دنیا

سابق وزیراعظم کے قریبی میجر جنرل ضیا الاحسن ملازمت سے فارغ

شیخ حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیشی فوج کے اعلیٰ عہدوں میں اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے، سابق وزیراعظم کے قریبی میجر جنرل ضیا الاحسن کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔

بنگلہ دیش کے سرکاری خبررساں ادارے بنگلہ دیش سنگباد سنگستھا (بی ایس ایس) کے مطابق بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفیٰ ہونے کے بعد فوج میں اعلیٰ سطح پر ردو بدل کی گئی ہے۔

بنگلہ دیشی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ میجر جنرل ضیا الاحسن کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر جنرل ضیا الاحسن کی جگہ میجر جنرل ردوان الرحمٰن ڈی جی این ٹی ایم سی ہوں گے۔

بنگلہ دیشی فوج کے ترجمان کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد سیف العالم کو وزارت خارجہ میں تعینات کیا گیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل مجیب الرحمٰن جی او سی آرمی ٹریننگ اور ڈاکٹرائن کمانڈ ہوں گے۔

اس کے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل احمد تبریز شمس چوہدری کو کوارٹر ماسٹر جنرل آف آرمی تعینات کیا گیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل میزان الرحمٰن شمیم ​​کو چیف آف جنرل اسٹاف تعینات کیا گیا ہے، جب کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد شاہین الحق بطور کمانڈنٹ این ڈی سی خدمات انجام دیں گے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ کئی ہفتوں سے سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں اور پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

حسینہ واجد ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت روانہ ہوئیں تھیں، بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی سربراہ کے استعفے کی تصدیق کی اور ملک میں عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم، بنگلہ دیش طلبہ رہنماؤں نے فوجی عبوری حکومت تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ محمد یونس نگراں حکومت کی قیادت کریں۔

بنگلہ دیش کے نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس نے احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے تیار ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button