حکومت چلے گی، کسی پریشانی کی ضرورت نہیں: شرجیل میمن
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ان شا اللہ پاکستان تمام مسائل پر قابو پالے گا، ماضی کے تجربے تلخ ہیں، مگر اب ایسا کچھ نہیں ہونے والا، یہ سسٹم اور حکومت چلے گی، کسی پریشانی کی ضرورت نہیں.
کراچی میں پیپلز بس سروس نے نئے روٹ کی افتتاحی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ عوام اور سرمایہ کاروں کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ملک میں کچھ نہیں ہونے جارہا، عوام کسی قسم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ماضی کے مقابلےمیں اسٹیبلشمنٹ کا کردار بہتر نظر آرہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ مایوسی پھیلا رہے ہیں، لیکن کوئی مایوسی کی بات نہیں، لوگ مختلف انداز میں منفی باتیں پھیلاتے ہیں، مگر کچھ برا ہونے نہیں جارہا یہ سسٹم اور حکومت چلے گی، ملک میں کچھ نہیں ہونے والا۔ معاشی چیلنجز میں بھی جلد بہتری آنے والی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف ملے، ماڑی پور سے ٹاور تک ایک نئے بس روٹ کا آغاز کر رہے ہیں
ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی توجہ عوام کو ہر شعبے میں سہولت دینے پر ہے، ملک میں چیلنجز ہیں، منہگائی کا طوفان بھی ہے، بجلی کی قیمتیں اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ ایک چیلنج ہے، پالیسی ساز ن لیگ ہے مگر پاکستانی کے طور پر ہم سب کی ذمے داری ہیں۔
سینیئر وزیر کا کہنا ہے کہ حالات کٹھن ہیں، منہگائی ہے، چیلنجز ہیں، یہاں رائے بنائی جاتی ہے کہ حکومت کام نہیں کررہی لیکن آپ کو نظر آرہا ہے کہ حکومت سندھ کام کررہی ہے۔
انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں وہ ریلیف دیے گئے جو مانگے بھی نہیں گئے، الیکشن کمیشن کے قانون میں ہے کہ کونسی پارٹی الیکشن لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے اور کونسی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا قانون کہتا ہے کہ غیرملکی فنڈنگ لینے والی جماعت اہل نہیں، پی ٹی آئی نے اپنے فارن فنڈنگ کے اکاؤنٹس چھپائے، شارع فیصل پر بسوں کو کس نے آگ لگائی، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی مشہور ہوں تو اس پر سو خون معاف ہیں، دنیا میں کہیں ہوتا ہے کہ آپ قانون سے بالاتر ہوں؟
شرجیل میمن نے فرینکفرٹ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہر دور میں پاکستان نے افغانستان پر احسان کیے ہیں، جو بھی غیر قانونی طور پر یہاں رہ رہا ہے اس کے خلاف کارروائی ہوگی
ان کا کہنا ہے کہ امریکا کے الیکشن میں کافی چیزیں واضح ہیں، امریکا کے شخص اور یہاں جیل میں موجود شخص کی سوچ ایک ہی ہے، عوام کافی جگہ غلط سوچ رکھتے ہیں لیکن عوام ان افراد کو لائیں جو جوڑنے کی بات کریں، تفریق کی نہیں۔