Editorial

امن دشمنوں کیخلاف آرمی چیف کا عزم

پاکستان ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا، اس لیے وہ اس کے خلاف مختلف محاذ کھڑے کرکے اسے کمزور کرنے کے درپے ہیں۔ دہشت گردی، بدامنی، سیاسی عدم استحکام، فرقہ واریت، ڈیجیٹل دہشت گردی اور دیگر ہتھکنڈوں اور حربوں کے ذریعے پاکستان کو نقصان در نقصان پہنچانے کی مذموم کوششیں ان کی جانب سے جاری ہیں۔ پاکستان کے خلاف دشمن تابڑ توڑ مذموم اقدامات کررہے ہیں، لیکن ماضی میں بھی نامُرادی ہی ان کے ہاتھ آئی اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا، کیونکہ پاکستان کو بہادر افواج کا ساتھ میسر ہے، جن کا ہر ایک جوان اور افسر ملک و قوم پر مر مٹنے کے جذبے سے ہمہ وقت سرشار رہتا ہے۔ پاکستان کی افواج کا شمار دُنیا کی بہترین اور پیشہ ور فوجوں میں ہوتا ہے، جو محدود وسائل کے باوجود بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتی چلی آرہی ہیں۔ پوری قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے اور وہ ان کے ہر افسر و جوان اور ان کے اہل خانہ کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ پچھلے برسوں میں جیسے جیسے دشمنوں اور ان کے زرخریدوں کی کارروائیاں بڑھی ہیں، ویسے ویسے انہیں منہ توڑ جواب بھی دیا گیا ہے۔ ہر محاذ پر دشمن کو دُم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ پاکستان میں 2015ء کے بعد امن و امان کی صورت حال بہتر ہوگئی تھی، جسے دشمن اور اُن کے آلہ کار پچھلے ڈھائی تین سال سے خراب کرنے میں لگے ہیں، مسلسل دہشت گرد کارروائیاں سامنے آرہی ہیں، خصوصاً سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اہم تنصیبات پر حملے کیے جارہے ہیں، چیک پوسٹوں پر دھاوا بولا جارہا ہے، لیکن ہر بار ہی دشمن کو پوری قوت سے ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز نے جواب دیا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشنز روزانہ کی بنیاد پر ہورہے ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ گزشتہ روز بھی 27دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہے۔ آرمی چیف بھی امن خراب کرنے کی ہر کوشش کا بھرپور جواب دینے کے لیے پُرعزم نظر آتے ہیں اور اس حوالے سے گزشتہ روز اُنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی اور کہا ہے کہ دشمن خوف پھیلانے کی کوشش کرے گا مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ملک میں امن کو خراب کرنے کی ہر کوشش کا فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا، جہاں اُن کا کور کمانڈر پشاور نے استقبال کیا۔ آرمی چیف کو ملک میں موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور فتنہ الخوارج کے خلاف جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بھی موجود تھے۔ آرمی چیف نے پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں اور عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سیکیورٹی اداروں کی مثالی کامیابیاں قوم کے لیے باعثِ فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز بے مثال جرأت، پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کے ذریعے دہشت گردوں کو موثر طریقے سے کمزور کررہی ہیں، اہم دہشت گرد رہنمائوں کا خاتمہ، ان کے نیٹ ورک اور انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر کے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ دہشت گردی کی ہمارے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ یہ جنگ جاری رہے گی اور ہم اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، ان شاء اللہ۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کی حفاظت اور امن و امان کے قیام کے لیے انتھک محنت کررہے ہیں اور انہوں نے کئی حملوں کو ناکام بنا کر ملک میں امن قائم رکھا۔ انہوں نے ہر آپریشن کو سیکیورٹی فورسز کے عزم، پیشہ ورانہ صلاحیت اور تیاری کا ثبوت قرار دیا۔ جنرل عاصم منیر نے واضح پیغام دیا کہ ملک کے امن کو خراب کرنے کی ہر کوشش کا فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن خوف اور انتشار پھیلانے کی کوشش کرسکتا ہے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دشمن عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور وہ مزید بھاری نقصان اٹھائیں گے۔ آرمی چیف نے پاک فوج کے جوانوں کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ مادر وطن کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں اور پاک فوج و قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک ناقابل شکست قوت کے طور پر متحد ہیں۔ بعدازاں، آرمی چیف نے خیبر پختونخوا کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں سے الگ ملاقات کی۔ شرکا نے دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ سیاسی آواز اور عوامی حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔ سیاسی نمائندوں نے دہشت گردی کے خلاف قوم کی جنگ میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر متزلزل حمایت کا عزم ظاہر کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ انتہاپسند فلسفے کے خاتمے کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اتحاد ضروری ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہی۔ ہماری سیکیورٹی فورسز دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ امن دشمن اور اُن کے آلۂ کار چاہے ایڑی چوٹی کا زور لگالیں، اُن کے ہاتھ ناکامی ہی آئے گی۔ پاکستان پہلے بھی تنِ تنہا دہشت گردوں کا بوریا بستر گول کرچکا، اس بار بھی اس ہدف کو جلد حاصل کرلیا جائے گا۔ ڈیجیٹل دہشت گردی، سیاسی عدم استحکام اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والوں کے ہاتھ بھی ناکامی اور نامُرادی ہی آئے گی۔ اپنی بہادر سیکیورٹی فورسز کی بدولت پاکستان جلد تمام مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگا۔
پہلا میڈ اِن پاکستان سیٹلائٹ تیار
پاکستان تیزی سے کامیابیوں کے مراحل طے کر رہا ہے۔ یہاں باصلاحیت افراد کی چنداں کمی نہیں، بس ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے، اُن کی رہنمائی کرنے اور رہبری فراہم کرنے کی ضرورت ہے، اُن کی مناسب حوصلہ افزائی ناگزیر ہے، کیونکہ یہی کامیابی کے مدارج تیزی سے طے کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ گزشتہ برس پاکستان نے تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے چین کے اسپیس کرافٹ کے ذریعے چاند کی جانب اپنا پہلا سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ روانہ کیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان نے لونر سیٹلائٹ روانہ کرنے والے دنیا کے چھٹے ملک کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ چین کے ہنیان اسپیس لانچ سائٹ سے چاند کے مدارمیں بھیجے گئے سیٹلائٹ کو چین کی شنگھائی یونیورسٹی، پاکستان کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی اورسپارکو نے طویل اورصبرآزما مراحل کے دوران مل کر تیار کیا تھا۔ پاکستانی سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر سات کلو وزنی تھا۔ پاکستانی پرچم کے حامل تاریخی خلائی مشن قمر میں دوہائی آپٹیکل کیمرے نصب تھے، جو مختلف زاویوں سے چاند کی معلومات کو تصویری شکل میں گرائونڈ اسٹیشن پرروانہ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ اب اسپیس ٹیکنالوجی میں پاکستان نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق سپارکو نے پہلا میڈ اِن پاکستان سیٹلائٹ تیار کرلیا۔ پاکستان کا اپنا تیار کردہ سیٹلائٹ 17جنوری کو خلا میں چھوڑا جائے گا، ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کو الیکٹرو آپٹیکل ون کا نام دیا گیا ہے۔ ترجمان سپارکو کے مطابق سیٹلائٹ قدرتی آفات رسپانس، زراعت اور شہری منصوبہ بندی میں مدد دے گا، سیٹلائٹ ملک میں قدرتی وسائل کی نگرانی میں اضافہ کرے گا۔پہلے میڈ اِن پاکستان سیٹلائٹ کی تیاری خلائی ٹیکنالوجی میں عظیم سنگِ میل ہے۔ اس پر سپارکو اور اس سیٹلائٹ کی تیاری میں حصّہ لینے والی ٹیم کا ہر رُکن مبارک باد کا مستحق ہے۔ پوری قوم اس عظیم کامیابی پر خوشی سے نہال ہے۔ یہ اُس عظمت کی جانب بڑی پیش رفت ہے، جو آئندہ وقتوں میں ملک و قوم کا مقدر بنے گی۔ یہ مٹی بڑی زرخیز ہے۔ ارض پاک کامیابی کی شاہراہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ اس کی راہ میں آنے والی تمام رُکاوٹیں دُور ہورہی ہیں۔ محنتیں رنگ لارہی ہیں۔ کامیابی کے حصول کے لیے تندہی سے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے قوم کے ہر فرد کو اپنے حصّے کی ذمے داری پوری کرنی ہوگی۔ پھر کچھ ہی سال میں وطن عزیز ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتا دِکھائی دے گا۔

جواب دیں

Back to top button