دنیا کا سب سے مہنگا اور سب سے سستا شہر دونوں ایشیا میں
اگر آپ سیاح ہیں تو آپ کے لیے یہ جاننا دلچسپی کا باعث ہوگا کہ کون سا شہر قیام کے لیے سستا ہے اور کون سا شہر انتہائی مہنگا ہے۔
برطانوی میگزین دی اکانومسٹ ایک عرصے سے تقریباً ہرسال دنیا کے سستے ترین اور مہنگے ترین شہروں کی فہرست شائع کر رہا ہے۔
اگر آپ کے پاس پیسے کم ہوں تو آپ سوچتے ہیں کہ ٹھہرنے کی جگہ پر کتنے پیسے خرچ ہوں گے، سواری اور کھانے پینے پر کتنے خرچ ہوں گے اور اگر شاپنگ کی جائے تو کتنے خرچ ہوں گے۔
دی اکانومسٹ کے مطابق ایشیا کا شہر سنگاپور رہائش کے اعتبار سے دنیا کا مہنگا ترین شہر ہے۔ اور وہ شہروں کی درجہ بندی اس بنیاد پر کرتا ہے کہ آپ ایک ڈالر میں کیا خرید سکتے ہیں۔
اس لحاظ سے اگر دیکھیں تو مقامی کرنسی جتنی مضبوط ہوگی، اس ملک کے شہر اتنے ہی زیادہ مہنگے ہوں گے جبکہ اس کے برعکس مقامی کرنسی کے ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہونے کے سبب وہاں کی رہائش بھی سستی ہوگی۔
اس کا مطلب ہے کہ کرنسی جتنی مضبوط ہوگی، شہر اتنا ہی مہنگا ہوگا۔ اور کرنسی جتنی کمزور ہوگی، ملک اتنا ہی سستا ہوگا۔
اب جبکہ یہ پتا ہے کہ سستے شہر ان ممالک کے ہیں جہاں کی کرنسی کمزور ہے تو شاید اس میں برصغیر ہندوپاک کے شہر کا ہونا لازمی ہے۔
بہر حال دی اکانومسٹ کی حالیہ درجہ بندی میں سب سے سستا شہر شام کا دارالحکومت دمشق ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مقامی کرنسی کے لحاظ سے اس کی قیمتوں میں سالانہ 321 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بہر حال حکومتی سبسڈیز کے خاتمے اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے درآمدی لاگت آسمان کو چھونے لگی ہے۔
درجہ بندی میں سستے ترین شہروں میں ایران کا شہر تہران اور لیبیا کا شہر طرابلس دوسرے نمبر پر ہے۔ تہران میں افراط زر کی شرح تقریباً 49 فیصد بلند ہے جبکہ طرابلس میں قیمتیں پچھلے سال کے مقابلے میں صرف پانچ فیصد زیادہ بڑھی ہیں۔
دی اکانومسٹ نے بتایا کہ مذکورہ تینوں شہروں میں خاص طور پر گروسری کے ساتھ ساتھ دیگر گھریلو اور ذاتی نگہداشت کی اشیاء بھی سستی ہیں۔
پاکستان کا شہر کراچی اس معاملے میں چوتھے نمبر پر ہے جبکہ پانچویں نمبر پر ازبیکستان کا شہر تاشقند ہے اور چھٹے نمبر پر تیونس کا شہر ٹیونیشیا ہے۔
انڈیا کا شہر احمدآباد اور چینئی آٹھویں اور دسویں نمبر پر ہے۔