پی ٹی آئی رہنما علی ظفر کا الیکشن کمیشن حکام کو سینیٹ میں بلانے کا مطالبہ
پی ٹی آئی رہنما و سینیٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن حکام کو سینیٹ میں بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن حکام کو بلایا جائے اور جو مینڈیٹ چوری کیا اس کا پوچھا جائے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، الیکشن کمیشن کے اعلان سے پولنگ ڈے تک پری پول دھاندلی ہوئی
ان کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف سے بلے کا نشان لے کر جمہوریت کو سب سے بڑا زخم دیا گیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ غلط ہے، پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے اور انقلاب کو روکنے سے انتشار آئے گا۔
اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کی قرارداد پیش
اس موقع پر سینیٹر علی ظفر نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کی قرارداد بھی سینیٹ میں پیش کی۔
قرارداد میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اعجاز چوہدری کو سینیٹ اجلاس میں شامل ہونے دیا جائے، یہ آخری اجلاس ہے، اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کرتے ہیں، اس قرارداد پر 27 سینیٹرز نے دستخط کیے ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے انہیں جواب دیا کہ آپ اس قرارداد کو جمع کر دیں ہم دیکھ لیتے ہیں
الیکشن کمیشن بتائے دھاندلی کیوں ہونے دی؟ ولید اقبال
اس موقع پر ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بتانا ہو گا کہ دھاندلی کیوں ہونے دی؟ انٹرنیٹ سروسز بند کرنے سے دنیا بھر میں بدنامی ہوئی، دن بھر تو ووٹنگ ہوئی رات کو کیوں نیٹ سروس بند رہی؟
ان کا کہنا ہے کہ قانون کہتا ہے کہ آر او اعلان کرے گا لیکن اعلان نہیں کیا گیا، ہمارے بنائے قانون پر عمل نہیں ہوتا تو ہمیں گھر چلے جانا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر نے میڈیا کو بریفنگ تک نہ دی، الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور انتخابی نشان چھینا گیا
ولید اقبال نے حبیب جالب کا شعر پڑھا
سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ پاکستان میں سنگ دلی روز بروز بڑھتی چلی جا رہی ہے، حبیب جالب نے اس حوالے سے کہا ہے کہ
ظلم رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ احتساب کا خوف اور قانون کا ڈر ہی ختم ہو گیا ہے، نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوام نے نتائج تسلیم کر لیے ہیں، نگراں وزیرِ اعظم کس جنت میں رہتے ہیں جنہیں حقائق کا علم نہیں؟