سپیشل رپورٹ

صہیونی بلوائیوں کا ایمسٹرڈیم میں فٹبال میچ کے دوران ہنگامہ، فلسطینی پرچم نذرآتش

نیدرلینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں یورپا یوئیفا لیگ میں اسرائیلی فٹبال کلب ’مکابی تل ابیب‘ اور ڈچ کلب ’اجیکس‘ کے درمیان میچ کے موقع پر صہیونی بلوائیوں نے اسٹیڈیم کے اندر اور باہر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے فلسطینی پرچم نذرآتش کردیا، اسرائیلی بلوائیوں نے عرب ٹیکسی ڈرائیور کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے 65 افراد کو گرفتار کرلیا۔

اسرائیلی حکومت نے اپنے شہریوں پر حملے کا واویلا کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کے دوران 10 اسرائیلیوں کے زخمی اور 2 کے لاپتہ ہونے کا دعویٰ کردیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے اسرائیلی شرپسندوں کو فوری طور پر نکالنے کے لیے خصوصی طیارہ ایمسٹر ڈیم بھیج دیا۔

ترک نشریاتی ادارے انادولو کے مطابق ایمسٹر ڈیم میں جمعرات کی رات اس وقت ہنگامے پھوٹ جب اسرائیلی فٹ بال کلب میکابی تل ابیب کے حامیوں نے مبینہ طور پر شہر میں گھس کر نجی املاک پر نصب فلسطینی جھنڈے پھاڑ دیے اور اشتعال انگیز نعرے لگائے۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہنگامے شہر کے مرکزی اسپورٹس ایرینا ’جوہان کرائف‘ جوکہ ڈچ فٹبال کلب اجیکس کا ہوم اسٹیڈیم بھی ہے، کے باہر اور دیگر مقامات پر ہوئے، ڈچ کلب نے میچ میں اسرائیلی کلب کو 0-5 سے شکست دے دی۔

ایمسٹرڈیم میں موجود الجزیرہ خاتون رپورٹڑ کے مطابق جھڑپیں کچھ روز سے جاری کشیدگی کے بعد ہوئیں، میچ دیکھنے کے لیے ایمسٹرڈیم کا رخ کرنے والے سیکڑوں اسرائیلیوں نے شہر کے مرکز میں ریلی نکالی، اسرائیلی پرچم لہرائے اور فلسطینی پرچم اتاردیا۔

انادولو کے مطابق اجیکس اور میکابی کے میچ سے پہلے اور بعد پیش آنے والے ان واقعات نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے ، جس میں اسرائیلی شائقین کی راہگیروں کے ساتھ جھڑپوں ، املاک میں توڑ پھوڑ اور فلسطینی پرچم کو نذر آتش کرنے کی اطلاعات ہیں۔

ایمسٹرڈیم پولیس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ وہ سیاسی طور پر متحرک واقعات کے تناظر میں خاص طور پر چوکس ہیں، جن میں ایک عمارت پر نصب فلسطینی پرچم پھاڑنے کا واقعہ بھی شامل ہے۔

ایمسٹرڈیم سٹی کونسل کے رکن نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حامیوں نے شہر میں آمد کے بعد تشدد کو بھڑکایا اور میچ سے قبل فلسطین کے حامیوں پر حملے کیے۔

کونسل ممبر کے مطابق اسرائیلی کلب کے حامیوں کی جانب سے ڈچ شہریوں کے گھروں پر حملے اور ان پر نصب فلسطینی پرچموں کی بے حرمتی کیے جانے کے بعد ہنگامے شروع ہوئے، جس کے بعد شہریوں نے خود کو یکجا کیا اور مکابی کے شرپسند حامیوں کی جانب سے بدھ کو شروع کیے گئے حملوں کا جواب دینا شروع کیا۔

ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق اسرائیلی بلوائیوں کی جانب سے شروع کی گئی پرتشدد لہر کے بعد اسرائیلی حکام نے ایمسٹرڈیم میں اپنے شہریوں پر حملے کا واویلا شروع کردیا۔

ایمسٹرڈیم میں موجود اسپورٹس جرنلسٹ لیلیٰ حمید کے مطابق اسرائیلی کلب سے تعلق رکھنے والے بلوائیوں نے ایمسٹرڈیم کی گلیوں میں گشت کیا، گھروں سے فلسطین کے جھنڈے چرائے اور ایک فلسطینی پرچم کو آگ بھی لگادی۔

سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں اسرائیلی بلوائیوں کو نہ صرف نجی املاک کو نقصان پہنچاتے بلکہ ایک عرب ٹیکسی ڈرائیور پر حملہ کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ بلوائیوں نے قانون نافذ کرنے والے حکام سے مدبھیڑ کی۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہنگاموں میں 10 اسرائیلی شہری زخمی ہوگئے جبکہ ہنگاموں کے بعد سے اس کے 2 اسرائیلی لاپتہ ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی شہریوں کو واپس لانے کے لیے فوری طور پر خصوصی طیارے بھیجے جائیں گے، تاہم ان کے دفتر نے یہ واضح نہیں کیا کہ ’اسرائیلی شہریوں کے خلاف انتہائی پرتشدد واقعہ‘ کی وجہ کیا تھی۔

نیتن یاہو نے جمعے کے روز اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ اس ہولناک واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈچ حکومت اور سیکیورٹی فورسز فسادیوں کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کریں اور اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

دریں اثنا ایمسٹرڈیم کے میئر نے فیمک ہلسیما نے اسرائیلی شہریوں اور فلسطین کے حامیوں میں ممکنہ کشیدگی کے خدشات کے پیش نظر فلسطین کے حق میں مظاہروں پر پابندی لگادی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق شہر میں کشیدگی اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کے بعد 600 پولیس اہلکار تعینات کردیےگئے ہیں جبکہ پولیس نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے بعد 62 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے جمعے کو کہا ہے کہ وہ ڈچ حکومت کے تعاون سے ایک امدادی مشن تعینات کر رہی ہے، جس میں طبی اور امدادی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سار نے بھی اپنے ڈچ ہم منصب کیسپر ویلڈ کیمپ سے بات کی اور ایمسٹرڈیم کے ہوائی اڈے پر شائقین کی اسرائیل روانگی کو یقینی بنانے کے لیے ڈچ حکومت سے مدد کی درخواست کی۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گیدون سار نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل ایمسٹرڈیم میں اپنے شہریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے پرتشدد حملوں کو کس سنجیدگی سے دیکھتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button