یوم تکبیر: ایٹمی تجربات کو 26سال مکمل

پوری قوم نے منگل کو یومِ تکبیر انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا، اس روز وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ تمام سرکاری اور نجی ادارے بند رہے۔ 28مئی پاکستانی تاریخ کا اہم اور بڑا دن ہے، اس لیے اس روز کو ہر سال ’’یوم تکبیر’’ کے نام سے منایا جاتا ہے۔ جشنِ آزادی کے بعد یوم تکبیر کو قومی تاریخ میں دوسرا بڑا دن تصور کیا جاتا ہے۔ بھارت قیام پاکستان سے ہی دشمنی میں تمام تر حدیں پار کرتا رہا، اس نے جنگیں مسلط کرکے دیکھ لیں، وہاں اُسے منہ کی کھانی پڑی، پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کے لیے اس نے تمام تر حربے آزمائے، لیکن اس کی ایک نہ چلی۔ پاکستانی ایٹمی تجربات کرنے کی وجوہ کو جاننے کی کوشش کی جائے تو یہ حقائق سامنے آتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے 11مئی 1998ء کو کامیاب جوہری تجربہ کیے جانے کے بعد پاک بھارت جنگ کا خطرہ محسوس کرتے ہوئے پاکستان نے بھی اپنے دفاع کا فیصلہ کیا اور چند روز بعد 28مئی کو پانچ کامیاب ایٹمی تجربات کرکے بھارت کو منہ توڑ جواب دے دیا۔ جب 11مئی کو بھارت نے راجستھان کے صحرائی علاقے پوکھران میں پانچ ایٹمی دھماکے کرکے پورے خطے میں امن کا توازن بگاڑ دیا اور پاکستان کی جانب سے کئی روز تک کوئی جارحانہ جواب نہ آیا تو عالمی برادری سمجھنے لگی کہ پاکستان کے پاس ایٹم بم نہیں اور ایٹم بم کی کہانیاں فرضی ہیں۔ بھارت نے ایٹمی دھماکوں کے بعد مقبوضہ کشمیر کی کنٹرول لائن پر اپنی فوج بھی جمع کردی تھی۔ اگرچہ پاکستان بہت پہلے ایٹمی دھماکے کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکا تھا، لیکن اپنی امن پسندی کے باعث اس نے ایسا نہیں کیا تھا، تاہم اپنی سرحدوں اور لائن آف کنٹرول پر منڈلاتا خطرہ دیکھ کر پاکستان نے ایٹمی تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا اور پانچ کامیاب دھماکے کرکے دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ کامیاب جوہری دھماکوں کے بعد جہاں پاکستان اور تمام عالم اسلام میں جشن منایا گیا، وہیں بھارت اور پاکستان دشمن ممالک میں سوگ کی کیفیات دِکھائی دیں۔ کامیاب ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان کی قوم اور فوج کا مورال بلندیوں پر پہنچ گیا، کیوں کہ ان تجربات نے ارض وطن کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا اور بھارت کا خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کا خواب بھی بکھر گیا۔ پاکستان کی جانب سے ایٹمی دھماکوں نے بھارت کا غرور مٹی میں ملادیا اور اسے باور کرا دیا کہ افواج پاکستان سرزمین پاکستان کا دفاع کرنا خوب جانتی ہیں۔ تب سے لے کر اب تک ہر سال 28مئی کو ایٹمی دھماکوں کی یاد میں پاکستان بھر میں جشن منایا جاتا ہے، اس دن کو ’’ یوم تکبیر’’ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ اس روز ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جلسے ہوتے اور سیمینارز کا اہتمام کیا جاتا ہے، ساتھ ہی ملک کے طول و عرض میں ریلیاں بھی نکالی جاتی ہیں اور واکس بھی کی جاتی ہیں۔ اس روز محب عوام کا جوش و ولولہ دیدنی ہوتا ہے۔ پاک فوج نے بھی اس روز کی مناسبت سے قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے یوم تکبیر 28مئی کی مناسبت سے جاری پیغام میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور افواج نے یوم تکبیر کی 26ویں سالگرہ پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ اہم موقع 1998ء میں پاکستان کے جوہری تجربات کی تاریخی کامیابی کی یاد دلاتا ہے، جس نے کامیابی سے قابل اعتبار کم از کم ڈیٹرنس قائم کیا اور خطے میں طاقت کا توازن بحال کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ مسلح افواج اور قوم ان تمام لوگوں کی غیر متزلزل لگن اور بے لوث قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اس شاندار کارنامے میں اپنا حصہ ڈالا، اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے سائنسدانوں، انجینئرز اور حکام قوم اور اس کی مسلح افواج کے شکر گزار اور تعریف کے مستحق ہیں۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے اس اہم دن پر پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع، اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور ملکی سلامتی کو ہر حال میں اور کسی بھی قیمت پر یقینی بنانے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یوم تکبیر پاکستانی قوم کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اتحاد کی یاد دلاتا ہے، آج کے دن پوری قوم نے اس ملک کی سالمیت کیلئے یہ فیصلہ کیا کہ ملکی دفاع پر کسی قسم کا بیرونی دبائو قبول کرکے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، یوم تکبیر سیاسی اور دفاعی قوتوں کے اس ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کیلئے ایک جھنڈے، سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے۔ شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ یوم تکبیر بیرونی دشمنوں کے ساتھ ایسے اندرونی دشمنوں، جو ملک میں انتشار کی سیاست سے اس ملک کو خطرے سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، ان کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکام بنانے کے عہد کی تجدید کا دن ہے،28مئی یوم تکبیر، اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف اور پاک فوج کے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے اقدام کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، اس دن ہم ذوالفقار علی بھٹو کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام شروع کرنے اور اسے جاری و ساری رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے والے سائنسدانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم اس دن یہ عہد کرتی ہے کہ 28مئی کو جس طرح اس ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، ویسے ہی ہم شبانہ روز محنت سے اس ملک کی اقتصادی سلامتی کو یقینی بنائیں گے، آئیں آج کے روز ہم یہ عہد کریں کہ نہ صرف بیرونی دشمنوں، بلکہ پاکستان میں موجود 9مئی جیسے واقعات سے انتشار کی خواہشمند عناصر کی شر پسندی کو اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کے ساتھ ساتھ دن رات محنت سے ناکام بنائیں گے۔ وزیراعظم اور پاک فوج کا ملکی دفاع اور معاشی استحکام کا عزم ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، اس کی جوہری قوت محفوظ ہاتھوں میں ہے اور پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کی بہترین حفاظت کرنا جانتا ہے۔ ان شاء اللہ ملک پھر سے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔ معاشی استحکام اور ملک و قوم کی ترقی و خوش حالی کا خواب جلد شرمندہ تعبیر ہوگا۔ اس کے لیے ہر محب وطن پاکستانی اپنا بھرپور حصہ ڈالے گا۔ اس حوالے سے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں، جن کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی سستا
ملک کے غریب عوام نے پچھلے 6سال کے دوران انتہائی مشکل دور کا سامنا کیا ہے۔ مہنگائی کے بدترین نشتر اُن پر برستے دکھائی دیے۔ تاریخ کی ہولناک گرانی اُن پر مسلط کی گئی۔ ہر شے کے دام تین، چار گنا بڑھ گئے جب کہ غریبوں کی آمدن وہی تھی۔ ہر نیا دن اُن کے لیے کسی نئی آزمائش کے ساتھ آتا تھا اور اُن کی مشکلات بے پناہ بڑھا کر گزر جاتا تھا۔ ایک طرف مہنگائی کے نشتر بے دردی سے برس رہے تھے تو دوسری جانب بے روزگاری کا عفریت بڑی تباہی مچا رہا تھا۔ قدرت کے کرم سے صورت حال نے بہتر رُخ اختیار کرنا شروع کیا۔ نگراں حکومت اور موجودہ حکومت کی کوششوں سے پچھلے کچھ عرصے سے حالات سنورنا شروع ہوئے ہیں اور گرانی کا زور ٹوٹتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈائون نے گرانی کا زور توڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستانی روپیہ روز بروز مضبوط ہورہا ہے۔ معیشت کا پہیہ تیزی سے چلنے لگا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات فوری طور پر عوام الناس کو منتقل کیے گئے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کافی کمی آچکی ہے۔ ملک میں آٹے کی قیمتوں میں بڑی کمی آئی ہے۔ چاول اور دالوں کے نرخ بھی گر رہے ہیں۔ گویا پچھلے کچھ عرصے سے غریب عوام کی اشک شوئی کا سلسلہ چل پڑا ہے۔ اب یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی کردی گئی ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے ایک کلو گھی 18روپے سستا کر دیا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مطابق گھی کی قیمت میں کمی کا اطلاق منگل 28مئی سے ہوگا، سبسڈی والے گھی کی نئی قیمت 375روپے فی کلو ہوگی جبکہ بغیر سبسڈی والے گھی کی فی کلو قیمت 445روپے ہوگی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں کو اب گھی 375روپے فی کلو اور عام صارفین کو 445روپے فی کلو ملے گا۔ اس سے پہلے پچھلے مہینے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے سبسڈی والا گھی فی کلو 58روپے مہنگا کیا تھا۔ گھی کی قیمت میں کمی بڑا اقدام ہے، اس کی توصیف کی جانی چاہیے۔ اب بھی دیکھا جائے تو بہت سی اشیاء کے نرخ خاصے زیادہ ہیں، چینی کی قیمت کم ہونے میں ہی نہیں آرہی، اسی طرح آٹے کے دام بے پناہ گر جانے کے باوجود بہت سی جگہوں پر روٹی، نان، پراٹھے اور بیکری آئٹمز کے نرخ وہی پُرانے وصول کیے جارہے ہیں۔ ٹرانسپورٹرز بھی زائد کرائے وصول کرتے نظر آتے ہیں۔ حکومت اور متعلقہ انتظامیہ کو اس حوالے سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔