دنیا

الجہاد الاسلامی تنظیم نے اربیل یہود کی وڈیو جاری کر دی

فلسطینی تنظیم الجہاد الاسلامی کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں اسرائیلی خاتون اربیل یہود کو دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ وڈیو اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اربیل زندہ ہے۔

اربیل کو دیگر دو یرغمال خواتین کے ساتھ رواں ہفتے آزاد کیا جائے گا۔

مذکورہ وڈیو کلپ کا دورانیہ ایک منٹ سے زیادہ کا ہے جس میں 29 سالہ اربیل نے اپنا تعارف کرایا اور بتایا کہ یہ وڈیو 25 جنوری بروز ہفتہ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ اربیل نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ فائر بندی معاہدہ جاری رکھنے اور بقیہ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پوری کوشش کریں۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو اپنے دوست ارییل کونیو کے ساتھ قیدی بنائی جانے والی اربیل یہود کی عدم رہائی پر احتجاجا اعلان کیا تھا کہ بے گھر فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے شمال میں واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔ اس پر وساطت کار اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سرگرم ہو گئے۔ بعد ازاں حماس نے اپنے ایک بیان میں معاملہ حل ہو جانے کی تصدیق کر دی۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی قیادت میں شامل ذریعے نے اتوار کی شام الاقصیٰ چینل کو دیے گئے بیان میں بتایا تھا کہ رواں ہفتے حوالے کیے جانے والے اسرائیلی قیدیوں کی تعداد میں اضافے کو منظور کر لیا گیا ہے۔ ذریعے نے واضح کیا کہ زندہ قیدیوں کی تعداد توقع سے زیادہ تھی جو پورے پہلے مرحلے سے زیادہ کے تبادلے کے واسطے کافی ہے (پہلے زندہ قیدیوں کی تعداد کا تعین 18 کیا گیا تھا)۔ ذریعے کے مطابق رہا کیے جانے والے اسرائیلی قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کی واپسی کا بحران دیکھا گیا، لہذا یہ اس بحران کا حل ثابت ہو گا۔

فلسطینی تنظیم حماس پہلے ہی یہ اعلان کر چکی ہے کہ اس نے فائر بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران میں رہا ہونے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست سے متعلق مطلوبہ معلومات وساطت کاروں کے حوالے کر دیں۔ حماس نے تصدیق کی کہ اس نے اتوار کی شام ان قیدیوں کی فہرست کے حوالے سے درست تفصیلات وساطت کاروں کے حوالے کیں جن کو تبادلے کے سمجھوتے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا جائے گا۔

اس سے قبل قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک سرکاری بیان میں بتایا تھا کہ وساطت کاروں کی کوششوں کے نتیجے میں فریقین کے بیچ مفاہمت طے پا گئی ہے۔ اس کی رو سے حماس آئندہ جمعے سے قبل اربیل یہود اور دو دیگر یرغمالیوں کو حوالے کر دے گی۔ الانصاری کے مطابق ان کے علاوہ تنظیم ہفتے کے روز مزید 3 یرغمالیوں کو واپس کرے گی۔

اس پیش رفت کے مقابل اسرائیل نے کل پیر کی صبح سے بے گھر فلسطینیوں غزہ کی پٹی کے جنوب سے شمالی علاقوں کی جانب واپسی کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز نافذ العمل ہونے والے فائر بندی معاہدے کی رو سے دو روز قبل حماس نے قیدیوں کی دوسری کھیپ میں چار اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کیا۔

اس کے مقابل اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 200 فلسطینی اسیروں کو آزاد کیا۔

اس سے قبل پہلی کھیپ میں گذشتہ اتوار کو 3 اسرائیلی خواتین کو تقریبا 90 فلسطینی گرفتار شدگان کے مقابل رہا کیا گیا تھا۔

فائر بندی معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے۔ اس میں لڑائی کی کارروائیوں کا روکا جانا اور گنجان علاقوں سے اسرائیلی فوج کا انخلا شامل ہے۔

معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے جاری رہے گا۔ اس دوران میں غزہ سے 33 یرغمالیوں کو آزاد کیا جائے گا۔ اس کے مقابل اسرائیل اپنی قید میں موجود تقریبا 1900 فلسطینی گرفتار شدگان کو رہا کرے گا۔

پہلے مرحلے کے دوران میں معاہدے کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے۔

جواب دیں

Back to top button