نواز شریف کو کتنے سال کے لئے حکمران بنایا جا رہا ہے؟

ملک کا کیا مستقبل ہوگا٬ الیکشن کے بعد کون حکمران بنے گا۔ حکمران بن گیا تو ملک کے مسائل کیسے حل کرے گا؟ یہ وہ سوالات ہیں کہ جن کا جواب اس وقت ہر پاکستانی سوچ رہا ہے۔ اس حوالے سے ایک اہم کالم ملک کے معروف صحافی سہیل وڑائچ نے لکھا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس وقت حکمرانی کے دو پلان زیر غور ہیں۔ ایک دس سالہ سیاسی پلان جبکہ دوسرس 6 سالہ فوجی مارکہ پلان۔ اس کی دلچسپ تفصیل دیتے ہوئے سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ تضادستان کی خوشحالی اور مستقبل کے حوالے سے ان دنوں دو ماڈل سامنے آ رہے ہیں۔ ایک سیاسی ماڈل ہے جو ممکنہ طور پر بننے والی سیاسی حکومت کے لیڈروں کے ذہن میں ہے۔
یہ ماڈل دس سال کا ہے جس میں مقتدرہ اور وہ سیاسی جماعت دس سال مل کر چلیں گے کہ معاشی پالیسیوں پر طویل مدت کیلئے عمل پیرا ہوا جائے تب جا کر ملک میں خوشحالی کے امکانات پیدا ہوں گے۔
دوسرا ماڈل مقتدرہ کا ہے۔ ایس آئی ایف سی نامی جو اعلیٰ اختیاراتی ادارہ بنایاگیا ہے اس کی سربراہی اگرچہ وزیر اعظم کرتے ہیں مگر اس میں مقتدرہ کی بھی بھرپور نمائندگی اور سرپرستی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اگر یہ ماڈل مل گیا تو پہلے 3 سال میں ملک بحران سے نکل آئے گا اور مزید اگلے تین سال میں زرعی اور معاشی انقلاب آ جائے گا، جس سے ملکی ٹرین پٹڑی پر چڑھ کر سرپٹ دوڑنے لگے گی۔ گویا اس ماڈل کے تحت یہ 6 سالہ پروگرام ملک کو ٹھیک کرنے اور چلانے کیلئے اشد ضروری ہے