سپیشل رپورٹ

دباؤ کے باوجود امریکا براہ راست حوثیوں پر حملہ کیوں نہیں کر پارہا؟

امریکی صدر جوبائیڈن کو یمن کے اندر حوثیوں پر حملہ کرنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

نیویارک ٹائمز اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو بحیرہ احمر میں مسلسل حملوں کے درمیان یمن میں حوثی مسلح گروپ پر براہ راست حملہ کرنے کے لیے دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوجی حکام نے یمن میں میزائل اور ڈرون اڈوں پر حملہ کرنے کے منصوبے تیار کیے ہیں لیکن بائیڈن انتظامیہ انہیں استعمال کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے کیونکہ اسے یہ خدشہ ہے کہ حملوں سے نادانستہ طور پر ایران کو فائدہ پہنچ سکتا ہے جبکہ یمن اور سعودی عرب کے درمیان ایک نازک جنگ بندی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔

ریٹائرڈ ففتھ فلیٹ کمانڈر وائس ایڈمرل کیون ڈونیگن نے رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے حوثیوں کے خطرے کا جواب نہ دیا تو وہ مزید حملوں کو دعوت دے گا کیونکہ دشمن گروپ یہ ماننا شروع کر دیں گے کہ امریکی جہاز پر حملہ کرنے سے جوابی کارروائی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

دوسری جانب بحیرہ احمر میں امریکی فوج کے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکی افواج نے تین کشتیوں پر حملہ کیا اور ہمارے 10 فوجی مارے گئے بحیرہ احمر میں ہماری افواج کی کشتیوں کو نشانہ بنانے کے نتائج امریکیوں کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button