروباری ماحول، تیز تر و پائیدار عملدرآمد اور مضبوط ادارہ جاتی تعاون کو یقینی بنا کر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں وزیراعظم نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے چین کے صدر شی جن پنگ، چینی عوام اور پاکستان میں موجود چینی شہریوں کو چین کے سال نو کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی کا لازوال رشتہ بتدریج مضبوط تر ہورہا ہے، ہمارے تعلقات اب جامع تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ امریکی ارب پتی سرمایہ کاروں کے وفد کی پاکستان آمد اور اربوں ڈالر سرمایہ کاری کرنے کا اعلان خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ وفد کے سربراہ نے پاکستان سے متعلق پھیلائے گئے جھوٹ کا بھی کھل کر اظہار کیا اور اس پروپیگنڈے کی بھرپور نفی کرکے پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا۔ امریکا سرمایہ کاروں کی پاکستان میں سرمایہ کاری یقیناً ملک و قوم کی ترقی میں ممد و معاون ثابت ہوگی۔ اس سے بے شمار لوگوں کو روزگار میسر آئے گا۔ انفرا اسٹرکچر پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اس حوالے سے عالمی ادارے بھی رپورٹس میں اظہار خیال کر رہے ہیں۔ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ بس ان کو درست خطوط پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ ہی سال میں تمام دلدر دُور ہوں گے اور پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا۔
بجلی قیمت میں کمی کا امکان
موجودہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے سنجیدگی سے کوشاں ہے اور اس حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات یقینی بنائے جارہے ہیں۔ اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو غریب عوام کی مشکلات کا ادراک ہے۔ اُنہیں معلوم ہے کہ وطن عزیز کے عوام خطے میں سب سے مہنگی بجلی حاصل کررہے ہیں۔ موجودہ حکومت کی جانب سے پچھلے ایام میں تسلسل کے ساتھ موسم گرما سے قبل بجلی قیمتوں میں معقول حد تک کمی کے عندیے سامنے آرہے ہیں۔ خدا کرے کہ موجودہ حکومت بجلی قیمتوں میں مستقل کمی کے اپنے مشن میں سرخرو رہے، اس اقدام سے خلق خدا کی بڑی تعداد مستفید ہوگی، اُن پر بجلی کے بھاری بلوں کے بوجھ میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ بجلی صارفین کے لیے ایک اور اچھی خبر یہ ہے کہ اُن کے لیے ایک ماہ کے لیے بجلی 1روپیہ سے زائد سستی ہونے کا امکان ہے۔ ’’ جہان پاکستان’’ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر متوقع، ایک ماہ کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپیہ 3 پیسے تک کمی کا امکان۔ ذرائع کے مطابق سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی نے قیمت میں کمی کے لیے نیپرا کو درخواست دی ہے، نیپرا درخواست پر قیمتوں کے حوالے سے آج سماعت کرے گا۔ درخواست میں دسمبر کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی مانگی گئی، اس میں کہا گیا کہ دسمبر میں ڈسکوز کو 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی، دسمبر میں فی یونٹ بجلی کی فیول لاگت 9 روپے 60 پیسے رہی، ماہ دسمبر میں لاگت کا تخمینہ 10 روپے 63 پیسے فی یونٹ تھا۔ درخواست کے مطابق ایک ماہ میں پانی سے 22.80 فیصد بجلی کی پیداوار رہی، ماہ دسمبر میں مقامی کوئلے سے 10.06فیصد بجلی کی پیداوار رہی، درآمدی کوئلے سے 1.59 فیصد، فرنس آئل سے 0.03 فیصد پیداوار رہی۔ کہا گیا کہ مقامی گیس سے 12.31، ایل این جی سے 20.70 فیصد بجلی پیداوار رہی، دسمبر میں نیو کلیئر ذرائع سے 26.48 فیصد بجلی کی پیداوار رہی۔ بجلی قیمت میں ایک مہینے کے لیے ایک روپے سے زائد فی یونٹ کمی کا امکان عوام کے لیے نیک شگون ہے۔ اُنہیں موجودہ حکومت سے کافی اُمیدیں وابستہ ہیں۔ اُنہیں یقین ہے کہ موجودہ حکومت بجلی کی قیمتیں خطے کے دیگر ملکوں کے مساوی لانے میں سرخرو رہے گی۔