دنیا

پیوٹن کو لندن میں نئی محبت مل گئی

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو مبینہ طور پر لندن میں نئی محبت مل گئی ہے۔

برطانوی میڈیا نے یوکرینی میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پیوٹن کو لندن میں ایک تعلیم یافتہ خاتون کاٹیا میزولینا سے محبت ہوگئی ہے جو کہ انٹرنیٹ پر روسی صدر پر ہونے والی تنقید کو سینسر کرتی ہیں۔

39 سالہ ایکیٹرینا میزولینا (کاٹیا میزولینا)، پیوٹن کی حامی اور یوکرین مخالف 69 سالہ سینیٹر ایلینا میزولینا کی بیٹی ہیں اور ابھی روسی صدر کی سیف انٹرنیٹ لیگ کی سربراہ ہیں۔

کاٹیا میزولینا نے لندن یونیورسٹی کے اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز سے آرٹ کی تاریخ اور انڈونیشی زبان میں ڈگری حاصل کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق روسی صدر کاٹیا میزولینا سے خود پر ہونے والی آن لائن تنقید کو سخت گیر انداز سے سینسر کرنے کی وجہ سے متاثر ہوئے۔

علاوہ ازیں، روس اور یوکرین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی پیوٹن اور میزولینا کے درمیان قریبی تعلقات ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔

روسی انسانی حقوق کی مہم چلانے والی اولگا رومانووا نے کاٹیا میزولینا کا موازنہ پیوٹن کی سابقہ پارٹنر سویتلانہ کریوونوگِخ سے کرتے ہوئے کہا کہ’روسی صدر کو ہمیشہ سے  باربی جیسی خواتین  بہت اچھی لگتی ہیں اور کاٹیا میزولینا بالکل ویسی ہی ہیں‘۔

واضح رہے کہ سویتلانا کریوونوگِخ، پیوٹن کی سب سے لاڈلی بیٹی لوئیزا کی والدہ بھی ہیں۔

میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس کے خلاف پابندیوں کی وکالت کے لیے مشہور کاٹیا میزولینا چین کا دورہ کرنے والے سرکاری روسی وفود کے لیے بطور مترجم بھی کام کر چُکی ہیں۔

رواں ماہ طالب علموں کے ساتھ ایک میٹنگ میں اُنہوں نے لازمی فوجی سروس پر سوال اُٹھانے والے ایک طالب علم کو پیوٹن کے سخت قوانین کی دھمکی دیتے ہوئے اس سے معافی مانگنے کو کہا۔

واضح رہے کہ ولادیمیر پیوٹن کے 40 سالہ اولمپک جمناسٹ الینا کبایوا کے ساتھ بھی کافی عرصے قریبی تعلقات  رہے ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ سابق ایتھلیٹ سے ان کے دو یا تین بچے بھی ہیں جو روسی صدر کی ملکیت میں موجود محلوں یا سرکاری رہائش گاہوں میں کہیں رہتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button