دنیا

امریکہ کے فضائی حملے میں یمن کے پانچ میزائل تباہ

امریکی فوج نے کہا کہ اس نے اتوار کو یمن میں پانچ میزائلوں کے خلاف فضائی حملے کیے جن میں سے ایک زمینی حملے کے لیے اور دیگر چار بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیےتھے۔

یہ حملے امریکی اور برطانوی افواج کی جانب سے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف فضائی حملوں کی ایک لہر کے ایک دن بعد ہوئے ہیں جو جہاز رانی پر گروپ کے مسلسل حملوں کے جواب میں مشترکہ فوجی کارروائی کا تیسرا دور ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے سوشل میڈیا پر کہا، امریکی افواج نے "اپنے دفاع میں زمین پر حملہ کرنے والے حوثی کروز میزائل کے خلاف حملہ کیا” اور بعد میں "چار جہاز شکن کروز میزائل مارے جو تمام بحیرۂ احمر میں بحری جہازوں کے خلاف داغے جانے کے لیے تیار تھے۔”

سینٹ کام نے مزید کہا کہ امریکی افواج نے "یمن کے حوثیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں میزائلوں کی نشاندہی اور اس بات کا تعین کیا کہ وہ خطے میں امریکی بحریہ کے جہازوں اور تجارتی جہازوں کے لیے ایک فوری خطرہ تھے”۔

حوثیوں نے نومبر میں بحیرۂ احمر کی جہاز رانی کو نشانہ بنانا شروع کیا اور کہا، وہ غزہ کے فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو اسرائیل اور حماس کی جنگ سے تباہ ہو چکا ہے۔

امریکی اور برطانوی افواج نے حوثیوں کے خلاف حملوں کا جواب دیا جنہوں نے تب سے امریکی اور برطانوی مفادات کو بھی جائز اہداف قرار دیا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن مہم پر غصہ پورے شرقِ اوسط میں بڑھ گیا ہے جس نے لبنان، عراق، شام اور یمن میں ایران کے حمایت یافتہ گروہوں میں تشدد کو ہوا دی ہے۔

28 جنوری کو ایک ڈرون اردن میں ایک فوجی مرکز پر گرا جس سےتین امریکی فوجی ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے – اس حملے کا الزام واشنگٹن نے ایران کی حمایت یافتہ فورسز پر لگایا۔

امریکہ نے جمعے کو شام اور عراق میں ایران سے منسلک اہداف پر یکطرفہ حملوں کے سلسلے کا جواب دیا۔

جواب دیں

Back to top button