Column

بلوچستان میں صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کا سفر

تحریر : طارق خان ترین
یوں تو بلوچستان کو میڈیا میں وہ پذیرائی کہا حاصل جس میں بلوچستان کے مثبت رخ کو اجاگر کیا جاتا ہو۔ مگر بلوچستان سے تعلق رکھتے ہوئے میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ صوبے میں ہونے والی تمام مثبت سرگرمیوں کو اجاگر کر سکوں نہ صرف بلکہ دنیائے عالم پر باور کرا سکوں کہ بلوچستان وہ نہیں جو آپ سمجھتے ہے مگر درحقیقت بلوچستان وہ ہے جہاں کے رہنے والے سمجھتے ہے۔ یہاں کے باسیوں کے رجحانات، ترجیحات، عادات و اخلاق سے بہترین بلوچستان کے پہلوئوں پر نتیجہ اخذ کرنا آسان ہے مگر بیان کرنا قدرے مشکل ہے، ہمارے لئے نہیں بلکہ اقوام عالم کیلئے۔ بحرکیف اکتوبر کے مہینے میں کون کونسی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا اس پر بات کرتے ہے۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عوامی اجتماعات، یومِ اساتذہ کی تقریبات، سیمینارز اور کھیلوں کے ٹورنامنٹس جیسی سرگرمیاں نوجوان نسل کو منفی رجحانات سے دور رکھ کر انہیں معاشرتی ترقی میں شامل کرنے کے لیے بہترین ذرائع فراہم کرتی ہیں۔ اس طرح کی تقریبات سے نہ صرف لوگوں کو ایک مثبت پیغام پہنچتا ہے، بلکہ بلوچستان میں تعلیم، صحت اور سماجی روابط کو مضبوط کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔
ستمبر کے مہینے میں ان تمام سرگرمیوں کا خلاصہ پیش کیا جا چکا ہے، آج کے آرٹیکل میں کوشش کی جائے گی کہ اکتوبر کے مہینے میں بلوچستان میں جہاں کہیں بھی یہ صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیاں وجود پذیر ہوئیں، ان کا احاطہ کیا جائے۔ 5اکتوبر کو ’’ پراجیکٹ پاکستان ( بلوچستان)‘‘ کے تحت 18سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان سرگرمیوں میں صوبے کے مختلف اضلاع جیسے موسیٰ خیل، بارکھان، ژوب، حب، کوہلو، پنجگور، خضدار، نوشکی، تربت، اور سوئی شامل ہیں۔ ان اٹھارہ سرگرمیوں میں آٹھ عوامی اجتماعات، ایک سیمینار، اور نو کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ پانچ اکتوبر کو یومِ اساتذہ کی مناسبت سے ’’ یوم اساتذہ‘‘ کے عنوان سے ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، حب، کوہلو اور پنجگور میں تقریبات منعقد ہوئیں، جن میں مجموعی طور پر 1060سے زائد افراد نے شرکت کر کے اپنے اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ یہ تقریبات نوجوان نسل اور والدین میں تعلیم کی قدر دانی کو بڑھانے کا ذریعہ بنیں، جبکہ ان سے اساتذہ کے اہم کردار کو اجاگر کرنے میں بھی مدد ملی۔ اس قسم کے اقدامات نے بلوچستان میں تعلیم کے تئیں ایک مثبت پیغام عام کیا اور نوجوانوں میں علم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ضلع لسبیلہ کے گورنمنٹ بوائز پبلک سکول میں طلباء کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں 140سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ سیمینار نوجوانوں کو اپنے خیالات کے اظہار اور علم کے تبادلے کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوا، جو کہ علمی ترقی کے فروغ میں ایک اہم قدم ہے۔ کھیلوں کے میدان میں، 5اکتوبر کو مجموعی طور پر 9سرگرمیاں خضدار، ژوب، نوشکی، تربت، سوئی، اور کوہلو میں منعقد ہوئیں، جن میں فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹس شامل تھے۔ ان مقابلوں نے نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف رکھا، جبکہ 2330سے زائد شائقین نے ان مقابلوں سے بھرپور لطف اٹھایا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں کھیلوں کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑھ رہا ہے اور یہ صحت مند رجحان صوبے کے امن اور ترقی میں موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 8اکتوبر 2024ء کو منعقد ہونے والی مثبت اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے اس جائزے میں کھیلوں کے نو اہم مقابلوں کو شامل کیا گیا ہے، جن کا انعقاد خضدار، نوشکی، پنجگور، ڈیرہ بگٹی، موسیٰ خیل اور کیچ میں ہوا۔ ان کھیلوں میں فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹ نمایاں رہے، جو بلوچستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ایک مثبت قدم ہیں۔ ان سرگرمیوں میں مجموعی طور پر
1300سے زائد شائقین نے شرکت کی، جو صوبے میں کھیلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ موسیٰ خیل کے بازار گرائونڈ میں منعقدہ کرکٹ میچ میں 250سے 270 شائقین کی شرکت نے علاقے میں کھیلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کیا۔ پشین کے کرکٹ گرائونڈ میں منعقدہ ٹورنامنٹ میں تقریباً 40سے 50افراد نے شرکت کی، جو نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔ اسی طرح تربت میں ضلع کیچ کے ناک آٹ یوتھ کرکٹ ٹورنامنٹ میں تقریباً 140سے 150 افراد نے شرکت کی جبکہ پنجگور میں محمد اشرف اور نثار احمد میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ میں200سے 250شائقین نے حصہ لیا۔ نوشکی اور خضدار میں منعقدہ فٹ بال ٹورنامنٹس نے شائقین کو اپنی طرف راغب کیا، جہاں نوشکی کے دو مقابلوں میں 150سے 170شائقین نے شرکت کی جبکہ خضدار میں پہلے آل محمود جان ( مرحوم) فٹ بال ٹورنامنٹ میں 170سے 180افراد نے شرکت کی۔
ڈیرہ بگٹی کے جناح اسٹیڈیم اور ایف سی اسٹیڈیم سوئی میں منعقد ہونے والے فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹس میں مقامی معززین کی موجودگی نے ان مقابلوں کو مزید وقعت بخشی۔ جناح اسٹیڈیم میں فٹ بال ٹورنامنٹ میں 110سے 120شائقین اور ایف سی اسٹیڈیم کے کرکٹ ٹورنامنٹ میں 90سے 100شائقین نے شرکت کی۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 11اکتوبر 2024ء کو ہونے والی سرگرمیوں کا جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اس روز کل آٹھ سرگرمیوں کا انعقاد ہوا، جس میں سیمینار اور کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ ان سرگرمیوں میں کل ملا کر 2400سے زائد افراد نے شرکت کی، جو صوبے میں تفریح اور آگاہی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
ہرنائی کے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گوچینہ میں ’’ اسلام میں عورت کی حیثیت‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں زاہد شاہ ( پرنسپل) کی قیادت میں 110سے 120افراد نے شرکت کی۔ کھیلوں کی سرگرمیوں میں ژوب، نوشکی، سوراب، پنجگور اور کیچ میں منعقد ہونے والے فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹ شامل تھے۔
ژوب کے عرفان کاسی سپورٹس گرائونڈ میں منعقدہ ایم پی اے فضل قادر فٹ بال ٹورنامنٹ میں 1100سے 1200شائقین نے شرکت کی، تربت کے کرکٹ ٹورنامنٹ، پنجگور کے میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ، نوشکی اور سوراب میں فٹ بال ٹورنامنٹس نے بھی شائقین کو بھرپور تفریح فراہم کی۔ اس کے علاوہ دکی میں ایک لیڈرشپ مساج کے دوران ضلعی چیئرمین حاجی عبدالواحد بارونی نے ایک تبصرہ میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کی۔ یہ پیغام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور قیادت میں امن اور انصاف کے حوالے سے بیداری موجود ہے اور وہ معاشرتی مسائل پر آواز اٹھانے میں پیچھے نہیں ہیں۔
18 اکتوبر2024ء کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پراجیکٹ پاکستان کے تحت متعدد مثبت سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، جس میں نوجوانوں کی تفریح اور آگاہی کے لیے خاص اہتمام کیا گیا۔ ان سرگرمیوں میں کھیل اور آگاہی مہم پر مبنی سیمینار شامل تھے۔ اس دن مجموعی طور پر 7کھیلوں کے ایونٹ منعقد ہوئے، جن میں فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹس نمایاں تھے۔ یہ مقابلے بلوچستان کے چار اضلاع ( نوشکی، چمن، کیچ، اور خضدار) میں منعقد ہوئے اور ان میں 5790 افراد نے شرکت کی۔ نوجوانوں کے لیے یہ سرگرمیاں نہ صرف تفریح فراہم کر رہی ہیں بلکہ ان کے لیے ایک صحت مند اور مثبت ماحول بھی فراہم کر رہی ہیں۔ ان کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں میں ٹیم ورک، مقابلے کا جذبہ، اور جسمانی صحت کو فروغ مل رہا ہے۔ کھیلوں کے علاوہ ضلع کیچ میں ایک سیمینار اور آگاہی مہم کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں 80افراد نے شرکت کی۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں میں صحت مندانہ عادات اور معاشرتی ذمہ داریوں کے بارے میں شعور بیدار کرنا تھا۔ پروجیکٹ پاکستان کے تحت ان مثبت سرگرمیوں کا انعقاد بلوچستان کے نوجوانوں کو صحتمند سرگرمیوں میں مصروف رکھنے اور ان میں مثبت رجحانات کو فروغ دینے کی ایک بہترین مثال ہے۔
29 اکتوبر2024ء کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کھیل اور آگاہی سیمینار کا انعقاد ہوا۔ اس دن بلوچستان کے چار اضلاع ( چمن، نوشکی، سوراب اور کیچ) میں 6کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوئے، جن میں فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹ شامل تھے۔ ان مقابلوں میں مجموعی طور پر 5880افراد نے شرکت کی، جو نوجوانوں کی کھیلوں کے لیے گہری دلچسپی اور ان کے لیے فراہم کیے گئے مثبت ماحول کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ سرگرمیاں نوجوانوں کی جسمانی صحت اور ٹیم ورک کے جذبے کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ علاوہ ازیں، اسی دن ’’ کشمیر بلیک ڈے‘‘ کے موقع پر آگاہی کے لیے دو سیمینارز کا انعقاد ضلع گوادر اور خاران میں کیا گیا، جن میں مجموعی طور پر 270افراد نے شرکت کی۔ ان سیمینارز کا مقصد کشمیر کے عوام سے یکجہتی کا اظہار اور نوجوانوں کو کشمیر کے حالات اور ان کے حقوق کے بارے میں آگاہ کرنا تھا۔
بلوچستان میں پراجیکٹ پاکستان کے تحت منعقد کی گئی صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیوں کا مجموعی جائزہ لیتے ہوئے کہنے پر مجبور ہوں کہ اس منصوبے نے صوبے کے مختلف اضلاع میں سماجی ہم آہنگی اور صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں کل 57ایونٹس کا انعقاد کیا گیا، جن میں 49کھیلوں کے مقابلے اور 8سیمینار شامل تھے۔ ان سرگرمیوں میں شریک ہونے والوں کی تعداد 34000سے زائد رہی، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بلوچستان میں کھیلوں اور عوامی آگاہی کی سرگرمیوں میں نوجوانوں اور عوام کی بھرپور شرکت رہی ہے۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف نوجوانوں کو تعمیری اور صحت مندانہ راستے پر گامزن کرنے میں معاون ثابت ہوئیں، بلکہ شدت پسندی، دہشتگردی اور ملک مخالف سوچ کی نفی کا بھی ذریعہ بنی ہیں۔ ان سرگرمیوں نے عوام کو مثبت ماحول فراہم کیا اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم دیا جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں اور معاشرتی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ مجموعی طور پر، یہ سرگرمیاں نہ صرف صوبے میں مثبت ماحول کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوئی ہیں بلکہ عوام، خصوصاً نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور باہمی اتحاد کا پیغام دینے میں بھی معاون رہی ہیں۔ بلوچستان میں ایسی سرگرمیوں کا انعقاد یقیناً علاقے کے مستقبل کے لیے ایک خوش آئند قدم ہے۔ ان کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں کے مقابلوں نے نہ صرف نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں میں مشغول کیا بلکہ بلوچستان میں عوامی سطح پر مثبت رجحانات کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان تقریبات میں شائقین کی بھرپور شرکت نے یہ ثابت کیا کہ صوبے کے عوام خصوصاً نوجوانوں کو کھیلوں میں شرکت کا نہ صرف شوق ہے بلکہ وہ اپنی توانائیاں تعمیری سرگرمیوں میں صرف کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ ان سرگرمیوں کے توسط سے عوام کو نہ صرف یکجا کیا گیا بلکہ ہم آہنگی اور یکجہتی کا احساس بھی پیدا کیا۔ یہ سرگرمیاں نوجوان نسل کو منفی رجحانات سے دور رکھنے اور انہیں معاشرتی اور جسمانی بہتری کی جانب راغب کرنے میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہورہی ہے۔
پروجیکٹ پاکستان کے تحت کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ بلوچستان میں نوجوان نسل میں جسمانی اور سماجی بہتری کے مثبت علامات سامنے آئے ہیں۔ ان سرگرمیوں کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو دہشتگردی اور شدت پسندی سے دور رکھنے میں مدد ملی ہے، اور صوبے کے لوگوں میں اتحاد، امن، اور ترقی کا شعور اجاگر ہوا ہے۔ یہ سرگرمیاں بلوچستان کے مستقبل کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں، جو صوبے میں ترقی اور خوشحالی کی راہیں ہموار کر رہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button