نگراں دور میں ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی آڑ میں 6 بار بجلی مہنگی ہوئی
اتحادی حکومت کے بعد نگران حکومت میں بھی بجلی صارفین مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کی زد میں رہے، ان پر ساڑھے تین سو ارب سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نگراں دور حکومت میں ماہانہ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر 352 ارب کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ مزید 151 ارب روپے کے اضافی بوجھ کی درخواستوں پر ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ نگران دور میں نیپرا اب تک ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 6 بار مہنگی کرچکا ہے۔
ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی صارفین پر 170 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ اس کے علاوہ 2 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی صارفین پر 182 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ لادا گیا۔
ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت ساتویں بار بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔ اکتوبر تا دسمبر 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔
ستمبر میں جولائی 2023 کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 1.46 روپے مہنگی کی گئی تھی۔ اکتوبر کے بل میں اگست 2023 کی ایڈجسٹمنٹ مد میں بجلی 1.71 روپے مہنگی کی گئی۔ نومبر کے بل میں ستمبر 2023 کی ایڈجسٹمنٹ مد میں بجلی 40 پیسے مہنگی کی گئی تھی۔
دسمبر کے بل میں اکتوبر 2023 کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3.08 روپے مہنگی کی گئی جبکہ جنوری کے بل میں نومبر 2023 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 4.13 روپے مہنگی کی گئی تھی۔
فروری کے بل میں دسمبر 2023 کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4.57 روپے مہنگی کی گئی جبکہ جنوری کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 7.13 روپے مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں دائر ہوچکی ہے۔ اکتوبر میں اپریل تا جون 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 3.28 روپے مہنگی کی گئی۔
مزید برآں دسمبر میں جولائی تا ستمبر 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 1.15 روپے مہنگی کی گئی تھی جبکہ اکتوبر تا دسمبر 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔