امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے پاکستانی داخلی سیاست پر ممکنہ اثرات کیا ہوسکتے ہیں؟
امریکا میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کے درمیان بھرپور انتخابی دنگل عروج پر ہے مگر پاکستان میں لوگوں کو تجسس ہے کہ ان میں سے جو بھی کوئی ایک منتخب ہوا تو اس کے پاکستان کی داخلی سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن امیدوار ہیں اور روایتی طور پر ریپبلکن پارٹی کا پاکستان کے بارے میں رویہ معاندانہ ہی رہا ہے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اسی جماعت کے دور میں پاکستان کو سب سے زیادہ امداد ملی۔
مگر یہ امداد جنرل ضیا الحق دورمیں سوویت یونین کے خلاف جنگ اور بعد میں جنرل مشرف کے دور میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہی ملی۔
گویا تاریخی اعتبارسے ریپبلکن ادوار پاکستان میں جمہوریت کے بڑے حامی دکھائی نہیں دیتے لیکن دوسری طرف امریکا میں ڈیموکریٹک ادوار کے دوران پاکستان پر پابندیاں تو لگیں مگر یہ ادوار پاکستان میں جمہوریت اور شخصی آزادیوں کے حامی رہے۔
پرویز مشرف کے دور میں ڈیموکریٹک صدر کا اس وقت زیرحراست سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنا ایک مثال ہے۔
تاہم 2024 میں حالات مختلف ہیں کیونکہ ایک طرف امریکی صدارت کی دوڑ میں پاپولسٹ کردار ڈونلڈ ٹرمپ ہیں تو دوسری طرف کملا ہیرس ہیں اورپاک امریکا تعلقات کے ماہرین کا خیال ہے کہ اگر ٹرمپ جیتے تو پاکستان کے ساتھ امریکا بدستور لا تعلقی یا عدم توجہی کا رویہ اپنائے رکھے گا تاہم کملا ہیرس کی جیت کی صورت میں پاکستان میں جمہوریت کے استحکام اور شخصی آزادیوں کے بارے میں سختی آنے کی توقع ہے۔