سٹاک مارکیٹ 75 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گئی: مگر تاریخی تیزی کی وجوہات کیا ہیں؟
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز شروع ہونے والے کاروباری روز کے آغاز سے ہی تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور کاروبار کے پہلے ایک گھنٹے میں انڈیکس میں 500 پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس اضافے کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس ملکی تاریخ میں پہلی بار 75000 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا ہے۔
سٹاک ایکسچینج میں گذشتہ کئی ہفتوں سے تیزی رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور رواں کاروباری ہفتے کے آغاز میں انڈیکس نے 74000 پوائنٹس کی سطح عبور کی تھی اور اس دوران مقامی اور بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے سٹاک مارکیٹ میں خریداری کا رجحان غالب رہا ہے۔
پاکستان میں سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے محاذ پر چند حالیہ مثبت پیش رفت سٹاک ایکسچینج میں تیزی کی وجہ بنی ہیں۔ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف سے ایک نئے پروگرام کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جس کے تحت پاکستان آئی ایم ایف سے آٹھ ارب ڈالر کا قرض حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ دوسری جانب ملک میں مہنگائی میں کمی کی وجہ سے شرح سود میں بھی کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مارکیٹ تجزیہ کار محمد سہیل نے بتایا کہ مارکیٹ میں تیزی کی دیگر وجوہات کے علاوہ سب سے بڑی وجہ بین الاقوامی ادارے ’مارگن سٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل کی جانب سے اپنے انڈیکس میں پاکستانی کمپنی کو شامل کرنا ہے۔ اس ادارے کی جانب سے نیشنل بینک آف پاکستان کو اپنے انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے جس کا مثبت اثر پاکستان کی سٹاک ایکسچینج پر بھی پڑا جس کے بعد انڈیکس پہلی بار 75000 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔
انھوں نے کہا سٹاک ایکسچینج میں تیزی کی ایک اور وجہ بیرونی سرمایہ کاری بھی ہے کیونکہ اس وقت بیرونی سرمایہ کار پاکستانی سٹاک مارکیٹ میں کافی خریداری کر رہے ہیں۔