پائیدار ترقی کی جانب سفر

تحریر : خالد محمود
وہاڑی کا ایک دیہاتی، عبدالغفار فرنیچر بنانے کے فن میں مہارت رکھتا تھا اور اپنے گھر میں ہی بنی ایک چھوٹی سی ورکشاپ میں فرنیچر کا کاروبار کرتا تھا لیکن اپنی ذاتی دکان نہ ہونے کی وجہ سے عبدالغفار کی براہ راست رسائی گاہکوں تک مشکل تھی۔ اپنے خاندان کا واحد کفیل ہونے اور انتہائی کم آمدن کے باعث پانچ افراد پر مشتمل کنبہ کا بوجھ اٹھانا اس کے لیے ناممکن ہوگیا تھا۔
سال 2014میں، عبد الغفار کو فرنیچر کی اپنی ذاتی دکان قائم کرنے کا خیال آیا اور اس نے سوچا کہ اگر اپنی دکان سے اسے گاہکوں تک براہ راست رسائی مل جائے تو اس کے کام میں اضافہ ہو جائیگا جس سے وہ بہتر روزگار کما سکتا ہے لیکن سرمایہ کی کمی
ذاتی دکان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔ اردگرد قائم روایتی بینکوں سے قرضے کا حصول بھی اس کے لیے مشکل تھا ۔ قرضہ حاصل کرنے کے لیے جب وہ ادھر ادھر ہاتھ پائوں مار رہا تھا تو ایسے میں عبدالغفار سے خوشحالی مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ کے لون آفیسر کا رابطہ ہوا۔ خوشحالی بینک سے ابتدائی طورپر قرضہ کی مد میں ملنے والے صرف 18ہزار روپے کے ساتھ، عبدالغفار اپنے فرنیچر شوروم کے لیے ایک مناسب دکان بنانے میں کامیاب ہوگیا،
اسے پہلی بار اپنی تیار کردہ مصنوعات کو مڈل مین کی بجائے براہ راست گاہکوں کو فروخت کرنے کا موقع ملا اور اسے اپنی محنت کے نتیجے میں ہونے والا منافع بھی پورا ہی ملنا شروع ہوگیا۔ ابتدا میں عبدالغفار کو کچھ ایسے چیلنجز پیش آئے جن کی وجہ سے مڈل مینوں نے اپنے کمیشن کی خاطر اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے اپنے ذاتی رابطے بناتے ہوئے محنت سے کام جاری رکھا جس سے مارکیٹ میں اس کا بالواسطہ رابطہ کم ہوا اور فروخت میں خاطر خواہ اضافہ ہونے لگا۔
پانچ سال کے عرصہ میں قرضوں کوری شیڈول کراتے ہوئے عبدالغفار نے اپنا ذاتی مکان بھی تعمیر کرلیا اور اپنے خاندان کو آرام دہ زندگی گزارنے کا موقع دینے میں بھی کامیاب ہوگیا۔
کاروبار میں بڑھتی ہوئی نمو کی بدولت عبدالغفار نے تمام قرضے وقت پر ادا کر دیئے۔ جہاں تک اس کی برادری پر پڑنے والے اثرات کی بات ہے تو عبدالغفار نے اپنے شو روم میں دو افراد کو ملازمت پر رکھا ہے جو ماہانہ آمدنی کے ذریعہ اپنے اہل خانہ کی معاونت کے قابل ہوگئے ہیں۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ اپنے علاقے میں مائیکرو فنانسنگ خدمات کی مدد سے، عبدالغفار نہ صرف اپنی ذاتی دکان شروع کرنے میں کامیاب ہوا بلکہ اس سے بورے والا شہر کی معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا۔ کامیاب کاروبار اور معاشی ترقی پر مبنی عبدالغفار کی اس کہانی سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کیسے ایک معمولی سی مالی معاونت بہت سے افراد کی زندگی بدلنے کا باعث بنتی ہے ۔