’وہ ہمارے صوبے کی عزت ہیں‘: عمر ایوب کی علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کی مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ
پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے انھیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمر ایوب نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اسٹیبلشمنٹ ہو یا انٹیلیجنس ایجنسیز۔۔۔ ایک وزیرِ اعلیٰ کو آپ نے جس طرح اغوا کیا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ جس طرح آپ نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد کا محاصرہ کیا، اندر رینجرز گئی، اسلام آباد پولیس گئی دروازے توڑے، اس کا کوئی جواز نہیں تھا۔‘
’وہ ہمارے وزیرِ اعلیٰ ہیں، ہمارے صوبے کی عزت ہیں، پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے صوبائی صدر ہیں اور ریاست کا حصہ ہیں۔‘
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سنیچر کی شام کو یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد کے کے پی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا ہے تاہم اسلام آباد پولیس کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی تھی۔
بعد میں پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا علی امین گنڈاپور ’بظاہر حبسِ بے جا میں ہیں۔‘
گذشتہ رات جب ایک صحافی نے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے علی امین کے بارے سوال کیا تھا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں تو محسن نقوی نے واضح جواب دینے کی بجائے کہا تھا کہ ’آپ بتا دیں۔‘
ادھر پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’علی امین گنڈاپور کو بندوق کے زور پر پختونخوا ہاؤس سے اغوا کر کے پر امن احتجاج کو نو مئی کے طرز پر پرتشدد بنانے کی مکروہ سازش کی گئی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’جب تک کپتان (عمران خان) حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طے شدہ طریقہ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا۔‘