سیاسیات

مولانا فضل الرحمان کی ” نہ ” نے حکومت اور اتحادیوں کو ایک مرتبہ پھر مشکل میں ڈال دیا

لاہورٟ (محمد اخلاق اسلم) ٞآئینی ترامیم کےلیے حمایت، مولانا فضل الرحمان کی ” نہ ” نے حکومت اور اتحادیوں کو ایک مرتبہ پھر مشکل میں ڈال دیا ۔ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کے براہ راست رابطے بھی تا حال مولانا کو آئینی ترامیم کےلیے حمایت کرنے پر مجبور نہ کر سکے ۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے انکار سے حکومتی ٹرائیکا نے پھر سے سر جوڑ لئے ہیں جس میں مولانا کو ہر قیمت پر ان ترامیم کےلئے راضی کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس کے لئے ملاقات اور مشاورت کا عمل اگلے ہفتے تک مکمل ہوجائے گا۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکامی کی ذمہ داری حکومت کی مشاورتی ٹیم پر ڈال دی ہے ۔ واضح رہے رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچنے پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، اب تو یہ بھی کہہ رہے ہیں یہ ہمارا مسودہ نہیں تھا، جو مسودہ پہلے فراہم کیا گیا تھا وہ کیا کھیل تھا؟ مطالعہ کرنے کے بعد وہ مسودہ کسی لحاظ سے قابل قبول نہیں تھا یہ قوم سے بڑی خیانت ہوتی اگر اس کا ساتھ دیتے۔ دریں اثنا انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل میں مبینہ گفتگو پر جواب دینے سے گریز کیا۔ وا ضح رہے کہ آئینی ترامیم کےلیے حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن وفود نے مولانا فضل رحمن سے ملاقات کی تھی۔ اس سلسلے میں اسد قیصر کافی متحرک رہے۔ عارف علوی بھی مولانا سے ملے تھے۔

جواب دیں

Back to top button