سیاسیات

امریکا پاکستان میں شیعہ وزیر اعظم لانا چاہتا ہے؟ جاوید چوہدری نے نئی بحث چھیڑ دی

سینئر صحافی جاوید چوہدری نے اپنے تازہ کالم میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل شیعہ مسلمانوں کے خلاف تاریخی اور جغرافیائی بنیادوں پر دشمنی رکھتا ہے اور اب پاکستان کو بھی اس کھیل کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اسرائیل نے خیبر کی جنگ کے بعد سے شیعہ مسلمانوں کو ہمیشہ اپنا دشمن سمجھا، اور آج بھی ایران کے ساتھ جاری کشیدگی اسی تسلسل کا حصہ ہے۔

جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو اس بات کا خدشہ ہے کہ پاکستان اور ترکی جیسے ممالک ایران کا ساتھ دے سکتے ہیں، اس لیے ان ممالک کو اندرونی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں، امریکا کی جانب سے پاکستان میں ایک شیعہ وزیراعظم لانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے تاکہ ملک کی 20 فیصد شیعہ آبادی کو مطمئن کیا جا سکے اور پاکستان کو ایران کی حمایت سے روکا جا سکے۔ جاوید چوہدری کے مطابق، اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑتی ہے تو پاکستان میں شیعہ وزیر اعظم لانے کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا اور امریکا و اسرائیل کے مفادات کو پورا کرنا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران کے خلاف جنگ شروع ہوتی ہے تو پاکستان پر اس کے شدید اثرات مرتب ہوں گے، اور پاکستان کی موجودہ سیاسی و معاشی عدم استحکام کا ایک اہم مقصد بھی ملک کے ایٹمی پروگرام کو کمزور کرنا ہے، جسے اسرائیل ناقابل برداشت سمجھتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button