دہشتگردوں کو پوری قوت سے کچلنے کا عزم
ملک اور قوم کے دشمن ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ سی پیک منصوبہ جاری ہے۔ پاکستان کی معیشت تیزی سے بحالی کی جانب گامزن ہے۔ ملک و قوم کچھ ہی عرصے بعد ترقی اور خوش حالی کے ثمرات سے بہرہ مند ہوں گے۔ یہ امر دشمنوں کو کسی طور گوارا نہیں ہے اور وہ اس کے خلاف ڈٹ گئے ہیں۔ ویسے تو پاکستان میں دشمن پچھلے 77سال سے غل مچا رہے ہیں۔ کبھی خود حملے کرکے منہ کی کھاتے ہیں۔ کبھی اپنے زرخرید غلاموں سے امن و امان کی صورت حال کو سبوتاژ کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے ایجنٹس پکڑے جاتے ہیں اور وہ اپنے گناہوں کا کُھل کر اعتراف کرتے نظر آتے ہیں۔ بلوچستان سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں دشمنوں کے آلہ کار ہی دہشت گردی پھیلانے کی مذموم کوششیں کر رہے ہیں، جن کی روک تھام کے لیے سیکیورٹی فورسز تندہی سے مصروفِ عمل ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ڈھیروں آپریشنز کیے جارہے ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں بھی مل رہی ہیں، دہشت گردوں کو بہت بڑی تعداد میں مارا اور گرفتار کیا جا چکا ہے، بہت سے علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے پاک کرایا جا چکا ہے، اب بھی آپریشنز جاری ہیں اور کامیابیاں مل رہی ہیں۔ گزشتہ روز بھی 10خوارجی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے 9نومبر کو آپریشن کے دوران 6خوارج ہلاک اور 6زخمی ہوگئے۔ شمالی وزیرستان ہی میں گزشتہ روز (10نومبر) فورسز نے دو مختلف جھڑپوں میں مزید چار خوارج کو ہلاک کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے اسپن وام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس کے دوران خوارج کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو خوارج ہلاک ہوگئے۔ ایک اور واقعے میں پاکستان، افغانستان سرحد سے خوارج کے ایک گروپ کی نقل و حرکت کو سیکیورٹی فورسز نے اسپن وام کے علاقے میں مانیٹر کیا، جہاں دہشت گرد پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنادیا، فائرنگ کے نتیجے میں دو خوارج ہلاک اور دو زخمی ہوگئے، علاقے میں کسی بھی باقی خوارج کی تلاش اور خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی کے خاتمے کے عزم پر قائم ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ ہفتہ کو دہشت گردوں نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکُش حملہ کرکے 27بے گناہ لوگوں سے حقِ زیست چھین لیا۔ اس واقعے پر اب تک پوری قوم شدّتِ غم سے نڈھال ہے۔ پاکستان نے دہشت گردوں کو پوری قوت سے کچلنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے زیر صدارت اجلاس میں دہشت گردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن خودکُش حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بلوچستان حکومت کی جانب سے 3روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا گیا تھا، تین روز سوگ 13نومبر تک منایا جائے گا، تمام سرکاری عمارتوں پر نصب قومی پرچم سرنگوں رہیں گے۔ اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا، جس کے مطابق اجلاس میں شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں دہشت گردوں کا سر کچلنے کے لیے پوری طاقت سے فیصلہ کن اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بڑھائے جائیں گے۔ اجلاس سے قبل وزیر داخلہ نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے، اس میں صرف جیت ہی پہلا اور آخری آپشن ہے، بلوچستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے، ترجیحی بنیاد پر ضروری وسائل کی فراہمی کا اعلان کرتا ہوں۔ محسن نقوی کا کہنا تھا بلوچستان پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر فورسز کی تربیت اور استعداد بڑھانے میں تعاون کریں گے، شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں، شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا وفاقی حکومت کے تعاون سے پولیس اور لیویز کی پیشہ ورانہ استعداد بڑھانے کے اقدامات کریں گے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کریں گے، پُرعزم ہیں کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ یہ اور ان کے آقا پاکستان کے خلاف سالہا سال سے مذموم کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز ہر بار ان کو کرارا جواب دیتی ہیں۔ اس مرتبہ بھی دشمن اپنے مذموم عزائم میں کسی طور کامیاب نہیں ہوسکتے۔ پاکستان پوری قوت سے ان کو کچلے گا، ان کا خاتمہ کرے گا، پہلے بھی وطن عزیز نے تن تنہا دہشت گردی کے عفریت کو قابو کیا تھا، اس بار بھی ایسا جلد ہوگا۔ سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ دوست ملک چین کے تعاون سے جلد یہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔ ملک اور قوم کچھ ہی سال میں ترقی اور خوش حالی کے ثمرات سے بھرپور طور پر مستفید ہوں گے۔
آسٹریلیا کو شکست، شاباش ٹیم پاکستان!
پاکستان کرکٹ ٹیم پچھلے ایک ڈیڑھ مہینے سے جیت کی راہ پر چل پڑی ہے اور دُنیائے کرکٹ کی دو بڑی ٹیموں کے خلاف اس نے اہم کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ پی سی بی اور اُس کے چیئرمین کی جانب سے کی گئی کوششوں کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ پاکستان نے پہلے ہوم سیریز میں بابائے کرکٹ انگلینڈ ایسی مضبوط ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شان دار کامیابی سمیٹی۔ اس کامیابی میں جہاں اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی نے کلیدی کردار ادا کیا، وہیں بلے بازی میں کپتان شان مسعود، سعود شکیل، محمد رضوان اور دیگر نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان نے انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریز میں 1۔2سے شکست دی۔ پھر پاکستان کا اگلا پڑائو آسٹریلیا تھا، جہاں میزبان ٹیم کو زیر کرنا چنداں آسان نہیں تھا۔ ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا اپنی سرزمین پر مخالفین کو ناکوں چنے چبوانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ دُنیائے کرکٹ کی سب سے مضبوط ٹیم کو اُس کی اپنی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں ہرانا کسی بڑے چیلنج سے کم نہ تھا۔ نوجوانوں پر مشتمل پاکستان ٹیم نے اس چیلنج کو ناصرف قبول کیا، بلکہ آسٹریلیا کو 1۔2کی شکست کا مزا بھی چکھایا۔ ہمارے گیند بازوں نے آسٹریلوی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کسی طرح جیت تو گیا، لیکن اگلے میچ میں پاکستان نے اُسے 9وکٹوں کی عبرت ناک شکست دی اور آخری مقابلے میں آٹھ وکٹوں سے فتح سمیٹ کر ون ڈے سیریز اپنے نام کرلی۔ یوں پاکستان نے 22 سال بعد آسٹریلیا کو ہوم سیریز میں ہرایا ہے۔ شاہینوں نے آسٹریلیا کو تیسرے ون ڈے میں 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی۔ پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلوی ٹیم 31.5 اوورز میں 140 رنز بناکر آل آئوٹ ہوگئی، اوپنرز نے جارحانہ کھیل پیش کرنے کی کوشش کی، تاہم 20 کے مجموعی اسکور پر جیک فریزر میک گرک 7 رنز بناکر نسیم شاہ کا شکار بنے، آرون ہارڈی 12 اور کپتان جوش انگلس 7، مارکس اسٹوئنس 8، ایڈم زمپا 13 گلین میکسویل صفر پر پویلین لوٹے۔ اوپنر میٹ شارٹ 22 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیل سکے۔ میچ کے دوران ہاتھ پر گیند لگنے کے سبب کوپر کونولی 7 رنز بناکر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے اور دوبارہ بیٹنگ کیلئے نہ آسکے، کینگروز کیلئے 8 ویں وکٹ کی شراکت میں 22 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی، تاہم شان ایبٹ 22 رنز بناکر آئوٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے 3، 3 حارث رئوف نے 2 جب کہ محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔ ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کے اوپنرز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے پہلی وکٹ کیلئے 84 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، تاہم، عبداللہ 37 اور صائم ایوب 42 رنز بناکر آئوٹ ہوئے جب کہ بابراعظم 28 اور محمد رضوان 30 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے پاکستان کی دونوں وکٹیں لانس مورس نے حاصل کیں۔ قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے اور اس پر کپتان رضوان سمیت پوری ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔ یہ سیریز محمد رضوان کے لیے بہ حیثیت کپتان کڑا امتحان تھی، جس پر وہ پورا اُترے۔ اُمید ہے پاکستان کرکٹ ٹیم جیت کے اس سلسلے کو آگے بھی برقرار رکھے گی اور آسٹریلیا کو اُس کی سرزمین پر ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی شکست سے دوچار کرے گی۔