آسمان سے گرو یا نہ گرو کھجور میں اٹکو گے ” سوئی سدرن” کی نئی پالیسی
سوئی سدرن گیس کمپنی نےصارفین سے از خود گیزر چارجز کی وصولی شروع کردی ہے۔
ایس ایس جی سی نے اس حوالے سے صارفین کو اضافی بل بھی بھیجنا شروع کردیے ہیں۔
کراچی کے صارفین کو ایس ایس جی سی کی جانب سے کونیکل بیفل (Conical Baffle) چارجز کے نام سے 2085 روپے کے اضافی بل بھیجنا شروع کردیے گئے ہیں جب کہ کمپنی نے کونیکل بیفل کا استعمال لازمی قرار دیتے ہوئے ایک کمپنی کو اس کی تنصیب کا ٹھیکہ بھی دے دیا۔
گلستان جوہر میں رہنے والے گیس صارفین نے بتایا کہ انہیں اضافی بل بھیجے جارہے ہیں، اس سلسلے میں جب ہم نے کمپنی سے رابطہ کیا تو ہمیں بتایا گیا کہ ایس ایس جی سی نے گیزر استعمال کرنے والوں کے لیے کونیکل بیفل کااستعمال لازم کردیا ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ہم نے کمپنی کو بتایا کہ ہمارے ہاں تو گیزر نہیں ہے ہم سے یہ چارجز کیوں لیے جا رہے ہیں تو مزید انکشاف ہوا کہ کمپنی نے کونیکل بیفل کی انسٹالیشن کے لیے ایک کمپنی کو ٹھیکہ دے دیا ہے اس لیے گیزر استعمال کریں یا نہ کریں چارجز تو ادا کرنا پڑیں گے۔
واضح رہے کہ گیزر میں کونیکل بیفل کا استعمال ضروری ہے، اس سے گیس کے استعمال میں 25 فیصد تک کی بچت ہوگی لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ جب سے کراچی میں ایس ایس جی سی نے رات کی گیس لوڈ شیڈنگ کا نظام متعارف کرایا ہے اس وقت سے گیس کے گیزر کا استعمال ختم ہو تا جا رہا ہے۔