Column

فصلوں کی پیداوار بڑھانے کا کارگر نسخہ

تحریر: رفیع صحرائی
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان گندم پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں نویں نمبر پر چلا گیا ہے۔FAQ اور USDA کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین 137.7ملین ٹن گندم پیدا کر کے پہلے جبکہ پاکستان 27.8ملین ٹن پیداوار کے ساتھ نویں پوزیشن پر آ گیا ہے۔ 2016ء میں پاکستان چھٹے نمبر پر جبکہ گزشتہ سال آٹھویں نمبر پر تھا۔ اس فہرست میں بھارت 112.7ملین ٹن کی پیداوار کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
گزشتہ چند سالوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں ہر سال اناج کی شدید قلت ہو جاتی ہے۔ ہم دالیں دوسرے ممالک سے درآمد کرتے ہیں حتیٰ کہ اب گندم بھی ہمیں درآمد کرنا پڑتی ہے۔ ہر سال ملکِ عزیز میں آٹے کی شدید قلت پیدا ہو جاتی ہے۔ لوگ سارا دن قطاروں میں لگے رہتے ہیں مگر اکثر پھر بھی آٹے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہو جاتی ہے۔ وہ سستی گندم خرید کر مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔ نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ گلی سڑی اور بدبودار گندم کا آٹا پسوا کر مہنگا بیچا جاتا ہے۔ مجبور لوگ وہ زہریلا اور مضرِ صحت آٹا مہنگے داموں خرید کر اپنے خاندان کو کھلاتے ہیں جسے جانور کھانا بھی پسند نہیں کرتے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ملک میں اناج کی کمی ہے۔ گندم درآمد کرنے کے باوجود بھی حکومت عوام کی ضروریات کو پورا نہیں کر پاتی۔
2023ء میں بھی بے وقت کی بارشوں اور عالہ باری نے گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔ بے وقت کی بارشوں کے علاوہ ہمارے ہاں گندم کی اوسط پیداوار بھی کافی کم ہے۔ جس کی وجہ سے ہم ملکی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔ سال 2023ء میں تو گندم کا دانہ بھی معمول سے کافی چھوٹا رہا جس کی وجہ سے گندم کے وزن میں کمی ہو گئی۔ دو سال پہلے ہم نے تاریخ کے بدترین سیلاب کو بھگتا ہے جس سے نہ صرف اناج بلکہ سبزیوں اور پھلوں کی بھی شدید قلت ہو گئی تھی۔ بے تحاشہ بارشوں نے ملک کی آدھی آبادی کو متاثر کیا تھا جن میں سے کئی متاثرین تاحال بحال نہیں ہو سکے۔ چند سال پہلے ٹڈی دل نے حملہ کر کے ہماری فصلوں کو تہس نہس کر ڈالا تھا۔
ایک بات جو غور طلب ہے اور وہ یہ ہے کہ کبھی ہم نے سوچا ہی نہیں کہ آخر کیا وجہ ہے جو ہر سال عین اس وقت بارشیں، آندھیاں اور طوفان آتے ہیں، ژالہ باری شروع ہو جاتی ہے جب گندم کی فصل کٹنے کے قریب ہوتی ہے۔ اگر غور کریں تو وجہ سامنے ہی نظر آ جائے گی۔ ہم نے فصل پر عشر نکالنا چھوڑ دیا ہے۔ عشر دراصل فصل کی زکوٰۃ ہوتی ہے جو اسے پاک اور محفوظ کر دیتی ہے۔ جب ہم مال کو پاک ہی نہیں کریں گے تو آفات سے اس کی حفاظت کیسے ہو سکتی ہے۔ ہمارا کسان اور زمیندار اپنی فصل کا عشر نکالنا شروع کر دے تو نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہو جائے گا بلکہ بے موسمی بارشوں، طوفانوں اور عالہ باری سے بھی فصل محفوظ رہے گی۔ عشر غریبوں، مسکینوں اور ناداروں کا حق ہے۔ انہیں ان کا حق مل جائے گا تو ملک سے آٹے کی قلت اور گندم کے قحط کا نہ صرف خاتمہ ہو گا بلکہ ہمیں باہر سے گندم درآمد بھی نہیں کرنا پڑے گی جس سے خطیر زرِ مبادلہ کی بچت ہو گی۔
عربی سے ترجمہ شدہ ایک واقعہ بھی پڑھتے جائیے
کہتے ہیں کہ پہلی جنگ عظیم کے دوران شام پر ٹڈی دل نے حملہ کر کے باغات اور فصلوں کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے ملک میں قحط آ گیا۔ بہت ساری مخلوق موت کے گھاٹ اتر گئی۔ اس دوران غوطہ کے گائوں داریا میں ایک شخص کا باغ بالکل محفوظ اور تروتازہ رہا۔ ٹڈی دل نے اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
لوگوں نے حکومت سے شکایت کی کہ اس شخص کے پاس ٹڈی دل کو مارنے کی دوا موجود تھی لیکن اس نے کسی کو اس کا نہیں بتایا۔ اس پر حکومت نے ایک فوجی دستہ اس کو سزا دینے کے لئے بھیجا۔
افسر نے اس شخص پر کوڑا اٹھایا اور پوچھنے لگا کہ ’’ تم نے اس دوا کو حکومت اور عوام سے کیوں مخفی رکھا؟‘‘۔
وہ بولا کہ ’’ جو دوا میں استعمال کرتا ہوں وہ سب کو معلوم ہے لیکن کوئی بھی اسے استعمال نہیں کرنا چاہتا‘‘۔
افسر نے پوچھا کہ ’’ وہ دوا کیا ہے؟‘‘۔
اس نے جواب دیا کہ ’’ زکوٰۃ‘‘۔
افسر کہنے لگا کہ ’’ کیا ٹڈی دل زکوٰۃ دینے اور نہ دینے والے باغ میں فرق کر سکتا ہے؟‘‘۔
وہ شخص کہنے لگا ’’ تجربہ کرکے دیکھ لیں‘‘۔
چنانچہ فوجی ٹڈیاں اس باغ میں چھوڑتے تھے اور وہ وہاں سے بھاگ جاتی تھیں۔
اس کے بعد اس شخص نے یہ حدیث سنائی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ اپنے مال کی حفاظت زکوٰۃ سے کرو، مریضوں کا علاج صدقے سے اور بلائوں کی لہروں کا استقبال اللہ کے سامنے عاجزی سے کرو‘‘۔
زکوٰۃ نے ٹڈی دل کو شکست دے دی تھی تو کیا ہمارے دکھوں، تکلیفوں، پریشانیوں، بیماریوں مصیبتوں بے وقت کی بارشوں، آندھیوں، ژالہ باری اور سیلاب کو بھی شکست نہ دے گی؟۔
میرے کاشتکار اور کسان بھائیو! اس دوا کو اپنی زندگی میں اپلائی کرکے خود چیک کر لیں۔ گندم کی فصل چار ماہ بعد کٹنے والی ہے۔ گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں بارشوں اور اولوں نے گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا تھا، یہ بہترین وقت ہے۔ دل میں عہد کرنے کا۔ اللّٰہ تعالیٰ سے وعدہ کر لیجیے کہ اس سال ایمانداری سے گندم کی فصل پر عشر نکال کر اپنے ہاتھوں سے ضرورت مندوں میں تقسیم کریں گے۔ پھر اللّٰہ تعالیٰ کا کرم دیکھیں کہ کیسے آپ کی فصل موسمی بلائوں اور آفات سے محفوظ رہتی ہے۔
میری آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے فرمان مبارک ہمیشہ کے لیے سچے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button