سپیشل رپورٹ

شمالی کوریا نے جی پی ایس سگنل جام کردیے، ہوائی اور بحری جہازوں کو مشکلات

جنوبی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے جمعہ اور ہفتہ کو جی پی ایس جام کر کے حملے کیے جس کی وجہ سے جنوبی کوریا میں کئی بحری جہازوں اور درجنوں سویلین ہوائی جہازوں کو کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جام کرنے کے الزامات شمالی کوریا کے تجربے کے تقریباً ایک ہفتے بعد سامنے آئے ہیں جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ اس کا سب سے جدید اور طاقتور ٹھوس ایندھن والا ICBM میزائل ہے۔

جنوبی کوریا نے جمعے کو طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے سمندر میں اپنا بیلسٹک میزائل داغا جس کا مقصد شمالی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے حوالے سے اپنے عزم کو ظاہر کرنا تھا۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ شمالی کوریا نے کل اور آج ہیجو اور کیسونگ میں جی پی ایس جیمنگ کی اشتعال انگیزی کی جس کی وجہ سے کئی جہازوں اور درجنوں سویلین ہوائی جہازوں کو ’کچھ آپریشنل رکاوٹوں‘ کا سامنا ہے۔

فوج نے زرد سمندر میں موجود بحری اور ہوائی جہازوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے حملوں سے ہوشیار رہیں۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ ہم شمالی کوریا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی جی پی ایس اشتعال انگیزی کو فوری طور پر بند کرے اور خبردار کیا کہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کے لیے اسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

دونوں کوریاؤں کے درمیان تعلقات گزرے سالوں کی بدترین سطح پر ہیں جہاں شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کی بوچھاڑ کر رہا ہے۔

جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ شمالی کوریا نے مئی میں بھی جی پی ایس سگنلز کو جام کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اس نے اس وقت بیان میں کہا تھا کہ اس سے جنوبی کوریا کی کسی فوجی کارروائی میں خلل نہیں پڑا۔

جمعہ کو جنوبی کوریا نے مغربی سمندر میں سطح سے زمین تک مار کرنے والے ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا ہیونمو میزائل فائر کیا، جس کے بارے میں فوج کا کہنا تھا کہ یہ شمالی کوریا کے کسی بھی خطرے کا جواب دینے کے لیے سیئول کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے جیمنگ حملے دوسرے واقعات کا باعث بن سکتے ہیں جو جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی کو بڑھا سکتے ہیں۔

سیئول میں یونیورسٹی آف نارتھ کورین اسٹڈیز کے صدر یانگ مو جن نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا یہ دنیا کی توجہ فوج کی تعیناتی سے ہٹانے، جنوب میں رہنے والوں میں نفسیاتی عدم تحفظ پیدا کرنے یا جمعہ کی مشقوں کا جواب دینے کی کوئی کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم جی پی ایس جیمنگ حملوں سے ہوائی جہاز کے ممکنہ حادثات سمیت سنگین واقعات کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button