Editorial

بیلاروس کے صدر کا دورہ پاکستان، کئی معاہدوں پر دستخط

پاکستان ترقی اور خوش حالی کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ ڈوبتی معیشت کی نائو کنارے لگ چکی ہے۔ معیشت کا پہیہ گھومنا شروع ہوچکا ہے۔ روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ یہ سب چٹکی بجاتے ہی نہیں ہوگیا، اس کے پیچھے حکومت کی شب و روز کی محنتیں کارفرما ہیں۔ رواں سال فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں میاں شہباز شریف کی سربراہی میں موجودہ اتحادی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تھا تو حالات انتہائی ناگفتہ بہ تھے۔ معیشت کی حالت خراب اور عوام کی حالت پتلی تھی۔ بے روزگاری کا دور دورہ تھا۔ مہنگائی کے نشتر قوم پر بُری طرح برس رہے تھے ۔ پاکستانی روپیہ تاریخی بے وقعتی سے دوچار تھا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچی ہوئی تھیں۔ حکومت نے جب عنان اقتدار سنبھالا تو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی تھیں، تاکہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن نہ ہوسکے۔ شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی ملک و قوم کی مشکلات میں کمی لانے کے عظیم مشن میں تندہی سے جُت گئے۔ اُنہوں نے اس کے لیے شب و روز محنت اور ریاضت کی۔ چین، سعودی عرب، یو اے ای، قطر اور دیگر کئی دوست ممالک کے دورے کیے۔ انہیں پاکستان میں عظیم سرمایہ کاریوں پر رضامند کیا۔ کچھ ممالک کے ساتھ اس حوالے سے معاملات حتمی مراحل طے کرچکے ہیں اور بعض کی جانب سے سرمایہ کاری کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔ بہت سے ملکوں کے ساتھ تجارت و دیگر شعبہ جات میں اہم معاہدات بھی سامنے آئے ہیں۔ بیلاروس کے صدر گزشتہ روز وفد کے ہمراہ دورہ پاکستان پر آئے تھے۔ پیر کو پاکستان، بیلاروس بزنس فورم میں 8 تجارتی معاہدے طے پائے۔ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان5سال کیلئے نیوٹری فوڈ اینڈ فارماسیوٹیکلز کمپنی اور بیلاکٹ کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ سال 2025کے لیے پاکستان اور بیلاروس کے مابین مصنوعات کی فراہمی کے لیے شہزاد ٹریڈ لنکس اور منسک موٹر پلانٹ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے، شہزاد ٹریڈ لنکس اور بیلشینا کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، ویٹرنری ادویہ کی فراہمی کیلئے مصطفیٰ برادرز اور بیل وٹونیفارم کے مابین معاہدہ طے پایا، نیشنل لاجسٹک کارپوریشن اور بیلٹاموز سروس کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، فارما انڈسٹری میں تعاون پر بائیو میڈیکل سسٹم اور بیلمیڈپریپریٹری کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے، مصنوعات کی فراہمی کیلئے راس انٹرنیشنل ٹریڈنگ اور بیلٹس ویٹمیٹ کے مابین معاہدہ طے پایا اور پاکستان کی جانب سے گرین کارپوریشن انیشی ایٹو اور بیلاروس کی منسک ٹریکٹر ورکس کمپنیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بیلاروس کے درمیان توانائی، زراعت، تجارت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کی وزیراعظم ہاؤس آمد ہوئی، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ منگل کو بیلاروس کے صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد ہوئی، جہاں الیگزینڈر لوکا شینکو کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ بیلاروس کے صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جب کہ وزیراعظم ہائوس میں پودا بھی لگایا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور بیلاروس کے صدر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس میں بیلاروس کے صدر نے پاکستان میں پُرتپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان اور بیلاروس کے وفود نے مختلف معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ پاکستان کی وزارت تجارت اور بیلاروس کے انسداد اجارہ داری ضابطے کے درمیان الیکٹرانک کامرس تعاون پر مفاہمت کی یادداشت نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون پر معاہدہ پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان نیشنل ایکریڈیشن کونسل آف پاکستان اور ریپبلکن یونٹی انٹرپرائز بیلاروس کے درمیان ایکریڈیٹیشن کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ بیلاروس کی کمیٹی آف اسٹیٹ کنٹرول اور پاکستان کے آڈٹ جنرل آفس کے درمیان تعاون پر مفاہمت کی یادداشت، بیلاروس کی اسٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے محکمہ مالیاتی نگرانی اور حکومت پاکستان کے مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان کسٹمز، ایف بی آر اور بیلاروس کی اسٹیٹ کسٹمز کمیٹی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت، بیلاروس کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ وزارت قدرتی وسائل بیلاروس اور وزارت موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے درمیان ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت، بیلا روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت اور این ڈی ایم اے پاکستان کے درمیان ہنگامی حالات کی روک تھام اور خاتمے کے شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ نیوٹک (NAVTTC)پاکستان اور بیلاروس کے تعلیمی ادارے کے درمیان ایم او یوز جمہوریہ بیلاروس اور جمہوریہ پاکستان کے درمیان حوالگی سے متعلق معاہدے اور صحت کی خدمات میں مہارت اور ٹیسٹ کے لیے ڈریپ، منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز پاکستان اور ریپبلکن یونٹری انٹرپرائز بیلاروس کے درمیان تعاون پر ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان حلال اتھارٹی منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور بیلاروسی حلال اسٹینڈرڈائزیشن اینڈ سرٹیفیکیشن سینٹر آف بیلاروس کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ ان معاہدات سے دونوں ممالک اور ان کے عوام بھرپور مستفید ہوں گے۔ بیلاروس کی صدر کا دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا ہے، یہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوگا۔ پاکستان ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ ان وسائل کو درست خطوط پر بروئے کار لایا جائے اور ان سے مسائل کا آئندہ بھی حل نکالنے کی سبیل کی جائے تو یقیناً حالات جلد ہی مزید سازگار ہوجائیں گے۔

 

شذرہ۔۔۔۔۔
پنجاب: اسموگ میں کمی، پابندیوں میں نرمی
ماحولیاتی آلودگی کا عفریت بڑے پیمانے پر موسمیاتی تغیر کی وجہ بنا ہے۔ موسم سرما کے آغاز سے قبل ہی ملک کے مختلف حصوں میں اسموگ کے حوالے سے صورت حال خاصی گمبھیر ہوجاتی ہے۔ اس سے لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے، بچوں کو زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔ طرح طرح کے امراض جنم لیتے ہیں۔ اس بار بھی اسموگ کے معاملے نے جب سر اُٹھایا تو اُس میں خاصی شدت دکھائی دیتی تھی۔ لاہور روزانہ ہی دُنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر رہتا تھا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے اسموگ تدارک کے لیے راست اقدامات یقینی بنائے۔ اسکولوں کو کچھ روز کے لیے بند کیا گیا، دفاتر میں آن لائن کام کرنے کی حکمت عملی وضع کی گئی، اس کے علاوہ دیگر پابندیاں عائد کی گئیں۔ مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کے احکامات صادر کیے گئے۔ مصنوعی بارش برسائی گئی۔ اسموگ کے سدباب اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے راست اقدامات ہوئے، جن کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ اسکول کُھل چکے ہیں۔ اسموگ میں بتدریج کمی آرہی ہے، جس پر حکومت مزید پابندیوں میں نرمی لارہی ہے۔ گزشتہ روز بھی ایسا ہی اقدام سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے اسموگ کی شدت میں کمی کے بعد پابندیوں میں مزید نرمی کردی۔ ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر عمران حامد شیخ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور سمیت چار اضلاع میں تعمیراتی کام کی اجازت دے دی گئی، زگ زیگ ٹیکنالوجی پر بھٹے بھی کام کرسکیں گے، سرکاری و نجی دفاتر کو 100فیصد عملے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت بھی مل گئی، فیصلے کا اطلاق لاہور، گوجرانوالا، ملتان اور فیصل آباد پر ہوگا۔ پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہیوی ٹریفک پیر سے جمعرات تک اضلاع میں داخل ہوسکے گا جب کہ جمعہ سے اتوار تک ہیوی ٹریفک کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ چاروں اضلاع میں دُکانیں، مارکیٹس اور شاپنگ مالز رات 8بجے بند کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے، ریسٹورنٹس کا اِن ڈور، آئوٹ ڈور ڈائننگ 10بجے تک ہوگا، ہوڈ سسٹم نصب کیے بغیر باربی کیو کی اجازت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے خطرناک حد تک بڑھتی اسموگ کے باعث صوبے میں مختلف قسم کی پابندیاں عائد کی تھیں، جن میں اب نرمی کردی گئی ہے۔ یہ اطلاعات حوصلہ افزا ہیں۔ اسموگ کی صورت حال سے نمٹنے میں شہریوں کو اپنی ذمے داریوں کا مکمل ادراک کرنا ہوگا۔ ماحول کو انسان دوست بنانے میں شہری کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ گندگی پھیلانے سے اجتناب کریں، جس طرح اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھتے ہیں، اسی طرح گلی، محلوں، سڑکوں اور عوامی مقامات پر بھی صفائی کا خصوصی خیال رکھیں۔ ماحولیاتی آلودگی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں ہر کچھ روز بعد شجرکاری مہم کے سلسلے شروع کیے جائیں، جس میں ہر شہری اپنے حصے کی ذمے داری لازمی پوری کرے۔

جواب دیں

Back to top button