سپیشل رپورٹ

جبالیا میں واپس آنے والے فلسطینی کا گھر "السنوار” کی زیارت گاہ بن گیا ؟

حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کے بعد غزہ کی پٹی کی آبادی کو ایک برس سے زیادہ عرصے بعد اپنے گھروں کو واپسی کا موقع ملا۔ ان میں فلسطینی شہری یوسف ابو طہ کا گھرانہ بھی شامل ہے جو غزہ پٹی کے جنوب میں جبالیا میں اپنے گھر لوٹا تو دیکھا کہ وہ حماس کے سابق سربراہ یحیی السنوار کا مقام زیارت بن چکا ہے۔ السنوار گذشتہ برس اکتوبر میں جاں بحق ہونے کے وقت اسی مکان کے اندر ایک صوفے پر بیٹھے تھے کہ ایک اسرائیلی ڈرون طیارہ وہاں آ پہنچا اور السنوار کی اس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی۔

برطانوی اخبار "دی ٹائمز” کی رپورٹ کے مطابق 32 سالہ یوسف ابو طہ نے بتایا کہ "جب ہم نے (ٹی وی پر) السنوار کو اس صوفے پر بیٹھے آخری لمحے تک مزاحمت کرتے ہوئے دیکھا تو ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی”۔ اس کے بعد ابو طہ نے صوفے کی باقیات اٹھاتے ہوئے نعرہ لگایا "ابو ابراہیم ! ہم سب تمھارے لیے ہیں”۔

ابو طہ نے مزید کہا کہ "ہم سب حیرت سے دوچار تھے۔ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ابو ابراہم السنوار (یحیی السنوار) جیسا عظیم قائد ہمارے گھر میں ہو گا اور یہاں جام شہادت نوش کرے گا … یہ صوفہ ہمارے لیے محض فرنیچر نہیں بلکہ یہ مبارک چیز ہے۔ یہ میری دادی کا تھا، انھوں نے میرے والد کو ان کی شادی کے روز تحفے میں دیا اور پھر میں نے اپنی شادی کے موقع پر اسے لے لیا۔ میں نے اس کی مرمت کرائی اور گھر میں رکھا … یہ صوفہ جس پر السنوار بیٹھے تھے ، یہ 54 برس پرانا ہے”

جواب دیں

Back to top button