بلاگ

“کتنی رقم کافی ہے؟ — زندگی کے لیے ایک حقیقت پسندانہ حساب”

جاویدتیموری
تصور کریں کہ آپ کی عمر پینتیس سال ہے۔ ایک دن آپ صبح اُٹھتے ہیں، آسمان نیلا ہے، ہواخوشگوار ہے، اور زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ لیکن اچانک ایک سوال آپ کے ذہن میں گونجنے لگتا ہے: کتنی رقم مجھے اپنی باقی زندگی کے لیے درکار ہے؟ آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ کو پچھتر سال کی عمر تک جینا ہے، اور اس دوران آپ کو ہر ماہ اپنے اخراجات کے لیے کتنی رقم چاہیے ہوگی؟ کیا آپ نے کبھی اس کا حساب لگایا؟ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آپ کی زندگی کا معاشی منصوبہ کیا ہونا چاہیے؟
یہ سوال اکثر ہم میں سے زیادہ تر لوگوں کو ذہنی الجھن میں ڈال دیتا ہے، کیونکہ ہم اپنی روزمرہ کی مصروف زندگی میں اکثر اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں کہ ہماری عمر اور ضرورتیں بڑھ رہی ہیں، اور اسی کے ساتھ ہماری مالی ضرورتیں بھی۔ لیکن ایک دن جب آپ کے پاس توانائی کم ہو گی اور وقت محدود، تب یہ سوال انتہائی سنگین ہو جائے گا۔
زندگی کا مالی منصوبہ — کتنی رقم کافی ہوگی؟
اگر آپ کو اندازہ لگانا ہے کہ زندگی کے باقی سالوں کے لیے آپ کو کتنے پیسے درکار ہوں گے، تو ایک سادہ سا حساب لگایا جا سکتا ہے۔ فرض کریں کہ آپ ہر مہینے ایک لاکھ روپے خرچ کرتے ہیں۔ اب، اگر آپ کو پچھتر سال کی عمر تک جینا ہے اور آپ کی عمر اس وقت پینتیس سال ہے، تو آپ کے پاس چالیس سال باقی ہیں۔ چالیس سال کا مطلب ہے 480 مہینے، اور ہر مہینے ایک لاکھ روپے خرچ کرنے ہوں، تو یہ کل چار کروڑ اسی لاکھ روپے بنتے ہیں۔
اب، اگر آپ ان چار کروڑ اسی لاکھ روپے کو جلد سے جلد کمانا چاہتے ہیں، تو آپ کو ایک واضح منصوبہ بنانا ہوگا۔ کیا آپ ایک کامیاب کاروبار کریں گے؟ یا کیا آپ کوئی ایسی نوکری اپنائیں گے جو آپ کو اس مالی ہدف کے قریب لے جائے؟ یہ سوالات انتہائی اہم ہیں، کیونکہ یہ آپ کی زندگی کی سمت طے کریں گے۔
پلاننگ کا پہلا قدم — حقیقت کا سامنا
زندگی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینا ایک جرات مندانہ قدم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی مالی حقیقت کو قبول کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ بغیر کسی منصوبے کے زندگی محض ایک بے ترتیب سفر بن جاتی ہے۔ مالی پلاننگ کے بغیر، آپ زندگی کے آخر تک پریشانیوں اور مشکلات میں گھرے رہیں گے۔ لیکن اگر آپ اپنی مالی حقیقت کو سمجھتے ہیں اور ایک واضح مقصد بناتے ہیں، تو آپ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو سکون اور اطمینان کے ساتھ گزار سکیں گے۔
کیسے کریں؟ — مہارت اور ہنر کا استعمال
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ اتنی بڑی رقم کتنی جلدی کما سکتے ہیں؟ اس کا جواب آپ کی موجودہ مہارتوں اور ہنر میں چھپا ہوا ہے۔ آپ کو سوچنا ہوگا کہ آپ کس چیز میں بہترین ہیں، اور اس ہنر کو استعمال کرتے ہوئے کیسے اپنی آمدنی کو بڑھا سکتے ہیں۔ کیا آپ کے پاس کوئی ایسا کاروباری خیال ہے جو جلدی سے کامیاب ہو سکتا ہے؟ کیا آپ اپنی نوکری میں ترقی کر سکتے ہیں اور زیادہ تنخواہ حاصل کر سکتے ہیں؟
مثال کے طور پر:
اگر آپ ایک ماہر سافٹ ویئر انجینئر ہیں، تو آپ فری لانسنگ یا کوئی چھوٹا سا سافٹ ویئر ہاؤس شروع کر سکتے ہیں۔ اس شعبے میں کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں کیونکہ آئی ٹی کی دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اسی طرح، اگر آپ کا ہنر مارکیٹنگ میں ہے، تو آپ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی دنیا میں قدم رکھ سکتے ہیں اور اپنے کاروبار کو تیزی سے ترقی دے سکتے ہیں۔
جلدی سے جلدی مالی مقصد حاصل کریں — زندگی کو بہتر بنائیں
اب فرض کریں کہ آپ نے ایک مالی مقصد طے کر لیا ہے۔ آپ نے طے کیا ہے کہ آپ کو اگلے بیس سال میں چار کروڑ اسی لاکھ روپے کمانے ہیں تاکہ آپ پچپن سال کی عمر تک مالی طور پر آزاد ہو سکیں اور اپنی زندگی کی بقیہ عمر تفریح اور سکون کے ساتھ گزار سکیں۔ اب آپ کو ایک سوال کا سامنا ہوگا: یہ کیسے ممکن ہوگا؟
آپ کو ایک واضح حکمت عملی بنانی ہوگی۔ آپ کو یہ طے کرنا ہوگا کہ آپ کی آمدنی ہر سال کتنی بڑھ سکتی ہے، اور آپ کو کہاں سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ آپ کی دولت بڑھتی جائے۔
زندگی کو ذمہ داری سے جینے کی ضرورت — حقیقت کا سامنا کریں
زندگی میں اکثر لوگ اپنی مالی حقیقت کا سامنا کرنے سے ڈرتے ہیں۔ وہ پیسہ کمانے کی جدوجہد کو مؤخر کرتے رہتے ہیں، اور یوں سالوں تک بغیر کسی حقیقی مقصد کے کام کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اگر آپ اپنی زندگی کی حقیقت کو قبول کرتے ہیں اور ایک مالی مقصد بناتے ہیں، تو آپ ایک بہتر اور زیادہ مطمئن زندگی گزار سکتے ہیں۔
اگر آپ اپنی زندگی کے اگلے بیس سال میں اتنی رقم کما لیتے ہیں جو آپ کی بقیہ زندگی کے لیے کافی ہو، تو آپ کو یہ آزادی ملے گی کہ آپ اپنی زندگی کو اپنی مرضی سے گزار سکیں۔ آپ اپنے مشاغل میں وقت لگا سکیں گے، دنیا کی سیر کر سکیں گے، یا وہ کچھ کر سکیں گے جو آپ ہمیشہ سے کرنا چاہتے تھے۔
جلدی کرنے کا فائدہ — وقت کا صحیح استعمال
زندگی کے ابتدائی سالوں میں محنت اور مالی منصوبہ بندی کرنے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ آپ جلدی مالی آزادی حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے بیس سال اچھی پلاننگ اور محنت میں گزار دیتے ہیں، تو آپ اپنی بقیہ زندگی کو بغیر کسی مالی دباؤ کے گزار سکتے ہیں۔ اس کے برعکس، اگر آپ اپنی جوانی کے سال ضائع کر دیتے ہیں اور مالی پلاننگ نہیں کرتے، تو آپ کو بڑھاپے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اپنی زندگی کا حساب لگائیں — اور آگے بڑھیں
آپ کا حساب آپ کے مقاصد کے مطابق ہو سکتا ہے۔ آپ ہر مہینے ایک لاکھ روپے سے زیادہ یا کم خرچ کر سکتے ہیں، اور آپ کی عمر بھی پینتیس سال سے زیادہ یا کم ہو سکتی ہے۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی کا حساب لگائیں، اپنی مالی حقیقت کو قبول کریں، اور ایک واضح مالی مقصد بنائیں۔ یہ آپ کو زندگی میں آگے بڑھنے کا راستہ فراہم کرے گا اور آپ کو مالی استحکام کی طرف لے جائے گا۔
کامیابی کا سفر — حقیقت کو اپنائیں اور آگے بڑھیں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی زندگی مالی دباؤ سے آزاد ہو، تو آپ کو ایک مالی مقصد بنانا ہوگا اور اپنی زندگی کو اس مقصد کے مطابق گزارنا ہوگا۔ آپ کو اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں سخت محنت کرنی ہوگی، اپنی مہارتوں کو نکھارنا ہوگا، اور ایک واضح حکمت عملی بنانی ہوگی کہ آپ کیسے اپنی مالی ضروریات کو پورا کریں گے۔
یاد رکھیں، زندگی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جینا ہی کامیابی کی طرف پہلا قدم ہے۔ حقیقت کو قبول کریں، اپنے مالی مقاصد بنائیں، اور ان کی تکمیل کے لیے بھرپور محنت کریں۔ یہی راستہ ہے جو آپ کو مالی آزادی اور زندگی کے اطمینان کی طرف لے جائے گا۔

جواب دیں

Back to top button