اسرائیل پر چڑھائی کر سکتے ہیں، ہمیں روکنے والی کوئی چیز نہیں, اردگان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے ملک کی فوج کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے تا کہ "فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا بھرپور جواب” دیا جا سکے۔
انھوں نے یہ بات اتوار کے روز ریزے صوبے میں حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اجلاس کے دوران میں کہی۔
ایردوآن نے کہا کہ "جس طرح ہم نگورہ قرہ باخ میں اور لیبیا میں داخل ہوئے تھے عین اسی طرح ان لوگوں (اسرائیل) کے ساتھ بھی کر سکتے ہیں اور ہمیں اس سے روکنے والی کوئی چیز نہیں، صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اتنے طاقت
فلسطینی صدر محمود عباس کو ترکیہ کے پارلیمنٹ میں خطاب کی دعوت کے حوالے سے ایردوآن کا کہنا تھا کہ "ہم نے انھیں دعوت دی تھی تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ محمود عباس ہمیں مثبت جواب دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے
ایردوآن نے باور کرایا کہ ترکیہ کے پارلیمنٹ کے دروازے درست راستے پر گامزن ہر شخص کے لیے کھلے ہیں۔
گذشتہ برس سات اکتوبر سے اسرائیل امریکی آشیرباد سے غزہ کی پٹی میں وحشیانہ جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں اب تک چالیس ہزار کے قریب فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس کے علاوہ 10 ہزار سے زیادہ لوگ لا پتا ہو چکے ہیں۔ غزہ میں بھوک اور تباہی کے مناظر بد ترین انسانی المیے کا اعلان کر رہے ہیں۔
تل ابیب حکومت نے فوری فائر بندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے ان احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا جن میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی روکنے اور انسانی صورت حال بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں