بے حس ایرانیوں کے ایک گروہ کی جانب سے ابراہیم رئیسی کی موت کا جشن

ایران کے اہم اور بڑے شہر تبریز سے ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور اُن کے قافلے میں شامل سات دیگر اہم ایرانی عہدیداروں کی آخری رسومات کا آغاز ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا جس کا آغاز آج تبریز سے ہوا۔
ابراہیم رئیسی کا انسٹاگرام پیج خراج عقیدت سے بھرا ہوا ہے۔ بہت سے صارفین نے ملک کے لیے ان کی خدمات پر اُن کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
ایک جانب تو فضا سوگوار ہے اور غم کا ماحول ہے تو دوسری جانب بہت سے لوگ اُن کی وفات کا جشن بھی منا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر متعدد ایسی پوسٹس سامنے آئیں جن میں رئیسی پر طنز کیا گیا یا یوں کہہ لیں کہ اُن کی پوسٹوں میں خوشی جھلک رہی تھی۔ایکس پر کچھ لوگوں نے رئیسی کی موت پر جشن کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی ہیں۔ ان ویڈیوز اور تصاویر میں لوگ آتش بازی کرتے اور میٹھائیاں تقسیم کرتے نظر آ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی پوسٹس کے ساتھ ساتھ رئیسی کے انسٹاگرام پیج پر تبصروں میں بھی لوگوں نے ان کی موت کو ایک اچھی خبر قرار دیا۔
ایک شخص نے لکھا کہ ’مجھے اُمید ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں کسی درخت کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔‘
تاہم رئیسی کے انسٹاگرام پر اُن کے خلاف آنے والے کچھ تبصروں کو بعد میں حذف کر دیا گیا تھا۔