Editorial

صدر ٹرمپ کا بڑے عزائم کا اظہار

سپرپاور ریاست ہائے متحدہ امریکا کے صدارتی الیکشن پر پوری دُنیا کی توجہ مرکوز ہوتی ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں امریکا کے صدارتی انتخابات کا انعقاد ہوا تھا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ واضح اکثریت سے دوسری بار صدر منتخب ہوئے تھے، اُنہوں نے مدمقابل ڈیمو کریٹک امیدوار کملا ہیرس کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ ٹرمپ کے مدمقابل خاتون امیدوار کو شکست ہوئی، قبل ازیں 2016ء کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ نے ڈیموکریٹ سے تعلق رکھنے والی، سابق صدر امریکا بل کلنٹن کی اہلیہ ہلیری کلنٹن کو شکست دی تھی۔ ٹرمپ 2016ء سے 2020ء تک امریکا کے صدر رہے اور ان کا یہ دور تنازعات سے پُر رہا۔ جہاں اُن کے بہت سے اقدامات پر خوب تنقید کی گئی، وہیں اُن کی جانب سے کیے گئے کچھ اقدامات کو سراہا بھی گیا۔ 2020ء کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کو ڈیمو کریٹ امیدوار جوبائیڈن کے ہاتھوں ہار کا منہ دیکھنا پڑا، یہ شکست ٹرمپ کو کسی طور ہضم نہیں ہوئی، جس پر یہ جزبز بھی دِکھائی دئیے، بعد ازاں امریکی تاریخ میں پہلی بار ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہل پر حملہ بھی کیا گیا۔ انہیں مقدمات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ماضی کی نسبت اس مرتبہ ٹرمپ خاصے مختلف دِکھائی دیتے ہیں اور امریکا اور اُس کے عوام کی بہتری کا عزم ظاہر کررہے ہیں۔ گزشتہ روز اُنہوں نے امریکا کے صدر کے عہدے کا دوسری بار حلف اُٹھایا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، وہ امریکا کے 47ویں صدر ہیں اور دوسری بار عہدہ صدارت کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ تقریب امریکی آئین کے تحت کیپٹل ہل، واشنگٹن ڈی سی میں منعقد کی گئی، جہاں چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے عہدے کا حلف لیا جب کہ قبل ازیں جے ڈی وینس نے نائب صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ حلف کے بعد اپنے صدارتی خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن، بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکا کا سنہری دور شروع ہوگیا ہے، ہمارا منشور سب سے پہلے امریکا ہوگا، امریکا کو قابل فخر، خوشحال اور اقوام میں سرفہرست ملک بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو بہت جلد ایک مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ قابل فخر ملک بنائیں گے اور اس کی خودمختاری دوبارہ حاصل کریں گے، ہمارا ملک ترقی کرے گا اور پوری دنیا میں دوبارہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ملک کی جنوبی سرحد پر ایمرجنسی نافذ کریں گے اور ملک میں غیر قانونی داخلے پر پابندی لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ’ری مین ان میکسیکو’ پالیسی کو بحال کریں گے اور جنوبی سرحد پر فوج تعینات کریں گے۔ ٹرمپ نے حکومتی پالیسیز جاری کردیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کرپٹ اسٹیبلشمنٹ سے ملک کو چھٹکارا
دلوانا، عوام کے مسائل کو حل کرنا ترجیحات ہیں۔ لاس اینجلس کی آتشزدگی اور وہاں کے بے دخل شہریوں کی بھی مدد کی جائے گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ آج سے آپ کو تیز ترین تبدیلیاں نظر آئیں گی، ملک کو ہتھیاروں سے پاک کریں گے اور دنیا بھر سے تعلقات کو بہتر کریں گے۔ امریکا کے نیچے جانے کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ ٹرمپ نے سال 2025ء کو لبریشن ڈے قرار دیا اور کہا کہ امریکا کی تاریخ میں حالیہ الیکشن اور اس میں فتح عوامی جذبات کی غمازی ہے۔ انہوں نے امریکی، ایشین نژاد، سیاہ فام سمیت دیگر ووٹ دینے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے ملک، قوم، عوام اور خدا کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دوبارہ خودمختاری حاصل کرے گا، ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے اور امریکا کو پہلے سے زیادہ کامیاب بنائیں گے۔ امریکی صدر نے غیر قانونی تارکین کو واپس بھیجنے کا بھی اعلان کیا۔ ہم اپنے لوگوں کو انصاف، صحت کی سہولتیں اور گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں اور ان کے لیے لڑوں گا، اس لڑائی میں انہیں فتح دلوائوں گا۔ تقریب سے پہلے ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی، ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ واشنگٹن کے چرچ میں دعائیہ سروس میں بھی شرکت کی۔ واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔ تقریب حلف برداری میں سابق امریکی صدر بارک اوباما، جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ، بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ سمیت دیگر اہم شخصیات کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ تقریب کے شرکا کا جوش و خروش دیدنی تھا، جنہوں نے پُرزور انداز میں تالیاں بجاکر خوشی و مسرت کا اظہار کیا۔ تقریب میں پاکستان کی کئی سیاسی شخصیات اور پاکستانی امریکی بھی شریک ہوئے۔ جاپان، بھارت، آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ بھی حلف برداری میں شریک تھے، چین کے نائب صدر نے اپنے ملک کی نمائندگی کی۔ گوگل کے سی ای او سُندرپچائی، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو چیو بھی تقریب میں شامل تھے جب کہ حلف برداری سے قبل کیپٹل ون ایرینا میں ٹرمپ کی جیت کی خوشی میں ریلی بھی نکالی گئی۔ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں امریکا اور اُس کے عوام کی بہتری کے لیے نیک عزائم کا اظہار کیا ہے۔ اُن کی تقریر ہر لحاظ سے متوازن قرار پاتی ہے۔ خوش کُن امر یہ ہے کہ ٹرمپ دُنیا میں جاری جنگوں کے خاتمے کا عزم رکھتے ہیں۔ وہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے روسی صدر پوتن پہلے ہی اہم اعلان کرچکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دیتے ہوئے ساتھ چلنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ امریکا کی جانب سے اس کا یقیناً مثبت جواب آئے گا۔ امید ہے ٹرمپ کا دوسرا دور امریکا اور خصوصاً دُنیا کے لیے بہتری کا سبب بنے گا۔
سندھ اور پنجاب سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت
پاکستان قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ بے پناہ وسائل سے مالا مال یہ ملک اور اس کے عوام سابقین کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ یہاں کی زمینیں سونا اُگلتی ہیں۔ زرعی ملک ہونے کے ناتے معیشت میں یہ شعبہ بہت بڑا حصّہ ڈالتا ہے۔ ملک کے طول و عرض میں زمینوں میں قدرت کے عظیم خزینے پوشیدہ ہیں۔ کوئلہ، سونا، تانبہ، جپسم، پٹ سن اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر یہاں کی زمینیں اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت موجودہ حالات میں انتہائی خوش کُن ثابت ہوتی ہے، کیونکہ اس وقت ملک و قوم گیس کے بحران کا سامنا کررہے ہیں، ماضی میں قدرتی گیس کا بے دردی سے استعمال کیا گیا، جس کا خمیازہ آج سب کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ قدرت کی عطا کردہ اس نعمت کی قدر کی جاتی اور احتیاط کے ساتھ اس کے استعمال کو رواج دیا جاتا تو آج صورت حال یکسر مختلف ہوتی۔ گیس قلت کی شکایات سننے میں نہ آتیں۔ بہرحال اس سب کے باوجود ہم پر قدرت کا خاص کرم ہے کہ وطن عزیز میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر بھی اب بھی پائے جاتے ہیں، جن کی دریافت کے سلسلے جاری رہتے ہیں، گزشتہ روز بھی صوبہ سندھ اور پنجاب میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ اور پنجاب میں تیل و گیس کے شعبے سے دو خوش خبریاں مل گئیں۔ حیدرآباد ضلع میں پساکھی 7کنویں سے تیل کی پیداوار میں اضافہ ہوگیا۔ آرٹیفیشیل لفٹ سسٹم جیٹ پمپ کی جدید تکنیک سے تیل کی پیداوار بڑھی ہے۔ او جی ڈی سی ایل کے مطابق کنویں سے تیل کی پیداوار 375بیرل یومیہ سے بڑھ کر 520بیرل یومیہ ہوگئی۔ دوسری جانب پنجاب میں رحیم یار خان ماری ایسٹ بلاک میں پہلی بار دریافت ہونے والے کنویں سے گیس کی پیداوار شروع ہوگئی۔ او جی ڈی سی ایل کے مطابق 2ایم ایم سی ایف ڈی گیس اینگرو فرٹیلائزر کو ملنا شروع ہوگئی ہے۔ اس ضمن میں اسٹاک ایکسچینج کو خط میں کہا گیا کہ تیل و گیس کے دونوں کنویں سو فیصد او جی ڈی سی ایل کی ملکیت ہیں۔ سندھ اور پنجاب سے تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت موجودہ حالات میں خوش گوار ہوا کے تازہ اور ٹھنڈے جھونکے کی مانند ہے۔ اس سے ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ ملک کے طول و عرض میں مزید خزینوں کی دریافت جاری ہے، ان شاء اللہ آگے مزید تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

جواب دیں

Back to top button