Column

بلوچستان میں کھیل اور مثبت سرگرمیاں: شدت پسندی کیخلاف ایک اقدام

طارق خان ترین
بلوچستان جیسے متنوع اور چیلنجنگ خطے میں کھیل اور مثبت سرگرمیاں نوجوانوں کی توانائی کو تعمیری مقاصد کی جانب موڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف صحت مند جسمانی اور ذہنی نشوونما کو فروغ دیتی ہیں بلکہ نوجوانوں کو منفی رجحانات، جیسے انتہا پسندی اور جرائم، سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے مختلف کمیونٹیز کے مابین ہم آہنگی اور تعاون کا ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے، جوکہ امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔ تعلیم اور صحت کے ساتھ کھیلوں کا فروغ نوجوانوں کو مضبوط معاشرتی ستون بناتا ہے، جس سے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔
یکم نومبر 2024ء کے دن بلوچستان میں 7بڑی سرگرمیاں منعقد ہوئیں، جن میں تعلیم کے فروغ اور کھیلوں کے انعقاد پر خاص زور دیا گیا۔ ان میں ایک عوامی اجتماع اور چھ کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ یکم نومبر کو گورنمنٹ پرائمری سکول اوچڑی ضلع بارکھان میں کتابوں کی تقسیم جیسی اہم سرگرمی منعقد کی گئی، جس کے مہمان خصوصی چیئرمین روشن ویلفیئر احمد خان تھے۔ اس سرگرمی کا مقصد نوجوانوں کو کتاب دوست بنانا تھا جس میں سکول کے نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
اس کے علاوہ کھیلوں کے حوالے سے ضلع کیچ میں آل ڈسٹرکٹ کیچ مرحوم محمد ایوب کرکٹ ٹورنامنٹ، کوروجو کرکٹ گرائونڈ تمپ تربت کے مقام پر کھیلا گیا۔ ضلع زیارت کے مقام گورنمنٹ ڈگری کالج گرائونڈ میں سالانہ کھیلوں کا ہفتہ 2024 فٹبال میچ کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی پروفیسر کلیم اللہ کاکڑ تھے۔ فائنل فٹبال میچ گورنمنٹ ڈگری کالج گرائونڈ ضلع لورالائی میں منعقد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی ایل ایس کمانڈر بریگیڈیئر نوید قلب عباس تھے۔ 1نومبر کو آل پاکستان فٹبال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کا انعقاد عیسیٰ خان فٹبال گرائونڈ ضلع چمن میں ہوا، جس کے مہمان خصوصی سی ایس کمانڈر بریگیڈیئر شکیل احمد تھے۔ آل نوشکی بلوچستان شہید عبداللہ خان یلانزئی کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد ضلع نوشکی بمقام نوشکی منعقد ہوا جس میں قابل ذکر مہمانان خصوصی نی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد بھی ضلع نوشکی میں ہوا۔ جس کے مہمانان خصوصی امجد حسین سومرو، ڈپٹی کمشنر اور رحیم مینگل سابق ایم پی اے تھے۔ ان سرگرمیوں نے نہ صرف نوجوانوں کو صحت مند تفریح فراہم کی بلکہ ان کے توسط سے معاشرتی ہم آہنگی کو بھی تقویت ملی۔
بلوچستان میں 16نومبر 2024کو منعقد ہونیوالی مثبت سرگرمیوں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ تین اضلاع (ڈیرہ بگٹی، نوشکی، اور دالبندین) میں ورلڈ ڈائیبیٹیز ڈے کے حوالے سے سیمینارز کا انعقاد کیا گیا، جن میں اوسطاً 215افراد نے شرکت کی۔ ان سیمینارز کا مقصد ذیابیطس سے متعلق آگاہی پھیلانا اور عوام کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دینا تھا۔ خضدار میں ایک مفت طبی کیمپ منعقد کیا گیا، جس میں اوسطاً 136افراد نے شرکت کی۔ اس کیمپ نے عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کیں اور مفت مشورے، ادویات، اور ابتدائی علاج کی مواقع فراہم کئے۔ پروجیکٹ پاکستان کے تحت چھ اضلاع (نوشکی، ڈیرہ بگٹی، پشین، چمن، لسبیلہ، اور خضدار) میں سات کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوئے۔ ان میں سب سے نمایاں پہلا آل سندھ بلوچستان حاجی امان اللہ جمالدینی فٹ بال ٹورنامنٹ تھا، جس نے شائقین اور کھلاڑیوں کی بڑی تعداد (اوسطاً 2770افراد) کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ سیمینارز اور طبی کیمپ عوام کو صحت سے متعلق مسائل پر شعور فراہم کرتے ہیں اور بروقت علاج کی سہولت مہیا کرتے ہیں، جو بلوچستان کے دیہی علاقوں میں انتہائی ضروری ہیں۔ کھیلوں کے انعقاد نے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھا، انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند رہنے کا موقع دیا، اور مختلف علاقوں کے لوگوں کے درمیان بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دیا۔ یہ تمام پروگرامز نہ صرف عوامی شرکت کو بڑھاتے ہیں بلکہ مقامی اور صوبائی سطح پر امن اور ترقی کے عمل کو مضبوط کرتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں پروجیکٹ پاکستان کے تحت بلوچستان میں ترقی اور امن کیلئے ایک امید افزا قدم ہیں، جو ایک صحت مند اور ہم آہنگ معاشرہ تشکیل دینے کی راہ ہموار کرتی ہیں۔
بلوچستان میں 21نومبر 2024ء کو ہونیوالی مثبت سرگرمیاں دوام سمیٹتے ہوئے دو اضلاع (حب اور لسبیلہ) میں ورلڈ چلڈرن ڈے کے حوالے سے چار سیمینارز منعقد کئے گئے، جن میں اوسطاً 550افراد نے شرکت کی۔ تین اضلاع (لسبیلہ، خضدار، اور کیچ) میں تین کھیلوں کے مقابلے منعقد کئے گئے، جن میں سب سے نمایاں شہداء پولیس فٹ بال ٹورنامنٹ تھا۔ ان سرگرمیوں نے اوسطاً 930افراد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ ورلڈ چلڈرن ڈے کے حوالے سے منعقدہ سیمینارز نے بچوں کے مسائل اور ان کے حل پر توجہ مرکوز کی۔ یہ پروگرام بچوں کی تعلیم، صحت، اور تحفظ کے فروغ کیلئے اہم ثابت ہوئے۔ شہداء پولیس فٹ بال ٹورنامنٹ نے نوجوانوں میں اتحاد اور حب الوطنی کا جذبہ بیدار کیا اور کھیلوں کے ذریعے مثبت سرگرمیوں کو فروغ دیا۔ یہ پروگرامز عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور مختلف کمیونٹیز کے درمیان اعتماد کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئے۔ سیمینارز اور کھیلوں کی سرگرمیاں بلوچستان کے سماجی مسائل پر روشنی ڈالنے اور عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ایک پرامن معاشرہ تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ نومبر 2024ء کے یہ اقدامات بلوچستان میں بچوں کے حقوق، تعلیم، اور کھیلوں کے فروغ کے ذریعے ایک ترقی پسند اور ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل میں اہم سنگ میل ثابت ہوئے۔
بلوچستان کے موجودہ حالات، جیسی کمزور انفراسٹرکچر، بیروزگاری، اور سیاسی چیلنجز، کے تناظر میں یہ سرگرمیاں امید کی کرن بن سکتی ہیں۔ عوامی اجتماعات اور تعلیمی منصوبے لوگوں کو باہم جوڑنے کیلئے اہم پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں، جہاں وہ اپنے مسائل اور خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف نوجوانوں کو مصروف رکھتی ہیں بلکہ ان میں قیادت، ٹیم ورک، اور مثبت سوچ کی صلاحیت پیدا کرتی ہیں۔ مجموعی طور پر، کھیل اور مثبت پروگرامز بلوچستان کو ایک پرامن، ترقی پسند، اور ہم آہنگ معاشرہ بنانے کیلئے ناگزیر ہیں۔
بلوچستان میں پراجیکٹ پاکستان کے تحت ہونیوالی سرگرمیاں نوجوانوں کیلئے مثبت سوچ اور ترقی کی راہیں ہموار کر رہی ہیں۔ مسلح افواج کی امن کے قیام کیلئے لازوال جدوجہد نے صوبے میں استحکام اور ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے۔ ان کوششوں نے نوجوانوں کو ملک مخالف پروپیگنڈے سے بچانے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کھیلوں، تعلیم، صحت، اور سماجی ترقی کے منصوبے نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھار رہے ہیں بلکہ انہیں ملک کیلئے ایک قیمتی اثاثہ بنا رہے ہیں۔ نوجوان اب خود کو ایک متحد اور پرامن بلوچستان کے نمائندے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جو ترقی کی طرف گامزن ہے۔ مسلح افواج اور دیگر اداروں کی کوششوں نے بلوچستان کو امن، استحکام، اور ترقی کی علامت بنا دیا ہے۔ یہ جدوجہد نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے بلکہ نوجوانوں کے دلوں میں محبت اور اعتماد پیدا کرنے کا ذریعہ بنی ہے۔ آج بلوچستان کے نوجوان اپنی شناخت کو فخر کے ساتھ پاکستان کے ساتھ جوڑ رہے ہیں، جو ملک کے مستقبل کیلئے امید کی کرن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button