تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز
وکیل کی فنکاریاں: سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کا نام لے کر کیا کرتا رہا؟
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے شوکت صدیقی برطرفی کیس کی سماعت کی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت بھی بینچ میں شامل ہیں۔
اس دوران ایک دلچسپ موڑ تب آیا جب جنرل باجوہ کو نوٹس دینے کے حوالے سے دلائل کا سلسلہ جاری تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ایک دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ میرا نام استعمال کرکے ایک وکیل نے ڈپٹی کمشنر سے کام کرالیا،
اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میرا بھی نام استعمال ہوسکتا ہے مگرجس کے بارے میں ثبوت ہو وہ بات کریں، ہم جنرل باجوہ کونوٹس کردیں،کل ہمارے اوپر بات آئے گی کہ غلط نوٹس ہوا، آپ نے تقریرمیں کہا کہ جنرل فیض نے کہا جنرل باجوہ ناراض ہیں، اگر جنرل فیض آکرکہیں کہ جنرل باجوہ کے کہنے پرسب کیا تو پھرکڑی جُڑے گی