’بشریٰ بی بی کو ڈی چوک سے اغوا کیا گیا‘: سابق خاتون اول کی بہن کا دعویٰ
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ ان کا گذشتہ رات سے بشریٰ بی بی سے کوئی رابطہ نہیں۔
آج صبح اپنے ایک ویڈیو بیان میں مریم ریاض وٹو نے کہا کہ ’ہمارا بُشریٰ عمران سے رات کو جب اُن کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی اور حملہ کیا گیا تو اُس کے بعد سے رابطہ منقطع ہو گیا۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’اب کُچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا واپس چلی گئی ہیں لیکن ایسا نہیں کیونکہ اگر وہ وہاں ہوتیں تو اپنی خیریت سے متعلق حاندان کے کسی نہ کسی فرد سے رابطہ ضرور کرتیں۔‘
واضح رہے کہ منگل کے رات پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف آپریشن کے بعد حکومتی وزرا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی دھرنے کے مقام یعنی ڈی چوک سے فرار ہو گئی ہیں تاہم بُشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے دعویٰ کیا کہ ’انھیں ڈی چوک سے اغوا کیا گیا کیونکہ اُس وقت حالات ایسے ہی تھے۔‘
اپنے پیغام میں مریم ریاض وٹو نے کہا کہ ’بشریٰ بی بی خود وہاں سے اپنے ورکرز کو چھوڑ کر نہیں جا سکتی تھیں وہ کبھی بھی عمران خان سے غداری نہیں کر سکتیں۔ خان صاحب نے دھرنا ختم کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں دیا ہوا تھا۔‘
بُشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے اپنے بیان کے آخر پر کہا کہ ’سب سے درخواست ہے کہ آپ سب دُعا کریں کہ بُشریٰ عمران خیریت سے ہوں لیکن دھرنے کو ختم کرنے کا حق کسی کے پاس نہیں، حتی کے پی ٹی آئی کی پولیٹیکل کمیٹی کے پاس بھی دھرنے کو ختم کرنے کا حق نہیں۔‘
اس سے قبل رات گئے بھی مریم ریاض وٹو کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’میں مسلسل پاکستانی ٹی وی چینلز پر سُن رہی ہوں اور سب جھوٹ بول رہے ہیں کہ بُشریٰ عمران ڈی چوک سے چلی گئی ہیں اور انھوں نے ورکرز کو اکیلا چھوڑ دیا۔‘
اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ ’ایسا بلکُل بھی نہیں اور چینلز جھوٹ بول رہے ہیں۔‘