سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 16دہشتگرد ہلاک، 3جوان شہید
پاکستان میں پچھلے ڈھائی تین سال سے دہشت گردی کا اژدھا اپنے پھن پھیلانے کی مذموم کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور اہم تنصیبات ان کے خاص نشانے پر ہیں۔ وطن کے ان دشمنوں کی مذموم کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں ان کی جانب سے کافی بڑی تعداد میں کارروائیاں ہوئیں، جن میں متعدد جوانوں اور افسران نے جام شہادت نوش کیا۔ یہ سیکیورٹی فورسز کے قافلوں، چیک پوسٹوں، اہم تنصیبات اور تھانوں پر متواتر حملے کرتے چلے آرہی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک بھر میں فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ڈھیروں آپریشنز ہورہے ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں بھی مل رہی ہیں۔ بہت سے دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان کے ناپاک قدموں سے بہت سے علاقوں کو پاک کیا جاچکا ہے۔ ہماری سیکیورٹی فورسز ایک بار پھر ملک کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے پُرعزم ہیں اور اُن کی کارروائیاں اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ گزشتہ روز بھی دہشت گردوں کی جانب سے دو تھانوں پر ناصرف حملوں کی مذموم کوشش کو ناکام بنایا گیا، بلکہ آپریشنز سمیت تمام کارروائیوں کے نتیجے میں 16 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے 2 مختلف اضلاع میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے 8 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک اور 9 کو زخمی کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ضلع بنوں کے علاقے بکاخیل میں آپریشن کے دوران 5خارجی ہلاک اور 9زخمی ہوگئے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق دوسری کارروائی ضلع خیبر میں کی گئی، 3خارجی ہلاک ہوئے، 2 دہشتگردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشنز کے دوران پاک فوج کے 2جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ضلع خیبر میں آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے 25سالہ کیپٹن محمد زوہیب الدین نے جام شہادت نوش کیا۔ ضلع بنوں کے علاقے بکاخیل میں کیے گئے آپریشن کے دوران پنجاب کے ضلع جھنگ کے رہائشی 29سالہ سپاہی افتخار حسین بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ ادھر خیبر پختونخوا کے شہر لکی مروت میں تھانہ پیزو پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اہلکار کرامت اللہ شہید ہوگئے۔ پولیس کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ کرنے پر دہشت گرد فرار ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ ادھر تھانہ چاپری میانوالی پر بھی خوارجی دہشت گردوں نے اچانک حملہ کیا۔ پولیس نے حملہ ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ ترجمان پنجاب پولیس نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ خیبر پختونخوا سے متصل پنجاب کی بین الصوبائی سرحد پر عیسیٰ خیل سرکل کے تھانہ چاپری پر دہشت گرد حملہ آور ہوئے، 20سے زائد خوارجی دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ کے ساتھ تھانہ پر اچانک حملہ کیا۔ پولیس اور خوارجی دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، دہشتگردوں نے تھانہ کی عمارت پر راکٹ لانچرز برسائے، ہینڈ گرینیڈز بھی پھینکے۔ تھانہ چاپری کا تمام عملہ محفوظ رہا، 2پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔ ترجمان نے بتایا کہ جوابی فائرنگ سے 4خوارجی دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر میانوالی پولیس کو شاباش دی ہے۔ آئی جی نے کہا کہ پنجاب پولیس ہمہ وقت الرٹ ہے اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاکر دم لیں گے۔ ادھر بلوچستان کے ضلع شیرانی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی اور فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز ذرائع کے مطابق 29اور 30نومبر کو بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے مغل کوٹ میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی اطلاع پر فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کا آغاز کیا تو علاقے میں موجود دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں 4دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کے متعدد ساتھی فرار ہوگئے۔ فورسز کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے 4ایس ایم جی، 3گرینیڈ ، 1راکٹ لانچر، دستانے ، اشیاء خورونوش سمیت دیگر سامان برآمد کرلیا گیا۔ فورسز کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جبکہ فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔ فورسز نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق کالعدم فتنہ الخوارج سے ہے۔ دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع بنوں اور خیبر میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں پر فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم مادر وطن کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والے جوانوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی۔ ایوان صدر سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر نے شہید ہونے والے کیپٹن محمد زوہیب الدین اور سپاہی افتخار حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملکی سلامتی کی خاطر شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ آصف علی زرداری نے دہشتگردی کے عفریت کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی بہادر سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 16دہشت گردوں کو ہلاک کرنا بڑی کامیابی ہے۔ کیپٹن زوہیب اور سپاہی افتخار حسین کی شہادت پر پوری قوم غم زدہ ہے۔ ان کی قربانیوں کو کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ ملک کی خاطر انہوں نے اپنی جان وار دی۔ پوری قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے۔ یہ اور ان کے لواحقین ہر لحاظ سے لائقِ عزت و احترام ہیں۔ ایسے ہی بہادر سپوتوں کی وجہ سے ملک عزیز دشمنوں کی سازشوں، ریشہ دوانیوں سے محفوظ رہتا ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی کارروائیاں اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ پاکستان پہلے بھی تن تنہا دہشت گردی پر قابو پاچکا، اس بار بھی اس کے لیے ایسا کرنا چنداں مشکل نہیں ہوگا۔ کچھ ہی عرصے میں ملک عزیز دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک ہوگا۔ قوم کو دہشت گردوں سے نجات کی خوش خبری جلد ملے گی۔
شذرہ۔۔۔۔
کروڑوں کا اسمگل شدہ سامان ضبط
وطن عزیز میں بیرون ممالک سے اسمگل ہوکر بڑے پیمانے پر اشیاء آتی ہیں۔ اشیاء کی غیر قانونی اسمگلنگ کے ذریعے ہر سال ملکی خزانے کو اربوں روپے کا چونا لگایا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے۔ اسمگل ہوکر آنے والی بعض اشیاء زائد المیعاد اور غیر معیاری بھی ہوتی ہیں، سستی شے کے چکر میں غریب انہیں خرید لیتے اور مختلف عوارض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ملک میں اسمگلنگ کے تدارک کے لیے عرصہ دراز سے کوششیں جاری ہیں، لیکن ان کا سدباب اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ اس حوالے سے سنجیدہ بنیادوں پر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کے اس سلسلے کو روکنے کے لیے سخت کریک ڈائون وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتا ہے۔ گزشتہ روز کراچی میں 10کروڑ مالیت کا اسمگل شدہ سامان پکڑا گیا ہے، ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رینجرز اور کسٹم نے مشترکہ آپریشن کے دوران 10کروڑ کا نان کسٹم پیڈ سامان برآمد کرلیا جب کہ ایف آئی اے نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔ سندھ رینجرز اور کسٹم انفورسٹمنٹ نے خفیہ اطلاع پر بولٹن مارکیٹ یوسف پلازہ میں مشترکہ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں نان کسٹم پیڈ سگریٹ، الیکٹرک سگریٹ، شیشہ فلیور، گھڑیاں، چاکلیٹ، صابن، پرفیومز، مختلف اقسام کا کاسمیٹکس اور مختلف نوعیت کی اشیائے خورونوش برآمد کرلی گئیں۔ اسمگل سامان مختلف گوداموں میں چھپایا گیا تھا، جس کی مالیت 10کروڑ روپے ہے۔ اس کارروائی پر رینجرز اور کسٹم کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے اسمگلرز کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان کا قلع قمع وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایسے اقدامات کیے جائیں کہ اسمگلنگ کے راستے مکمل طور پر مسدود ہوجائیں۔ اس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر قدم اُٹھاتے اسمگلرز کے خلاف چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا، ان کارروائیوں کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے، جب تک اسمگلنگ کا قبیح دھندا بالکل ختم نہیں ہوجاتا۔