جنگ بندی کے بعد گھروں کو لوٹنے والوں کی خوشی ماند پڑ گئی

جب فلسطین کے عوام جنگ بندی کا جشن منانے کے لیے غزہ کی گلیوں میں نکلے تو ان میں سے بہت سے واپس لوٹنے والوں کی خوشی کے لمحات اس وقت ماند پڑ گئے جب انھوں نے اپنے تباہ حال گھروں کو دیکھا۔
جبالیا شمالی غزہ کا وہ قصبہ ہے جو اس علاقے کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ بھی رہا ہے۔
وہاں کے رہائشیوں کی شیئر کردہ تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پورے کے پورے محلے ملبےکے ڈھیر میں تبدیل چکے ہیں۔
جبالیا کے الفالوجہ علاقے میں واپس لوٹتے ہوئے 28 سالہ دعا الخالد نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ’میں اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ زندہ بچ جانے والوں میں سے تھی جب ہم اپنے گھروں سے نکلے۔‘
انھوں نے مزید بتایا کہ ’یہاں ملبے کے نیچے میرے شوہر، میری ساس، اور میری نند کی لاشیں نو اکتوبر سے دفن ہیں۔‘
دو بچوں کی ماں دعا کہتی ہیں کہ ’مجھے کچھ نہیں چاہیے، بس ان کی لاشیں مل جائیں تاکہ میں انھیں عزت کے ساتھ دفنا سکوں۔‘