دلچسپ و حیرت انگیز

سیاح خاتون کی جانب سے قدیم رومی دیوتا کے مجسمے کے ساتھ جنسی چھیڑ خانی کرنے پر تنازع

یورپ ملک اٹلی میں سیاح خاتون کی جانب سے قدیم رومی دیوتا کے مجسمے کی بے حرمتی کرنے، مجسمے کو بوسہ دینے، اس کے ساتھ جنسی چھیڑ خانی کرنے پر تنازع ہوگیا اور حکام نے خاتون کی تلاش شروع کردی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق نامعلوم خاتون سیاح کی جانب سے تاریخی شہر فلورنس میں نصب قدیم رومی دیوتا کے مجسمے کے ساتھ نامناسب فعل کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حکام نے خاتون کی تلاش شروع کردی۔

وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں خاتون سیاح کا چہرہ واضح طور پر دکھائی نہیں دیتا، تاہم ان کی جانب سے تانبے کے مجسمے کے ساتھ کی جانے والی حرکتوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیوز اور تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ خاتون نے ٹی شرٹ اور شارٹس پہن رکھے ہیں جب کہ ایسا بھی معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے شراب نوشی کر رکھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خاتون سیاح نے فلورنس میں نصب باکچس یا باچس (Bacchus) نامی قدیم رومی دیوتا کے مجسمے کی بے حرمتی کی، جسے زرخیزی، جنسیت اور شراب کا دیوتا مانا جاتا تھا۔

خاتون نے جس تانبے کے مجسمے کے ساتھ چھیڑ خانی کی، اسے سولہویں صدی میں تیار کرکے نصب کیا گیا تھا اور مذکورہ مجسمہ قدیم ثقافتی ورثے کی ملکی فہرست میں بھی شامل ہے۔

خاتون سیاح کی جانب سے مجسمے کو بوسے دینے اور اس کے ساتھ جنسی چھیڑ خانی کیے جانے پر اطالوی پولیس اور محکمہ ثقافت نے تفتیش شروع کردی، تاہم ابتدائی کوششوں پر حکام کو کوئی کامیابی نہیں مل سکی تھی۔

حکام کے مطابق خاتون سیاح کی شناخت کے بعد اسے نہ صرف گرفتار کیا جائے گا بلکہ انہیں جرمانہ سنانے سمیت ان پر شہر میں زندگی بھر داخلے پر پابندی بھی لگائی جائے گی۔

دوسری جانب دی ٹیلی گراف نے بتایا کہ اٹلی کے سابق وزیر ثقافت و سیاحت نے خاتون کی حرکت کی طرفداری کرتے ہوئے اسے دلکش قرار دیا ہے۔

سابق وزیر کے مطابق چوں کہ مجسمہ جنسیت، شراب اور زرخیزی کے دیوتا کا تھا، اس لیے خاتون نے بھی اس کے ساتھ چھیڑ خانی کرکے دلکش عمل کیا۔

خاتون سیاح کی جانب سے مجسمے کے ساتھ جنسی چھیڑ خانی کیے جانے پر اٹلی کے سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں، بعض افراد خاتون کے عمل کو دلکش اور ایک عورت کی خواہش قرار دیتے دکھائی دیے جب کہ بعض نے ان پر اطالوی ثقافت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button